
کراچی: آئی جی پولیس سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہےکہ منشیات کی سپلائی آن لائن اور کوریئر سروسز سے کیے جانے کی نشاندہی ہوئی ہے جس پر حکمت عملی تیار کر رہے ہیں۔
منشیات کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات پر جیونیوز سے خصوصی گفتگو میں آئی جی سندھ نے کہا کہ منشیات کے بڑے ڈیلرز اور سپلائرز کو ٹارگٹ کرکے ان کے سپلائی چین توڑنے کیلئے پولیس افسران کو ٹاسک دیے گئے ہیں۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ اے کیٹگری کے 137 میں سے 37 منشیات کے جرائم میں ملوث اہم ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، منشیات کی ترسیل کو روکنے کے لیے مؤثر انٹیلی جنس اور صوبے کے بارڈر پر میکنزم بہتر کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں منشیات کی روک تھام کے لیے سخت قانون بنایا گیا ہے جس کیلئے پولیس، محکمہ ایکسائز اور اے این ایف کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، انفورسمنٹ کے ساتھ ڈرگ ڈیمانڈ ریڈکشن پرکام کرنے کے بہتر اثرات سامنے آئیں گے
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام پرسخت کارروائی کر رہے ہیں، تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کیلئے والدین اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کا کردار انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ والدین اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ بچوں کے رویے کو بہتر طور پر جان سکتے ہیں، والدین بچوں کے غیر معمولی رویے کو اور معلومات کو پولیس سے ضرورشیئر کریں، طلبا تک منشیات پہنچنے پر تعلیمی اداروں کو بھی معاملے کو رپورٹ کرنا چاہیے تاکہ تدارک کیا جاسکے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ منشیات کی سپلائی آن لائن اور کوریئر سروسز سے کیے جانے کی نشاندہی ہوئی ہے، اس پر حکمت عملی تیار کر رہے ہیں، منشیات کے تدارک کے لیے والدین کے ساتھ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ اور میڈیا کا کردار بھی اہم ہے







