غزہ کی تعمیر نو کے لیے امریکی سرپرستی میں متوقع رئیل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ سمٹ کا انعقاد

بلومبرگ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیون وٹیکوف امریکہ مستقبل قریب میں رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز اور ماہرین تعمیرات کا ایک سربراہی اجلاس منعقد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ایجنسی کے مطابق وٹیکوف نے کہا کہ "ہم جلد ہی مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز اور بہت سے عرب ڈیزائنرز اور ڈویلپرز کے ساتھ ایک سربراہی اجلاس منعقد کریں گے”۔
"مستقل حل”
وٹیکوف کے بیانات کے مطابق بہت سے ممالک نے غزہ کے رہائشیوں کے لیے "کسی قسم کے مستقل حل” کا حصہ بننے کے لیے امریکہ سے رابطہ کیا ہے اور اس نے نشاندہی کی کہ ہم غزہ کے باشندوں کو "بے گھر کرنے” کی بات نہیں کر رہے ہیں۔لیکن ان کا خیال ہے کہ ان کے لیے 10 سے 15 سال تک وہاں رہنا ناقابل عمل ہے جس کے بارے میں امریکی حکومت کا خیال ہے کہ پٹی کو مکمل طور پر دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔
چار فروری کو ٹرمپ نے تجویز پیش کی کہ امریکہ غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھال لے اور فلسطینیوں کو مصر اور اردن سمیت دیگر جگہوں پر آباد کرے، یہ تجویز بین الاقوامی طور پر مسترد ہو گئی ہے۔
لیکن وٹیکوف نے اس وقت سعودی خودمختار دولت فنڈ سے منسلک ایک غیر منافع بخش تنظیم کی میزبانی میں میامی میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ پر ٹرمپ کے تبصرے پچھلے 50 سالوں میں تجویز کردہ حلوں سے مختلف حل ہیں۔







