
اتر پردیش کے علاقے جھارکھنڈ میں اپنی نوعیت کا عجیب واقعہ دیکھنے کو ملا ہے ۔
کہانی کچھ یوں شروع ہوتی ہے لڑکی نے سون بھدر کے رہنے والے اس نوجوان کی فرینڈ ریکویسٹ قبول کی تھی، جو ایک بڑے ادارے میں کام کرتا تھا ۔
دونوں کی آن لائن چیٹس اور ویڈیو کالز کا سلسلہ جلد ہی ایک رشتے میں بدل گیا ، آمنے سامنے ملاقات کے بعد دونوں نے شادی کا فیصلہ کیا اور ایک مقامی مندر میں انہوں نے ایک دوسرے کو قبول کیا اور روایتی سات پھیروں کی رسم ادا کی ۔
لڑکی کا دعویٰ ہے کہ اس نے لڑکے کے ساتھ نئی زندگی شروع کرنے کے لیے اپنا خاندان چھوڑ دیا۔
کہانی میں چونکا دینے والا موڑ اس وقت آیا جب وہ اپنے شوہر کے گھر گئی جہاں اس کا استقبال کرنے کے بجائے، نوجوان نے مبینہ طور پر شادی کو تسلیم کرنے سے ہی انکار کر دیا، اس نے مبینہ طور پر لڑکی سے کہا کہ معاف کرنا تم کون ہو؟ میں تمہیں نہیں جانتا
جس کے بعد لڑکی نے دھوکہ دہی کا الزام لگا کر لڑکے کےگھر کے باہر دھرنا دے دیا، جس کے بعد جلد لوگ جمع ہوگئے اور معاملہ اتنا بڑھا کہ پولیس کو مداخلت کرنا پڑی۔
لڑکی کی جانب سے متعلقہ تھانے میں شکایت درج کرائی گئی ہے ۔
پولیس حکام کے مطابق وہ اس کیس کی تحقیقات کر رہے ہیں ، الزامات کا جائزہ لے کر کاروائی کی جائے گی ۔







