
واشنگٹن پوسٹ سمیت بین الاقوامی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ تیرہ میں ہونے والے دھماکے میں دراصل دہشت گرد اپنے ہی بنائے گئے بارودی مواد کی نذر ہوئے ہیں ۔
اس واقعے نے بھارت نواز فتنہ الخوارج کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب کردیا ہے۔
فتنہ الخوارج کے کمپاؤنڈ میں دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے، جبکہ 10 معصوم شہری بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ یہ واقعہ کسی فضائی کارروائی کے باعث نہیں بلکہ گھر کے اندر ذخیرہ کیے گئے بارودی مواد پھٹنے کے نتیجے میں پیش آیا ہے ۔
واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا کہ دہشت گردوں نے ایک عام گھر کو بارودی مواد اور خودکش جیکٹس کے گودام میں بدل رکھا تھا، جہاں طالبان کمانڈر امان گل اور مسعود خان اس مکان کو بم فیکٹری کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔ یہ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس سے اردگرد کے گھروں تک میں آگ اور تباہی پھیل گئی ۔







