تازہ ترینجرم کہانیخبریںدنیاپاکستان

بلوچستان میں سندھ سے تعلق رکھنے والے جوڑے کو ‘غیرت‘ کے نام پر قتل کر دیا گیا

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں چھ سال قبل پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا ہے۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والی خاتون حاملہ تھیں۔

لیویز فورس ولی خان کے ایس ایچ او پیر جان نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں کو لک پاس کے قریب نوشکی کراس کے علاقے میں فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا۔

فون پر رابطہ کرنے پر انھوں نے بتایا کہ مارے جانے والے مرد کی شناخت شعیب کے نام سے ہوئی ہے جبکہ خاتون کی شناخت بے نظیر کے نام سے ہوئی ہے۔

شعیب کا تعلق بلوچستان کے ایران سے متصل سرحدی ضلع پنجگور سے تھا جبکہ ان کی بیوی بے نظیر کا تعلق کوئٹہ شہر کے نواحی علاقے ہزار گنجی سے تھا۔

لیویز فورس کے ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ ’چھ سال قبل دونوں نے کورٹ میرج کی تھی جس کے بعد دونوں نے پنجگور میں رہائش اختیار کر لی تھی۔

ایس ایچ او پیر جان نے دعویٰ کیا کہ اس واقعے کی ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ خاتون کے بھائیوں نے دونوں کو دعوت پر بلایا تھا۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’بھائیوں نے دونوں کو کہا بتایا تھا کہ وہ لک پاس کے علاقے نوشکی کراس آ جائیں جہاں سے وہ انھیں گاڑی میں لے جائیں گے۔

’وہاں خاتون کے بھائیوں نے مبینہ طور پر ان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔‘

دونوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ ’دونوں کے دو بچے بھی ہیں جنہیں وہ اپنے ساتھ نہیں لائے تھے بلکہ انھیں وہ پنجگور میں شعیب کے بھائی کے گھر پر چھوڑ آئے تھے۔

گذشتہ آٹھ دنوں کے دوران بلوچستان میں رپورٹ ہونے والا یہ اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل کوئٹہ شہر میں قمبرانی روڈ کے علاقے میں ایک شخص عبدالطیف نے اپنی بیٹی اور بھانجے کو غیرت کے نام پر ہلاک کر دیا تھا جبکہ اس سے قبل ضلع کوئٹہ کے علاقے ڈیگاری میں ایک خاتون اور مرد کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

جواب دیں

Back to top button