
چین نے جنگ عظیم دوم میں فتح اور جاپان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی 80 ویں سالگرہ پر بیجنگ میں اپنی بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا ۔
اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتہائی منظم فوجی پریڈ کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں پیدل فوجی دستے ، ٹینکس ، فضائیہ اور دور تک مار کرنے والے بین البراعظمی نیوکلیئر ہتھیار بھی شامل تھے۔
چینی صدر نے خطاب کرتے ہوئے عالمی طاقت کو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کو آج امن یا جنگ میں سے کسی ایک چیز کو چننا ہے ۔ چینی قوم کبھی کسی دھونس جمانے والے سے مرعوب نہیں ہوئی ہے ۔
مہمانوں کے استقبال کے موقع پر چین کے صدر شی کی اہلیہ خاتون اول پنگ بھی موجود تھیں۔گروپ فوٹو میں بھی وزیراعظم شہبازشریف صف اول میں موجود تھےجبکہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو تقریب میں شرکت کی دعوت ہی نہیں دی گئی تھی ۔
وزیراعظم شہبازشریف کا جب چینی صدر نے استقبال کیا تو ان کے فوری بعد شمالی کوریا کا خیر مقدم کیا اور جب عالمی رہنما پریڈ کامعائنہ کرنے کے لیے تیانمن روسٹرم کی جانب بڑھے تو سیڑھیاں چڑھتے ہوئے بھی وزیراعظم شہباز شریف اور شمالی کوریا اور دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اوپر آئے ۔







