ٹرمپ کا دھاتوں، گاڑیوں اور زرعی اجناس پر ٹیرف عائد کرنے کا نیا عالمی منصوبہ

امریکہ کی جانب سے چین، میکسیکو اور کینیڈا کی درآمدات پر ٹیرف لاگو ہو گیا ہے لیکن امریکی صدر مزید ٹیرف لگانے کی بھی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
بیرون ممالک سے امریکہ میں درآمد ہونے والی اشیا پر ٹیکس کا نفاذ ٹرمپ کے معاشی وژن کا ایک مرکزی حصہ ہے۔ صدر ٹرمپ ٹیکس کے اس نفاذ کو امریکی معیشت کو فروغ دینے، امریکی شہریوں کی ملازمتوں کے تحفظ اور ٹیکس کے ذریعے امریکہ کی آمدن بڑھانے کے ایک طریقے کے طور پر دیکھتے ہیں۔
اپنی انتخابی مہم کے دوران انھوں نے امریکی شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس ٹیکس کی قیمت آپ کو نہیں بلکہ دوسرے ملک کو ادا کرنی ہو گی۔‘
اب تک سامنے آنے والی تفصیلات پر نظر ڈالتے ہیں۔
امریکہ دنیا بھر کے لیے 12مارچ سے ایلومینیم اور سٹیل کی درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کا پلان بنا رہا ہے۔ گذشتہ ماہ صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ یہ ٹیرف ایک بڑی ڈیل ہیں اور یہ امریکہ کو دوبارہ سے امیر بنانے کی شروعات ہیں۔
صدر ٹرمپ 2 اپریل سے غیر ملکی زرعی اجناس پر بھی ٹیکس عائد کریں گے تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اس مد میں کون سی مخصوص اشیا شامل ہیں اور کن کو اثتثنیٰ حاصل ہے۔
اس کے علاوہ صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ بیرونی ممالک سے درآمد کی جانے والی گاڑیوں پر بھی ٹیرف لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں جو کہ تقریباً 25 فیصد ہو گا۔
امریکی صدر نے تانبے اور لکڑی کی درآمدات کے حوالے سے بھی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔ ابھی اس حوالے سے تفصیلات سامنے نہیں آئیں کہ ان اشیا پر اگر ٹریف لگایا جائے گا تو کب تک لگایا جائے گا







