
ذرائع کے مطابق سابق برطانوی وزیراعظم سر ٹونی بلیئر کو غزہ میں جنگ کے بعد قائم ہونے والی ایک عبوری انتظامیہ کی قیادت کے لیے زیرِ غور لایا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس تجویز کو وائٹ ہاؤس اور خلیجی ممالک کی حمایت حاصل ہے۔ منصوبے کے مطابق بلیئر کی سربراہی میں قائم اتھارٹی ابتدائی طور پر غزہ کے معاملات سنبھالے گی اور بعد میں کنٹرول فلسطینیوں کو منتقل کر دیا جائے گا۔
ٹونی بلیئر کے دفتر نے وضاحت کی ہے کہ وہ ایسی کسی سکیم کی تائید نہیں کریں گے جس کے نتیجے میں غزہ کے عوام کو اپنی سرزمین سے محروم ہونا پڑے۔ بلیئر، جو عراق جنگ کے دوران برطانوی حکومت کی قیادت کر چکے ہیں، حالیہ مہینوں میں امریکہ اور خطے کے دیگر فریقین کے ساتھ غزہ کے مستقبل پر منصوبہ بندی کا حصہ رہے ہیں۔ اگست میں انہوں نے وائٹ ہاؤس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کی تھی، جسے امریکی مشرقِ وسطیٰ کے ایلچی نے ’’انتہائی جامع گفتگو‘‘ قرار دیا تھا۔







