Editorial

پاک ازبک تجارت 2 ارب ڈالر کرنے پر اتفاق

 

عوام کا درد اپنے دل میں محسوس کرنے والی قیادت اگر ملک و قوم کو ترقی کی اونچائیوں پر پہنچانے اور خوش حالی سے ہمکنار کرنے کا عزم کرلے تو بڑی سے بڑی مشکلات بھی اُس کی راہ میں حائل نہیں ہوتی اور وہ پورے عزم کے ساتھ اپنے سفر کو جاری رکھتے ہوئے منزل کو پالیتی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور اُن کی حکومت کی صورت عوام کو ایسی ہی قیادت میسر آگئی ہے، جو پوری تندہی کے ساتھ ملک و قوم کو لاحق مشکلات کے حل کی جانب گامزن اور کامیابیاں سمیٹ رہی ہے۔ اُس کی ایک سال کی کارکردگی اس کا بیّن ثبوت ہے، جہاں اُس نے گرانی پر کافی حد تک قابو پایا ہے، وہیں معیشت کی درست سمت کا تعین کرنے کے ساتھ اس حوالے سے حوصلہ افزا صورت حال پیدا کی ہے۔ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی ہوسکی ہے۔ شرح سود ساڑھے 22 فیصد سے کچھ ہی ماہ کے دوران 12 فیصد پر پہنچانا اس حکومت کا بڑا کارنامہ ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف انتھک محنت پر یقین رکھتے ہیں اور اُن کا پورا سیاسی کیریئر اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بہ حیثیت وزیراعظم اُنہوں نے پوری تندہی کے ساتھ ملک و قوم کے حالات کو سنوارنے پر توجہ مرکوز رکھی۔ تمام تر شعبوں میں اصلاحات کی بنا ڈالی اور اس پر اب بھی گامزن ہیں، ان اصلاحات کے خوش کُن اثرات سامنے آرہے ہیں۔ وزیراعظم بنتے ہی مختلف دوست ممالک کے دورے کیے اور وہاں کی قیادت کو پاکستان میں سرمایہ کاریاں کرنے پر رضامند کیا۔ چین، سعودی عرب کی جانب سے جہاں بڑی سرمایہ کاریاں کی جارہی ہیں، وہیں یو اے ای، قطر، کویت اور دیگر ملکوں سے آئندہ وقتوں میں عظیم سرمایہ کاریوں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔ گزشتہ روز وزیراعظم ازبکستان کا دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچے ہیں۔ اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے حجم کو 2 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور ازبکستان نے خوش حالی اور ترقی کے مشترکہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل قریب میں دو طرفہ تجارت کے حجم کو موجودہ 400 ملین ڈالر سے 2 ارب ڈالر تک بڑھانے، علاقائی رابطے کے فروغ کیلئے 7 ارب ڈالر کے ٹرانس افغان ریلوے منصوبے سمیت مواصلات، تجارت، معدنیات، سیاحت، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے جب کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ازبکستان پاکستان کا بااعتماد شراکت دار ہے، سرمایہ اور تجارت میں اضافہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، ٹرانس افغان ریلوے منصوبہ پورے خطے کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا، افغانستان میں امن و استحکام خطے کے مفاد میں ہے، افغانستان کی سرزمین پاکستان سمیت کسی دوسرے ملک پر حملے کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے، پاکستان غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں بہترین میزبانی پر ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف کا مشکور ہوں، پاکستان اور ازبکستان کے تعلقات کی ایک تاریخ ہے، شاہراہ ریشم سے شروع ہونے والے تاریخی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے کر جائیں گے، ہمارا ماضی مشترک ہے، ظہیر الدین بابر، امیر تیمور اور سمرقند اور بخارا کے ساتھ ہمارا پرانا تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات صحیح سمت میں مثبت انداز میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں اور ان تعلقات کو سرمایہ کاری اور تجارت کی بنیاد پر مربوط بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان اور پاکستان کی اسٹرٹیجک شراکت داری کی بہت اہمیت ہے، ہم ازبکستان کو ایک بااعتماد شراکت دار سمجھتے ہیں، سرمایہ کاری اور تجارت میں اضافہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر شوکت مرزایوف کے ساتھ ون آن ون ملاقات اور وفود کی سطح پر بات چیت میں ان کی طرف سے جن جذبات کا اظہار کیا گیا ہم انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے ، ہماری خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید استحکام ملے اور ترقی اور خوشحالی کی منزل کی طرف آگے بڑھیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ صدر شوکت مرزایوف نے اپنے ملک کو بدل کے رکھ دیا ہے ، 2016 میں انہوں نے جب اقتدار سنبھالا تھا تو اس وقت ازبکستان میں غربت کی شرح 42فیصد تھی جو اَب کم ہو کر 8فیصد تک آگئی ہے۔ صدر شوکت مرزا یوف عملی اقدام پر یقین رکھتے ہیں، ازبکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری تب ایک ارب 20کروڑ ڈالر تھی جو آج 30 ارب ڈالر سے زائد ہے جو ایک معجزہ ہے لیکن معجزے صرف پرجوش تقاریر سے نہیں ہوتے، صدر مرزایوف نے ازبکستان کو ترقی کی نئی بلندیوں پر پہنچایا ہے، معجزے وژن، سخت محنت اور لگن سے حاصل ہوتے ہیں اور یہ تمام خوبیاں صدر شوکت مرزایوف میں بدرجہ اتم موجود ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کی خوشحالی اور ترقی ہمارا مشترکہ عزم ہے، میں پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے پُرعزم ہوں، اپنے قائد نواز شریف کے دیے ہوئے ترقی کے وژن پر گامزن ہیں، طویل ترین سفر کا آغاز پہلے قدم سے ہوتا ہے جو ہم نے اٹھا لیا ہے، ایک سال میں ہماری معیشت نے ترقی کی ہے، افراط زر کی شرح 38فیصد سے کم ہو کر 2.4فیصد پر آگئی ہے، شرح سود جو ایک سال پہلے 22فیصد تھی اب کم ہو کر 12فیصد ہو گئی ہے، ہماری برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے، انتھک محنت اور پختہ عزم سے ہی ترقی کا سفر طے کیا جاسکتا ہے، قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف اور ازبکستان کے صدر کے درمیان تاشقند میں اہم ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور ازبکستان کے مابین سفارتی تعلقات کے 33برس کے دوران باہمی تعاون پر پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا فرمانا بالکل بجاہے۔ شہباز شریف کا یہ دورہ انتہائی اہم نوعیت کا تھا۔ ازبکستان اور اُس کی قیادت کی جانب سے اس دورے کے دوران مثبت رسپانس ملا۔ تجارت بڑھنے سے دونوں ملکوں کو بڑے فوائد ملیں گے۔ پاکستان کی معیشت کی صورت حال روز بروز بہتر ہورہی ہے۔ غریب عوام کے دن بدل رہے ہیں۔ ان شاء اË کچھ ہی سال میں حالات مزید بہتر ہوجائیں گے۔
کسٹمز کی کارروائی: 10ارب
مالیت کی بھارتی ممنوعہ ادویہ برآمد
وطن عزیز میں بیرون ممالک سے اشیاء کی غیر قانونی اسمگلنگ کا سلسلہ عرصۂ دراز سے جاری ہے۔ اس عمل سے قومی خزانے کو ہر سال اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ بیرون ملک سے اسمگل کی گئی اشیاء بازاروں میں دھڑلے سے فروخت ہورہی ہوتی ہیں۔ ان اشیاء میں بسکٹ، پاپڑ، جیلی، جوسز، گھی، تیل، نمک، مسالے، ڈائپرز، کاسمیٹکس آئٹمز و دیگر شامل ہوتی ہیں۔ تشویش ناک امر یہ ہے کہ بہت سی کھانے پینے اور استعمال کی اشیاء انتہائی غیر معیاری اور مضر صحت بھی ہوتی ہیں، جن کے استعمال کے باعث شہریوں کی صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسی طرح بیرونِ ممالک سے غیر معیاری، مضر صحت اور ممنوعہ ادویہ کی اسمگلنگ بھی ہوتی ہے۔ شہرِ قائد میں گزشتہ روز کسٹمز نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 10ارب روپے مالیت کی بھارتی ممنوعہ ادویہ پکڑی ہیں اور گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کسٹمز نے 10ارب روپے مالیت کی بھارتی ممنوعہ ادویہ پکڑلیں، گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔ کلکٹر کسٹم انفورسمنٹ معین الدین وانی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کسٹمز نے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی میں پہلی بار 10ارب روپے مالیت کی بھارتی ممنوعہ ادویہ پکڑی ہیں۔ اس سارے معاملے میں دو سے تین مقامی فارماسیوٹیکل کمپنیاں بھی ملوث ہیں۔ کلکٹر کسٹم نے بتایا کہ اہم کارروائی کورنگی میں گودام پر کی گئی، جس میں کچھ گرفتاریاں بھی شامل ہیں۔ ملکی تاریخ میں ادویہ کی یہ سب سے بڑی اسمگلنگ کی کارروائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پکڑی جانے والی مذکورہ دوا کو پین کلر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، اس میں افیون کی مقدار موجود ہوتی ہے۔ کئی ممالک میں یہ کنٹرولڈ میڈیسن ڈکلیئرڈ ہے۔ حکومت پاکستان بھی اس کو کنٹرولڈ میڈیسن ڈکلیئر کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس کامیاب کارروائی پر کسٹمز کی جتنی توصیف کی جائے، کم ہے۔ یہ ادارہ اپنی ذمے داریاں احسن انداز میں نبھا رہا ہے اور اس پر اس کے ذمے داران یقیناً تحسین کے مستحق ہیں۔ ضروری ہے کہ ملک بھر میں اسمگل شدہ ممنوعہ غیر ملکی ادویہ اور اشیاء کے خلاف سخت کریک ڈائون کیا جائے۔ اسمگلنگ کے تدارک کے لیے راست کوششیں کی جائیں۔ اس حوالے سے موثر حکمت عملی ترتیب دی جائے، جس کے تحت اقدامات یقینی بنائے جائیں، جو اسمگلنگ کے خاتمے میں کارگر ثابت ہوسکیں۔

جواب دیں

Back to top button