ایران : پارلیمان کے سپیکر حسن نصراللہ کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے

ایرانی پارلیمان کے سپیکر محمد باقر غالیباف لبنان میں حزب اللہ کے مقتول سربراہ حسن نصر اللہ کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کے لیے اتوار کے روز لبنان جائیں گے۔ اس امر کا اعلان ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے توسط سے آیا ہے۔
حسن نصر اللہ جو کئی دہائیوں تک حزب اللہ کے سربراہ رہے اور جنہیں 27 ستمبر 2023 کو اسرائیل نے شدید بمباری کی ایک سیریز کے دوران بیروت میں ان کے ہیڈکوارٹر میں قتل کر دیا تھا۔ کئی ماہ کی تاخیر کے بعد ان کی باقاعدہ نماز جنازہ اور تدفین کا عمل 23 فروری کو کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس سے قبل حزب اللہ کے مقتول سربراہ کو امانتاً ایک اور جگہ دفن کیا گیا تھا۔ جہاں سے ان کی میت کو اب بیروت کے پرانے اور نئے ایئرپورٹ کے درمیان سپرد خاک کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے بیروت کے سٹیڈیم میں نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور ایک بڑے جلوس کے ساتھ ان کی میت کو سپردخاک کیے جانے والی جگہ پر لایا جائے گا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس میں دسیوں ہزار لوگ شرکت کریں گے۔
بیروت میں ماہ ستمبر 2023 میں ہونے والی شدید اسرائیلی بمباری کے دوران ایرانی کمناڈر عباس نیل فروشان بھی ہلاک ہو گئے تھے جو ایرانی قدس فورس کے کمانڈر ہیں۔
واضح رہے حزب اللہ ایرانی حمایت یافتہ مزاحمتی گروپ ہے اور علاقے میں ایران کے لیے ایک اہم اثاثے کے طور پر کام کرتا ہے۔
حزب اللہ نے ایک بڑے جنگجو گروپ کے طور پر فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیلی سرحد پر اس وقت جھڑپیں شروع کیں جب غزہ میں اسرائیلی جنگ کو ابھی دوسرا دن ہوا تھا۔
اس اظہار یکجہتی میں شروع کیے جانے والی سرحدی جھڑپوں کے تقریباً ایک سال کے بعد اسرائیل نے لبنان میں بھی باقاعدہ جنگ کے لیے زمینی حملے شروع کر دیے۔ جن کے نتیجے میں ہزاروں لبنانی ہلاک، لاکھوں بےگھر ہوئے اور حزب اللہ کے سربراہ اور ان کے ممکنہ قائم مقام صفی الدین بھی جاں بحق ہو گئے۔ حزب اللہ کے مزید کئی کمانڈروں کی بھی ہلاکتیں ہوئیں اور اس کا ہیڈکوارٹر تباہ ہوگیا۔
بعدازاں اسرائیل نے ایران پر بھی بمباری کی اور ایران نے بھی جواباً اسرائیل پر میزائل پھینکے۔ تاہم یہ دونوں طرف سے قوت کے محدود استعمال کا اظہار رہا۔







