تازہ ترینخبریںدنیاسیاسیات

غزہ میں شہید ہونے والے صحافی انس الشریف کی درد بھری وصیت سامنے آگئی

جہنم سا منظر پیش کرنے والا ” غزہ "جہاں سے آئے روز اسرائیلی جارحیت و بربریت کی ایسی کہانیاں سامنے آتی ہے کہ لفظ انسانیت بھی دنگ رہ جاتی ہے ۔

آئے دن جوانوں کے جنازے اٹھتے ہیں اور کسی نہ کسی کی دکھ بھری وصیت سامنے آتی ہے جس کو پڑھ کر ہمارے دل خون کے آنسو روتے ہیں ۔

ایسی ہی ایک شہید کی وصیت ہمارے سامنے آئی ہے ۔

انٹرنیشنل خبر رساں ادارے ” الجزیرہ” کے مطابق اسرائیل کی غزہ سٹی میں صحافیوں کے خیمے پر بمباری میں الجزیرہ کے 2 صحافی اور 3 کیمرا آپریٹر شہید ہوئے۔

الجزیرہ کے مطابق 28 سالہ انس الشریف اور ان کے ساتھی اس وقت شہید ہوئے جب اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لیے لگائے گئے ایک خیمے کو اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

صحافی انس الشریف کی شہادت کے بعد ان کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ان کا آخری پیغام جاری کیا گیا جو 6 اپریل 2025 کو لکھا گیا تھا

” وصیت ”

صحافی انس نے کہا کہ یہ میری وصیت اور میرا آخری پیغام ہے، اگر یہ میرے الفاظ آپ تک پہنچ گئے تو جان لیجیے کہ اسرائیل مجھے قتل کرنے اور میری آواز کو خاموش کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
صحافی انس الشریف کے آخری پیغام میں کہا گیا کہ اللہ جانتا ہے کہ جب سے میں نے جبالیا پناہ گزین کیمپ کی گلیوں اور سڑکوں میں آنکھ کھولی، میں نے اپنی قوم کا سہارا اور آواز بننے کے لیے اپنی پوری طاقت اور ہمت لگائی، مجھے امید تھی کہ اللہ میری زندگی کو طول دے یہاں تک کہ میں اپنے اہل خانہ اور پیاروں کے ساتھ اپنے شہر، مقبوضہ عسقلان واپس جا سکوں، لیکن اللہ کا حکم غالب آیا اور اس کی تقدیر پوری ہوئی۔
میں فلسطین لے لوگوں اور ان کے مظلوم ننھے بچوں کو تمہارے سپرد کرتا ہوں جنہیں اتنا وقت بھی نہ ملا کہ وہ خواب دیکھ سکیں اور امن و سلامتی میں زندگی گزار سکیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے گھر والوں کو، آپ کے سپرد کرتا ہوں ، میری آنکھ کا تارا، میری پیاری بیٹی جس کے بڑے ہونے کا خواب میں نے دیکھا تھا لیکن وقت نے مجھے اسے بڑا ہوتے دیکھنےکی مہلت نہ دی۔ میں اپنے بیٹے صلاح کو آپ کے سپرد کرتا ہوں جس کے لیے میں سہارا اور ساتھی بننا چاہتا تھا یہاں تک کہ وہ مضبوط ہو کر میرا بوجھ سنبھالے اور میرا مشن جاری رکھے

انہوں نے کہا کہ اللہ کے سامنے گواہی دیتا ہوں کہ میں اس کے فیصلے پر راضی ہوں اور اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ اللہ کے پاس جو ہے وہ بہتر اور دائمی ہے۔مجھے معاف کرنا اگر مجھ سے کوتاہی ہوئی، میرے لیے مغفرت کی دعا کیجیے۔

جواب دیں

Back to top button