
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر لندن کے میئر صادق خان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ برطانیہ کا دارالحکومت ’شرعی قوانین کی طرف بڑھنا چاہتا ہے۔‘
منگل کے روز جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ ’میں لندن کو دیکھتا ہوں، جہاں ایک خراب میئر ہے۔ اس شہر کو بدل دیا گیا ہے، یہ مکمل طور پر تبدیل ہو چکا ہے۔ اب وہ شریعت کی طرف جانا چاہتے ہیں۔ لیکن آپ کسی دوسرے ملک میں رہتے ہوئے ایسا نہیں کر سکتے۔‘
ٹرمپ نے اپنی تقریر میں پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی امداد پر بھی تنقید کی اور کہا کہ یہ پالیسی مغربی ممالک کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔
امریکی صدر کے بیان پر لندن کے میئر کے ترجمان نے فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ٹرمپ کے متعصبانہ بیانات کو اہمیت دینے کے بھی خواہش مند نہیں۔ ترجمان کے مطابق ’لندن دنیا کا سب سے بہترین شہر ہے اور یہ امریکہ کے بڑے شہروں سے زیادہ محفوظ ہے۔ ہم یہاں آنے والے امریکی شہریوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ یہ تنازع نیا نہیں۔ 2015 میں صادق خان نے اُس وقت کے صدارتی امیدوار ٹرمپ کی اس تجویز کی سخت مخالفت کی تھی جس میں مسلمانوں کے امریکہ داخلے پر پابندی لگانے کی بات کی گئی تھی۔ اس کے بعد سے ٹرمپ بارہا صادق خان پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے برطانیہ کے سرکاری دورے کے دوران بھی ٹرمپ نے صادق خان کو دنیا کے ’بدترین میئرز میں سے ایک‘ قرار دیا تھا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ انھوں نے برطانوی حکام کو کہا کہ خان کو اُن کی سرکاری تقریبات، حتیٰ کہ ونڈسر محل میں ہونے والی شاہی ضیافت میں بھی شریک نہ کیا جائے۔
میئر لندن صادق خان کا کہنا ہے کہ وہ ٹرمپ کے بیانات پر توجہ نہیں دیتے کیونکہ اُن کے پاس ’فکر کرنے کے لیے زیادہ اہم مسائل‘ ہیں۔







