مستقل امن معاہدے پر حماس کی تمام اسرائیلیوں کو ’ایک ہی بار‘ رہا کرنے کی تجویز

حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے دوران تمام اسرائیلی قیدیوں اور فلسطینی قیدیوں کو ’ایک ہی بار‘ رہا کرنے کی تجویز پیش کی ہے، جس کا مقصد مستقل جنگ بندی اور مکمل اسرائیلی انخلا تک پہنچنا ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق فلسطینی گروپ نے ایک بیان میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے بارے میں اپنے وژن کا خاکہ پیش کیا ہے۔
ترجمان حزم قاسم نے کہا کہ ہم دوسرے مرحلے کے لیے تیار ہیں، جس میں قیدیوں کا تبادلہ ایک ہی وقت میں کیا جائے گا، ایک ایسے معاہدے تک پہنچنے کے معیار کے اندر جو مستقل جنگ بندی اور پٹی سے اسرائیل کے مکمل انخلا کا باعث بنے۔
یہ پیشکش امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل سے اغوا کیے گئے قیدیوں کی مرحلہ وار ہفتہ وار رہائی کے خلاف آواز اٹھانے اور غزہ میں باقی رہنے والے افراد کے اہل خانہ کی جانب سے اپنے تمام پیاروں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
فلسطینی گروپ نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ وہ باقی 6 زندہ قیدیوں کو ہفتے کے روز رہا کرے گا، جنہیں پہلے مرحلے میں رہا کیا جانا تھا، جب کہ اسرائیل کے وزیر خارجہ گیدون سار کا کہنا ہے کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات اس ہفتے ہوں گے۔







