
پاکستان کے تفتیشی اداروں نے بھارت کی خفیہ ایجنسی "را” کے بڑے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اے آئی جی سی ٹی ڈی سندھ آزاد خان اور ڈی آئی جی نے بتایا کہ یہ کارروائی 18 مئی کو بدین کے علاقے ماتلی میں ایک شہری کے قتل کی تفتیش کے دوران سامنے آئی۔ مقتول علاقے میں فلاحی کاموں کے حوالے سے جانے جاتے تھے۔
حکام کے مطابق واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور عینی شاہدین کے بیانات کی بنیاد پر تین ملزمان کی نشاندہی ہوئی، جن میں سے دو کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان کے قبضے سے پستول اور موٹر سائیکل بھی برآمد کی گئی۔
دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ اس قتل کی منصوبہ بندی سنجے سنجیو کمار عرف "فوجی” نامی بھارتی ایجنٹ نے کی، جو ایک خلیجی ملک میں مقیم ہے۔ بتایا گیا کہ را کے اس ایجنٹ نے شیخوپورہ کے رہائشی سلمان ورک کو ہائر کیا، جس نے محمد عمیر ورک سے رابطہ کیا۔ عمیر نے شکیل احمد، محمد سجاد اور محمد عبید کے ذریعے رقم تقسیم کی اور ٹیم کو ہدایت دی۔
سی ٹی ڈی حکام نے مزید بتایا کہ ایک اور پاکستانی شہری محمد ارسلان ولد حبیب احمد، خلیجی ریاست میں سنجے کمار سے ملا تھا۔ ارسلان ہی وہ شخص تھا جس نے ہٹ ٹیم کو مالی اور لوجسٹک سہولت فراہم کی۔
ایڈیشنل آئی جی کے مطابق را نے اس کارروائی کے لیے بھاری رقم خرچ کی جبکہ پوری واردات کو بیرونِ ملک سے ہی کنٹرول کیا گیا۔ حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ قتل کے بعد بھارتی میڈیا نے اس پر جشن منایا۔







