تازہ ترینخبریںسیاسیاتپاکستان

سزا چرس پر نہیں بلکہ بے وقوفی پر ہوئی ہے ، عدالت میں قہقہے گونج اٹھے

سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت میں منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت کے دوران آج ایک منفرد اور دلچسپ مکالمہ سننے کو ملا ۔ جس کے بعد عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔

کیس میں ملزم ظفراللہ پر الزام ہے کہ اس کے قبضے سے 12 کلو چرس برآمد ہوئی تھی جس پر اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ابتدا میں جب ملزم کی قومیت ”کاکڑ“ بتائی گئی تو جسٹس ہاشم کاکڑ نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ملزم کاکڑ ہے تو کیا ہے؟ میرا کون سا ملزم واقف ہے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے 12 کلو چرس برآمد ہوئی۔
یہ سن کر جسٹس ہاشم کاکڑ نے دلچسپ سوال کیا، ’کیا ملزم چرس گاڑی پر لے جا رہا تھا؟‘ وکیل کی جانب سے جواب آیا کہ ’نہیں، ملزم پیدل ہی چرس لے کر جا رہا تھا

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا، ’پھر تو ملزم کی سزا چرس پر نہیں بلکہ بے وقوفی پر ہوئی ہے!‘۔ جس پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے

جواب دیں

Back to top button