
مودی کا پاکستان کو سیلاب میں ڈبونے کی جانب اشارہ
انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر الزام عائد کیا ہے کہ ’انڈیا میں دہشت گردی کی کارروائیاں پاکستان کی جانب سے کی جانے والی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔‘
ریاست گجرات کے اپنے دورے کے دوسرے دن گاندھی نگر میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کے دوران انھوں نے مُلکی معشیت پر بھی بات کی اور اُن کا کہنا تھا کہ ’اگر ہم سب سنہ 2047 تک ’وکاست انڈیا یعنی ایک ترقی یافتہ انڈیا کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالیں اور اپنی معیشت کو عالمی سطح پر چوتھے سے تیسرے درجے پر لے جائیں تو ہم غیر ملکی مصنوعات پر انحصار نہیں کر رہے ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ ’میں نئی نسل کو بتانا چاہتا ہے ہوں کہ ملک کو کیسے برباد کیا گیا۔ 1960 میں جس انداز میں سندھ طاس معاہدہ کیا گیا، اگر آپ اس کی باریکی میں جائیں گے تو چونک جائیں گے۔ اس معاہدے میں یہاں تک کہا گیا ہے کہ جموں کشمیر میں ندیوں پر جو ڈیم بنے ہیں اُن کی صفائی کا کام نہیں کیا جائے گا اور ڈیمز کے گیٹ نہیں کھولے جائیں گے۔ اور 60 سال تک یہ گیٹ نہیں کھولے گئے۔ انڈیا کے وہ آبی ذخیرے جنھیں اپنی گنجائش کے مطابق 100 فیصد تک بھرنا چاہیے تھا وہ دو سے تین فیصد تک آ گئے۔ کیا میرے ملک کے لوگوں کا پانی پر حق نہیں ہے؟ کیا ہمارے لوگوں کو اُن کے حق کا پانی نہیں ملنا چاہیے کیا؟ اور ابھی تو میں نے (اس ضمن میں) کچھ زیادہ کیا نہیں ہے۔ ابھی تو ہم نے کہا ہے کہ ہم نے (سندھ طاس معاہدے کو) اسے معطل کیا ہے، وہاں (پاکستان) پسینہ چھوٹ رہا ہے۔ اور ہم نے ڈیم کے گیٹ تھوڑے تھوڑے کھول کر صفائی شروع کی، اتنے سے ہی وہاں سیلاب آ جاتا ہے۔‘
یاد رہے کہ وزیر اعظم مودی نے ریاست گجرات کے اپنے دورے کے پہلے دن تقریر کرتے ہوئے بھی پاکستان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنانے کے علاوہ الزامات بھی عائد کیے تھے۔ پیر کے روز اُن کا کہنا تھا ’پاکستان کو دہشتگردی کی بیماری سے نجات دلانے کے لیے پاکستان کے عوام کو آگے آنا ہو گا۔‘







