تازہ تریندنیاسیاسیات

اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کا غزہ شہر پر فوجی کنٹرول کا منصوبہ منظور

یروشلم میں ہونے والے اجلاس کے بعد اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے وزیرِاعظم نیتن یاہو کے اس منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت غزہ شہر کا فوجی کنٹرول حاصل کیا جائے گا۔ نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق اس منصوبے میں جنگ کے خاتمے کے لیے پانچ نکات شامل ہیں، جنہیں کابینہ نے اکثریتی ووٹ سے منظور کیا۔

منصوبے کے تحت اسرائیلی فوج جنگی علاقوں سے باہر موجود شہریوں کو انسانی امداد فراہم کرے گی اور ساتھ ہی غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کی تیاری کرے گی۔ غزہ شہر شمالی پٹی کا سب سے بڑا اور اہم ترین علاقہ ہے، جسے اسرائیلی حکومت حماس کو ختم کرنے کے لیے مرکزی ہدف قرار دے رہی ہے۔

رائٹرز کے مطابق نیتن یاہو نے حال ہی میں فاکس نیوز کو بتایا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ پر فوجی کنٹرول چاہتا ہے تاکہ حماس کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کوئی اور متبادل تجویز نہ تو حماس کو شکست دے سکتی ہے اور نہ ہی اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنا سکتی ہے۔

حماس نے اس منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو ذاتی سیاسی مفادات کے لیے یرغمالیوں کو قربان کرنے کو تیار ہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ نسل کشی اور جبری بے دخلی کی کوشش ہے، جس کا جواب بھرپور مزاحمت سے دیا جائے گا۔

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے بھی اس منصوبے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ غزہ پر مکمل کنٹرول ایک نئی جنگ کو جنم دے گا اور اس سے مزید یرغمالیوں کی جان خطرے میں پڑے گی، ساتھ ہی اربوں شیکلز عوام کے ٹیکس سے خرچ ہوں گے۔

اقوام متحدہ پہلے ہی خبردار کر چکا ہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائی میں توسیع سے فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی یرغمالیوں دونوں کے لیے تباہ کن نتائج نکل سکتے ہیں۔ سیکیورٹی کابینہ کی منظور کردہ اس قرارداد کو مکمل کابینہ سے حتمی منظوری لینا باقی ہے، جو اتوار تک دیے جانے کا امکان ہے۔

جواب دیں

Back to top button