
دنیا بھر پر کرائم کنٹرول ڈیپاٹمنٹس اس لیے بنائے جاتے ہیں تاکہ شرح جرائم کر کم سے کم کیا جائے اور شہریوں کی جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔
حال ہی میں کرائم کی روک تھام کے لیے ایک نیا ڈیپارٹمنٹ معرض وجود میں آیا ۔ جس نے آتی ہے جرائم کی دنیا میں اپنی دھاک بٹھا لی اور جرائم پیشہ افراد مسجدوں میں گھس کر قرآن پر حلف دیتے نظر آئے کہ وہ آج کے بعد کوئی جرم نہیں کریں گے ۔
سی سی ڈی کی دھاک تو بیٹھ گئی لیکن سی سی ڈی کے نام سے ایک جرم اور ابھر آیا ۔
لاہور پولیس اہلکاروں کی طرف سے سی سی ڈی (کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ) کے نام پر تاوان لینے کے واقعات بڑھنے لگے ہیں ۔
ایف آئی آر کے مطابق مناواں میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد نے ایک شہری کو اغوا کیا اور سی سی ڈی کے جعلی مقابلے میں قتل کرنے کی دھمکی دی اور جان بخشنے کے لیے 4 لاکھ روپے تاوان طلب کیا۔
بالآخر شہری اور اغواکاروں میں ڈیڑھ لاکھ روپے میں بات طے ہوگئی۔
متاثرہ شہری نے واردات کی اطلاع مناواں پولیس کو دی جس نے مقدمہ درج کرکے چا روں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
آج سے چند دن قبل رائیونڈ کےعلاقے میں بھی دو پولیس اہلکاروں نے سی سی ڈی کے نام پر شہریوں کو لوٹا تھا جس کا مقدمہ بھی درج ہوا تھا۔







