
پوسٹ میچ پریزینٹیشن کے دوران اپنی نوعیت کا ایک منفرد واقعہ رونما ہوا جس میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے موصول شدہ چیک کو زمین پر پھینک دیا ۔
اگر بھارتی میڈیا پروپگینڈا نہ کرے گا تو بھلا ان کو بھارتی میڈیا کون کہے گا ؟
ہم آپکے سامنے اس واقعے کے حقائق پیش کر رہے ہیں ذرا ملاحظہ فرمائیں ۔
پوسٹ میچ پریزینٹیشن میں جب سلمان علی آغا نے ایشیائی کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے نمائندے امین الاسلام سے رنرز اپ کا چیک وصول کیا تو وہ اسے مایوسی اور غصے میں اسٹیج پر پھینک بیٹھے تاہم آغا سلمان کے اس عمل پر بھارتیوں نے پراپیگنڈا کیا کہ پاکستانی کپتان نے بھارتی مہمان سے چیک وصول کرکے سب کے سامنے ہتک آمیز انداز میں پھیک کر ان کی توہین کی ہے اور انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیوں کہ بھارتی ٹیم نے محسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کیا ہے ۔
لیکن معاملے کی حقیقت اس سے کچھ مختلف ہے ۔
جس شخصیت کو بھارتی کہا جارہا ہے وہ اصل میں بنگلادیش کرکٹ بورڈ کے صدر امین الاسلام ہیں۔
سلمان علی آغا کا چیک پھینکنا دانستاً نہیں تھا بلکہ چیک دینے کے فوراً بعد انہیں پریزنٹر نے اپنے پاس آنے کو کہا تو انہوں نے جلدی میں چیک کو رکھنے کی کوشش کی جس سے دیکھنے والوں کو لگا کہ شائد چیک کو پھینکا گیا ہے ۔







