
اگر آپ کو کسی صاف ستھری جگہ پر پان ، گٹکا ، چھالیا کی پچکاریاں نظر آئیں تو سمجھ جائیں کہ یہاں سے کوئی بھارتی ، پاکستانی یا پھر بنگالی گزر کے گیا ہے۔
ایسی ہی کچھ پچکاریاں برطانیہ کے صاف ستھریلے شہر "HARROW ” کی دیواروں ، سڑکوں اور کوڑے دانوں پر نظر آئیں ہیں ۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ نشانات اکثر ان جگہوں پر دیکھے جاتے ہیں جہاں پر گٹکا ، پان اور چبانے والا تمباکو فروخت کیا جاتا ہے ۔
ان فن پاروں کا الزام پاکستانیوں پر نہیں بلکہ بھارتیوں پر لگایا جارہا ہے ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ”ایکس“ پر ایک دلچسپ تبصرہ بھی دیکھنے کو ملا جو کہ ایک بھارتی کا ہی تھا، جس میں ان کاکہنا تھا کہ ’ہم بھارت کو انگلینڈ تو نہ بنا سکے، اب انگلینڈ کو ہی بھارت بنا دیتے ہیں۔
مزید صارفین نے یاد دلایا کہ یہ منظر نیا نہیں ہے ۔
ایک شخص نے لکھا، وہ جب 2008 میں کام کے سلسلے میں لندن آئے تھے تو ویمبلے اسٹیشن پر ٹرین سے اترتے ہی سیڑھیوں پر گٹکے کی پچکاری دیکھ کر لگا جیسے دہلی ہی واپس آ گیا ہوں۔‘
یاد رہے کہ مسئلہ صرف فروخت کا نہیں ، استعمال کے ”ادبی انداز“ کا ہے۔







