تازہ ترینخبریںپاکستان

کیا پاکستان دفاعی معاہدے کے تحت سعودی کو ایٹمی چھتری مہیا کرے گا ؟ خواجہ آصف نے بتا دیا

امریکی صحافی و مصنف مہدی حسن نے پاکستانی وزیرِ دفاع خواجہ آصف کے ساتھ انٹرویو کیا ہے ۔ جس میں انہوں نے وزیرِ دفاع سے کئی اہم سوالات کیے ۔

 

انٹرویو میں انہوں نے حالیہ پاک ، سعودی دفاعی معاہدے پر سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ ’پاکستان مسلم ممللک میں واحد نیوکلیئر پاور ملک ہے اور سعودی عرب نے بھحی اس میں دلچسپی ظاہر کی تھی، کیا اس معاہدے کے تحت سعودی عرب نے پاکستان کو ایٹمی تحفظ فراہم کیا؟

 

آپ نےخبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ جوہری ہتھیار اس معاہدے کا حصہ نہیں۔ تو کیا سعودی عرب کو پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی چھتری تلے محفوظ بنایا جائے گا ؟

 

وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ ’میں تفصیلات میں جانے سے گریز کروں گا لیکن اب ان تمام تعلقات کو رسمی شکل دے گئی ہے جن کا سلسلہ ماضی میں بھی جاری تھا۔ یہ دفاعی معاملات ہیں اور دفاعی امور کو عوامی سطح پر بیان نہیں کیا جاتا۔‘

 

مصنف مہدی حسن نے کہا کہ ’2024 میں باب وولڈ ورلڈ(مصنف)نے اپنی کتاب میں تذکرہ کیا کہ محمد بن سلمان نے امریکی سینیٹر سے کہا گیا ایک جملہ مشہور ہے کہ مجھے بم بنانے کے لیے یورینیئم نہیں چاہیے وہ میں پاکستان سے خرید سکتا ہوں۔ ‘

 

خواجہ آصف نے اس کے جواب میں کہا کہ میرے خیال میں اس کا حقیقت سے تعلق نہیں بلکہ یہ صرف سنسنی خیز بنانے کے لیے پھیلایا گیا اور میں اس بیان کو درست نہیں سمجھتا

جواب دیں

Back to top button