
خواجہ آصف کے پیچھے بیٹھی یہ عورت کون ہے ، سوشل میڈیا پر یہ تصویر کیوں زیر گردش ہے اور وزیر دفاع خواجہ آصف پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ کیوں بنائے جا رہے ہیں ؟
دراصل یہ تصویر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی ہے ۔ اور تصویر میں موجود خواجہ آصف کے پیچھے بیٹھنے والی یہ عورت ڈاکٹر شمع جونیجو ایک برطانوی نژاد پاکستانی سیاسی تجزیہ کار، صحافی اور وکیل ہیں جو پاکستانی سیاست پر اپنی تبصروں کی وجہ سے جانی جاتی ہیں۔ عسکری اخلاقیات میں پی ایچ ڈی اور صحافت میں خدمات کے اعتراف میں تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی شمع جونیجو اکثر متنازع رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران سلامتی کونسل میں لی گئی ان کی تصویر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے ۔
ان پر تنقید کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ شمع جونیجو ماضی میں اسرائیل کے حق میں بیانات دیتی رہی ہیں ۔
تاہم وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایکس پر اپنا وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ خاتون کون ہیں، کیوں وفد کا حصہ ہیں اور انہیں میرے پیچھے کیوں بٹھایا گیا؟ ان سوالات کے جواب صرف دفتر خارجہ دے سکتا ہے۔‘
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ فلسطین کے ساتھ ان کی کمٹمنٹ ذاتی اور جذباتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے فلسطین کے ساتھ تعلقات ساٹھ سال پر محیط ہیں، ابو ظہبی بینک میں کام کے دوران میرے فلسطینی دوست بنے اور آج بھی ان کے ساتھ تعلق قائم ہے۔ اسرائیل اور صیہونیت کے بارے میں میرے خیالات نفرت کے سوا کچھ نہیں ۔
دفتر خارجہ نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’متعلقہ خاتون کا نام پاکستان کے وفد کے لیے 80ویں جنرل اسمبلی اجلاس کے اس سرٹیفکیٹ (Letter of Credence) میں شامل نہیں تھا، جس پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے دستخط کیے تھے۔ لہٰذا وزیر دفاع کے پیچھے ان کی نشست کو نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ کی منظوری حاصل نہیں تھی۔










