پاکستان

پاڑہ چنار کے راستے کی بندش: ’زندگی میں پہلا رمضان جس میں افطار کے لیے کھجور تک دستیاب نہیں‘

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے صدر مقام پاڑہ چنار میں راستوں کی بندش کے خلاف احتجاجی دھرنا تیسرے روز میں داخل ہو چکا ہے جس میں کرم کے رہائشی صوبائی حکومت سے آمد و رفت کے راستے کھولنے اور اُن کی جان و مال کی حفاظت کے لیے اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ پاڑہ چنار اور اس سے منسلک دیگر چھوٹے دیہات کا رابطہ پاکستان کے دیگر علاقوں سے گذشتہ پانچ ماہ سے منقطع ہے جس کے باعث پہاڑوں میں گھرے اس علاقے میں خوراک اور دیگر بنیادی اشیائے ضروریہ کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔

یہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان کی آمد کے بعد سے صورتحال مزید گھمبیر ہوئی ہے اور بیشتر افراد کو ’افطار کے لیے کھجور تک دستیاب نہیں ہے جبکہ سحری میں چائے، روٹی پر گزارہ ہو رہا ہے۔‘

خیبر پختونخوا کی حکومت کی جانب سے قافلوں کی صورت میں کھانے پینے کی اشیا، اشیائے ضروریہ اور دیگر سامان سے لدی گاڑیاں بھجوائے جانے کا عمل جاری ہے تاہم ان قافلوں پر بار بار ہونے والے حملوں کی وجہ سے یہ عمل تعطل کا شکار رہتا ہے۔

جواب دیں

Back to top button