کرم میں شدید فائرنگ، ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور ایف سی کے 3 اہلکار زخمی

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم ایجنسی کے علاقے اپر کرم میں پولیس اور ایف سی پر حملے اور گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے علاوہ 3 ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے، جنہیں مقامی ہسپتال کے آپریشن تھیٹر منتقل کر دیا گیا۔
لوئر کرم میں فریقین کے مابین فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، اس دوران پولیس اور ایف سی پر بھی حملہ کر دیا گیا، علاقے میں صلح کروانے اور راستے سڑکیں کروانے کے لیے جانے والے ضلعی انتظامیہ کے سربراہ ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود بھی زخمی ہوگئے، جنہیں تحصیل علی زئی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
آخری اطلاعات تک اپر کرم میں بگن اور علی زئی کے درمیانی علاقے میں شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔
ڈی سی کرم جاوید اللہ محسود کو تحصیل ہسپتال کے آپریشن تھیٹر منتقل کیا گیا، اسی طرح فائرنگ کے واقعے میں ایف سی کے 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر امدادی سامان لانے والے ٹرکوں کے قافلے کے لیے راستے کلیئر کرانے بگن گئے تھے۔
واضح رہے کہ بگن چار خیل کے علاقے میں 21 نومبر کو مسافروں کے قافلے پر فائرنگ میں 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد کرم ایجنسی کے علاقے اپر کرم، بگن اور پارا چنار میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے، اس دوران فریقین کے مابین مسلح تصادم میں کئی درجن افراد جاں بحق ہوئے۔
دو روز قبل ہی خیبر پختونخوا کی حکومت اور مقامی قبائلی عمائدین کی کوششوں سے فریقین میں امن معاہدہ ہوا تھا، جس کے بعد آج صبح صوبائی حکومت نے 75 ٹرکوں میں امدادی سامان کرم کے لیے روانہ کیا تھا، ڈپٹی کمشنر اسی امدادی سامان کے قافلے کے لیے سڑکیں بحال کروانے گئے اور خود فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔







