
پاکستان کی وزارتِ خزانہ نے اتوار کو کہا کہ ملک بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کو بجلی کی فراہمی کے لیے قومی اقدام کے ابتدائی مرحلے میں 2,000 میگاواٹ بجلی مختص کرے گا۔
پاکستان کا توانائی کا شعبہ چیلنجز سے نبرد آزما ہے جس میں بجلی کے بلند محصول اور اضافی پیداواری صلاحیت شامل ہیں۔
شمسی توانائی کے تیزی سے پھیلاؤ نے صورتِ حال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے کیونکہ زیادہ سے زیادہ صارفین اعلیٰ اخراجات کو کم کرنے کے لیے متبادل ذرائع توانائی کا رخ کر رہے ہیں۔
وزارت نے کہا، اس اقدام کی سربراہی ایک حکومتی حمایت یافتہ ادارہ پاکستان کرپٹو کونسل (پی سی سی) کر رہی ہے جو اضافی بجلی سے رقم کمانے، ہائی ٹیک ملازمتیں پیدا کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
نیز کہا گیا کہ یہ اقدام ایک وسیع تر، کثیر مرحلہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے آغاز کا پہلا مرحلہ ہے۔







