Editorial

آرمی چیف کا پاکستان کو پُرامن اور خوشحال بنانے کیلئے ملکر کام کرنے کا عزم

پاکستان تمام قوموں کے ایک خوبصورت گلدستے کی مانند ہے، جہاں مسلمانوں کی اکثریت و اقلیتیں پوری آزادی کے ساتھ رہ رہی ہیں اور انہیں تمام تر بنیادی حقوق میسر ہیں۔ ملک کی آزادی سے لے کر ترقی تک میں اقلیتی برادریوں کے افراد نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ وطن کی آزادی کی خاطر اُن کی جانب سے بھی قربانیاں دی گئیں۔ اس میں شبہ نہیں کہ وطن عزیز میں اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو ہر شعبے میں مکمل آزادی اور تحفظ حاصل ہے۔ ان برادریوں کے لوگ بھی وطن سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ یوم آزادی ہو یا یوم دفاع یا یوم قراردادِ پاکستان، یا کوئی اور قومی دن، ان مواقع کو بھرپور جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں۔ گزشتہ روز دُنیا بھر میں مسیحی برادری نے کرسمس کا تہوار پورے جوش و جذبے کے ساتھ منایا جب کہ اس روز یومِ قائداعظم بھی قوم نے بھرپور طور پر منایا۔ کرسمس حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا یوم ولادت ہے۔ اس موقع پر عیسائی برادری کے لوگوں کی خوشی دیدنی تھی اور ملک میں بسنے والی دیگر کمیونٹیز نے بھی اس موقع پر اپنی مسیحی برادری کے ساتھ مل کر اس یوم کو منایا۔ اسی طرح عظیم قائد کے یوم ولادت پر قوم کا جوش بھی دیدنی رہا۔ اس حوالے سے ناصرف مختلف پروگراموں کا انعقاد ہوا بلکہ بھرپور طریقے سے قائداعظم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، جن کی ولولہ انگیز قیادت میں آزاد وطن پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا تھا۔ پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والے محبت اور پیار کے ساتھ رہتے ہیں۔ دُنیا میں کچھ قوتیں ایسی بھی ہیں، جنہیں ملک عزیز میں اکثریت اور اقلیتوں کے درمیان یہ مثالی اتحاد ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ اس لیے دشمن طاقتیں ابتدا سے ہی یہاں مذہبی منافرت پھیلانے کے لیے زورآزمائی میں مصروفِ عمل رہتی ہیں، لیکن ہر بار ہی انہیں منہ کی کھانی پڑی کہ قومی اتحاد ان کی راہ میں رُکاوٹ بنا اور پاک افواج نے ان کے ہر ایڈونچر کو ان کے لیے ڈرائونے خواب میں تبدیل کر ڈالا۔ دشمن طاقتیں ملک میں موجود اپنے زرخرید غلاموں کے ذریعے انتشار و افتراق کی صورت حال پیدا کرنے کی کوششیں کرتی رہتی ہیں، مگر نامُرادی ان کا مقدر بنتی ہے۔ قائداعظم ڈے کے موقع پر آرمی چیف نے جہاں اپنے پیغام میں نیک عزائم کا اظہار کیا، وہیں کرسمس کے موقع پر اقلیت کو قومی فخر اور قوت کا ذریعہ قرار دیا ہے۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظمؒ کی بصیرت افروز قیادت سے پاکستان قائم ہوا، پاکستان کو ایک پُرامن اور خوشحال ملک بنانے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ قائداعظمؒ کی بصیرت افروز قیادت، پختہ عزم اور ایمان، اتحاد اور تنظیم کے اصولوں پر سختی سے کاربند رہنے کی وجہ سے پاکستان کا قیام ممکن ہوا۔ قائداعظم ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں آرمی چیف نے کہا قائداعظمؒ کے آزادی، مساوات اور مذہبی رواداری کے اصول آج بھی قوم کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ آج کے دن ہم یہ عہد کریں کہ قائد اعظمؒ کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے، پاکستان کو ایک پُرامن اور خوشحال ملک بنانے کے لیے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔ آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو قائد کے اصولوں کے مطابق پرامن خوشحال قوم بنانے کا اجتماعی عزم کریں، قائداعظمؒ آزادی، مساوات اور مذہبی رواداری کے نظریات غیر متزلزل تھے، قائد کا عزم آج بھی قوم کو جدید چیلنجز سے نمٹنے کے لیے رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ دوسری طرف آرمی چیف نے کرسمس کے موقع پر راولپنڈی کے سینٹ جوزف کیتھولک کیتھیڈرل چرچ کا دورہ کیا اور اقلیت کو قومی فخر اور قوت کا ذریعہ قرار دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف نے کرسمس کے موقع پر راولپنڈی کے سینٹ جوزف کیتھولک کیتھیڈرل چرچ میں مسیحی برادری کے ساتھ کرسمس کی خوشیاں منائیں۔ یہ دورہ باہمی ہم آہنگی اور شمولیت کے جذبے کو اجاگر کرتا ہے، مسیحی برادری نے آرمی چیف کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کی شرکت پر اظہار تشکر کیا۔ جنرل عاصم منیر نے اس موقع پر مسیحی برادری کو کرسمس کی دلی مبارکباد دی۔ آرمی چیف نے کہا کہ کرسمس ہمیں ہمدردی، سخاوت اور خیرسگالی کے آفاقی اصولوں کی یاد دلاتی ہے، جو ہماری متنوع قوم کو جوڑنے والی بنیاد ہیں۔ سپہ سالار نے مسیحی برادری اور اقلیتوں کی پاکستان کی ثقافتی، سماجی، معاشی اور قومی ترقی میں نمایاں خدمات کو سراہا۔ آرمی چیف نے کہا کہ مسیحی برادری قوم کیلئے فخر اور طاقت کا باعث ہے۔ آرمی چیف نے کہا ہے کہ پاکستان کو قائداعظمؒ کے تصور کردہ پُرامن اور خوشحال ملک میں تبدیل کرنے کے لیے اپنے اجتماعی عزم کا اعادہ کریں، ان کے آزادی، مساوات، مذہبی رواداری کے نظریات چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قوم کی رہنمائی کرتے ہیں، تمام شہری اس کے لیے انتھک محنت کریں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ مل کر ملک کو پُرامن اور خوش حال بنایا جاسکتا ہے۔ ارض پاک میں بسنے والی مسیحی برادری کی خدمات و قربانیاں بھلائی نہیں جا سکتیں، انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ یہ قائداعظمؒ کا عظیم وژن ہی ہے کہ یہاں اکثریت اور تمام اقلیتیں ایک ساتھ ملک و قوم کی ترقی کے لیے انتہائی تندہی سے سرگرم عمل ہیں۔ پاکستان پچھلے برسوں میں پیدا شدہ مصائب سے تیزی سے اُبھر رہا ہے۔ ان شاء اللہ چند ہی سال میں ملک کا شمار ترقی یافتہ ملکوں میں ہوگا۔

 

شذرہ۔۔۔
منشیات کا عفریت، خاتمہ ناگزیر
پاکستان میں پچھلے عشروں سے لے کر تاحال منشیات کے استعمال میں اضافے کے سلسلے نظر آتے ہیں۔ نشے کی لت میں مبتلا ہوکر ہمارے بے شمار نوجوان زندگی سے محروم ہوچکے جب کہ کئی اعلیٰ دماغ منشیات کا شکار ہوکر دُنیا و مافیا کی فکر سے آزاد ہوچکے ہیں۔ ہمارے بازار، مزار، چوراہے، فٹ پاتھ وغیرہ پر نشئی افراد اپنے نشے کی جھینپ مٹاتے بخوبی مشاہدہ کیے جاسکتے ہیں۔ کروڑ سے زیادہ پاکستانی منشیات کے عادی بتائے جاتے ہیں۔ بہت بڑی تعداد ایسے لوگوں کی بھی ہے، جو بظاہر نارمل زندگی گزار رہے ہیں، لیکن چھپ کر نشہ کرتے ہیں۔ خواتین بھی بڑی تعداد میں نشے کی لت میں مبتلا ہیں۔ ہمارے لڑکپن سے جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتے افراد بڑی تعداد میں نشے کا شکار بن رہے ہیں۔ اگر اس عفریت کو روکا نہ گیا تو آگے چل کر صورت حال مزید سنگین شکل اختیار کر سکتی ہے۔ اس تناظر میں معاشرے سے منشیات کے عفریت کو دیس نکالا دینے کے لیے سخت کریک ڈائون وقت کی اہم ضرورت محسوس ہوتا ہے۔ منشیات کو تلف کرنا ہی بہتر حل ہوتا ہے کہ کوئی زندگی مزید اس کا استعمال کرکے اپنی زندگی برباد نہ کر سکے۔ گزشتہ روز پاکستان کسٹمز انفورسمنٹ کراچی کے تحت اربوں روپے مالیت کی منشیات اور اسمگل شدہ اشیاء نذرآتش کی گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کسٹمز انفورسمنٹ کراچی نے 4 ارب 44 کروڑ روپے کی اسمگل شدہ اشیاء اور منشیات کو نذرآتش کردیا۔ ترجمان کسٹم کے مطابق اس حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی سیکٹر کمانڈر سچل رینجرز بریگیڈیئر کبیر تھے، علاوہ ازیں قانون نافذ کرنے والے ادارے، سندھ رینجرز، سندھ پولیس اور کسٹمز افسران بھی موجود تھے۔ تقریب میں 2 ارب 63 کروڑ سے زائد مالیت کی 5 ہزار کلوگرام منشیات نذرآتش کی گئی۔ 48 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کی غیر ملکی شراب کی 26 ہزار بوتلیں تلف کی گئیں۔ 44 کروڑ 6 لاکھ 70 ہزار روپے مالیت کی 5 لاکھ کلوگرام مضر صحت چھالیہ بھی تلف کی گئی۔ 38 کروڑ 28 لاکھ 90 ہزار روپے مالیت کا 27 ہزار کلوگرام انڈین گٹکا نذرآتش کیا گیا۔ 4 کروڑ 6 لاکھ 20 ہزار روپے مالیت کی 47 ہزار 460 کلوگرام مضر صحت میٹھی چھالیہ نذرآتش کی گئی۔ کسٹم کے مطابق کروڑ 92 لاکھ روپے مالیت کا 32 ہزار کلوگرام چائنیز سالٹ اجینوموتو نذرِآتش کیا گیا۔ 36کروڑ 28لاکھ 70ہزار روپے مالیت کے ایک لاکھ ایک ہزار کارٹن غیر ملکی سگریٹ جلائے گئے، 92لاکھ 40ہزار روپے مالیت کی 1870کلوگرام نسوار تلف کردی گئی۔ 61 لاکھ 40ہزار روپے مالیت کا 1400کلوگرام شیشہ فلیور بھی تلف کیا گیا۔ منشیات کو نذرآتش کرنے کا اقدام لائقِ تحسین ہے۔ نشے کے اس ذریعے کو اسی طرح ختم کرنے کی روش اختیار کی جانی چاہیے۔ دوسری جانب معاشرے سے منشیات کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات وقت کی اہم ضرورت محسوس ہوتے ہیں۔ ضروری ہے کہ ملک بھر میں منشیات فروشوں، ان کے سہولت کاروں اور اسمگلروں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے اور ان کے خلاف مسلسل کارروائیوں کو تیزی سے جاری رکھا جائے۔ ان کارروائیوں کو اُس وقت تک روکا نہ جائے جب تک منشیات کا عفریت مکمل طور پر ختم نہیں ہوجاتا۔ یقیناً درست سمت میں اُٹھائے گئے قدم مثبت نتائج کے حامل ثابت ہوں گے۔

جواب دیں

Back to top button