تازہ ترینخبریںپاکستان

پاکستان اور ہندوستان کی جنگ اسلام کی جنگ نہی ہے ، مولانا عبدالعزیز غازی

عبد الرحمٰن ارشد : –

مولانا محمد عبد العزيز غازی ایک پاکستانی مذہبی سکالر ہیں۔ جو لال مسجد، اسلام آباد کے امام اور خطیب ہیں. وہ ہمیشہ اپنے متنازع بیانات ، مذہبی انتہا پسندانہ رویے کی وجہ سے میڈیا کی زینت بنے رہتے ہیں ۔

گزشتہ دنوں سے مولانا عزیز غازی کا ایک کلپ سوشل میڈیا بہت وائرل ہے اور ہندوستانی میڈیا بھی اسکو بڑھا چڑھا کر اخباروں کی سرخیوں پر لگا رہا ہے اور شاید ایسا تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ جیسے پاک ، بھارت کشیدگی پر عوامی رائے پاکستانی ملٹری کو سپورٹ نہ کرنا ہے ۔

 

وائرل ویڈیو کلپ گزشتہ جمعہ کا ہے ، جس میں غازی عبدالعزیز جمعہ کی تقریر میں مجمعے سے خطاب کرتے ہوئے لوگوں سے پوچھتے ہیں کے اگر پاکستان اور ہندوستان کی جنگ ہوئی تو اپ میں سے کتنے لوگ پاکستان کا ساتھ دیں گے ؟

مجمعے کی جانب سے آنے والا جواب انتہائی حیران کن تھا ، ویڈیو کلپ میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کے پورے مجمعے میں سے کی کسی نے بھی ہاتھ بلند نہی کیا . ( شاز و نادر )
مولانا نے مجمعے کے ہاتھوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے کہا کہ کافی کم لوگ نظر آرہے ہیں ، کافی سمجھ پیدا ہو گئی ہے .

 

انہوں نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کے پاکستان اور ہندوستان کی جنگ اسلام کی جنگ نہی ہے ۔

پاکستان کی جنگ قومیت کی جنگ ہے ، انہوں نے کہا کسی نے رسول سے پوچھا کے ایک شخص قومیت ، شجاعت اور غیرت کے لیے لڑتا ہے تو کون الله کے راستے میں ہے ؟

تو آپ نے فرمایا کہ وہ جو الله کے راستے میں اس لیے لڑتا ہے کہ الله کا دین سربلند ہو جائے۔

آج پاکستان میں کفریہ ، ظالمانہ اور جو فسق و فاسور نظام ہے۔

وہ ہندوستان سے زیادہ بڑھ کے یہاں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اتنا ظلم نہی ہے جتنا پاکستان میں ہے۔

کیا لال مسجد جیسا علم ناک سانحہ ہندوستان میں ہوا ؟

جو مظالم خیبر پختونخوا اور وزیرستان میں ہوئے کیا وہ ہندوستان میں ہوئے ہیں ؟

کیا ان کے طیاروں نے اپنے ملک کے رہنے والوں پے بمباری کی ہے ؟

کیا ہندوستان کے اندر اتنے لوگ لا پتا لوگ پائے جاتے ہیں ؟

بلوچ لاپتہ ، پختون لا پتہ ، تحریک انصاف ک لوگ لا پتہ ، صحافی لاپتہ ، علماء لاپتہ ۔

یہ صرف یہاں ( پاکستان ) نہیں اکثر مسلمان ممالک کا یہی حال ہے۔

جواب دیں

Back to top button