
اسرائیلی وزیراعظم کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کے بعد اپنے حماس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نیتن یاہو نے ایک ’گمراہ کن‘ تقریر کی جس میں ’کھلے عام جھوٹ اور تضادات کی ایک لمبی فہرست‘ شامل تھی۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’جھوٹ سچائی کو نہیں بدل سکتا اور دنیا اب اس بات سے ’زیادہ باخبر‘ ہو گئی ہے کہ اسرائیل غزہ میں کیا کر رہا ہے۔‘
حماس کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی فوج کی جاری کارروائیوں کو ’منظم قتلِ عام‘ پر مبنی ’قبضہ‘ قرار دیا گیا ہے۔
حماس کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر پر اپنے ردِ عمل کے اختتام پر کہا گیا ہے کہ ’ہم دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں قتل و غارت گری کو روکے۔ اسرائیل کو علاقے سے انخلا پر مجبور کرے، خوراک اور ادویات کی ترسیل کو یقینی بنائے اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدامات مکمل کرے۔‘







