افغانستان سے دراندازی کی کوشش اور چوکی پر حملہ، 17جوان شہید، 12خوارج ہلاک

سرزمین پاک کو خود پر جان نچھاور کر دینے والے ان گنت بہادر سپوتوں کا ساتھ میسر ہے۔ یہ بیٹے ملک کے چپے چپے کی حفاظت کے لیے ہر وقت اپنی زندگی قربان کر دینے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ ملک کے بہادر شہدا اور غازی ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔ پوری قوم کو ان پر فخر ہے اور وہ ان کو اور ان کے اہل خانہ کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ یہ وطن یوں ہی حاصل نہیں ہوگیا۔ آزادی کی جدوجہد میں لاتعداد متوالے شہید ہوئے تھے۔ قیام پاکستان کے بعد ملک کی سلامتی اور حفاظت کی ذمے داری ہماری بہادر افواج پوری تندہی سے سرانجام دے رہی ہیں۔ دشمن نے جب بھی ملک کو میلی نگاہ سے دیکھا، اُنہیں منہ توڑ جواب دیا گیا۔ اُس نے حملہ کرکے ملک و قوم پر مسلط ہونے کی کوشش کی تو اُسے خود منہ کی کھانی اور دُم دبا کر بھاگنے پر مجبور ہونا پڑا۔ پاکستان پندرہ سال تک بدترین دہشت گردی کا شکار رہا، جس کا خاتمہ ہماری بہادر افواج نے بڑی جانفشانی سے کیا۔ امن و امان کی فضا قائم کی۔ 6، 7سال تک امن و امان برقرار رہا لیکن پچھلے ڈھائی، تین سال سے دہشت گرد پھر سے اپنی مذموم کارروائیوں کو بڑھاوا دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور ملکی امن و امان کی صورت حال کو غارت کردینا چاہتے ہیں، لیکن ان کی راہ میں ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز حائل ہیں، جو دشمنوں کے ان آلۂ کاروں کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ روزانہ ہی کافی آپریشنز فتنۃ الخوارج کے خلاف کیے جارہے ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں۔ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کو جب موقع ملتا ہے وہ اہم تنصیبات، چیک پوسٹوں اور سیکیورٹی قافلوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی ایسی مذموم کوششوں کو بارہا ناکام بنایا جاچکا ہے۔ گزشتہ روز افغانستان سے دراندازی کی کوشش اور جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش کو ناکام بنایا گیا، ان واقعات میں 17جوانوں نے جام شہادت نوش کیا جب کہ 12خوارج کو جہنم واصل کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع خیبر میں پاک افغان سرحد کے قریب دراندازی ناکام بنادی گئی چار خوارج ہلاک جب کہ ایک سپاہی عامر سہیل آفریدی بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔ جنوبی وزیرستان کے علاقے میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش میں 8خوارج ہلاک اور 16جوان شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق 20اور 21دسمبر کی رات خوارج کے گروپ نے جنوبی وزیر ستان کے علاقے مکین میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش کی۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 8خوارج مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ خوارج سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں 16جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ شہدا میں 30سال کے لانس نائیک لیاقت علی شہید کا تعلق ضلع کرم سے ہے اور انہوں نے 11سال پاک فوج میں رہتے ہوئے دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا جبکہ 31سال کے لانس نائیک محمد اسحاق شہید ضلع کرک کے رہائشی ہیں اور شہید نے 9سال پاک فوج میں ذمے داریاں نبھائیں۔ 36سال کے حوالدار ایوب خان شہید کا تعلق ضلع اٹک سے ہے اور انہوں نے اپنی زندگی کے 15 سال پاک فوج کو دئیے، 40سال کے حوالدار عمر حیات شہید کا تعلق ضلع کوہاٹ سے ہے اور شہید نے 17سال تک پاک فوج میں رہتے ہوئے دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا۔ 26سال کے سپاہی محبوب رحمان شہید کا تعلق ضلع ٹانک سے ہے اور سپاہی محبوب رحمان شہید نے اپنی زندگی کے 8سال پاک فوج کو دئیے اور وطن کا دفاع کیا جبکہ 37سال کے حوالدار محمد حیات شہید بنوں کے رہائشی ہیں اور شہید نے 17سال پاک فوج میں ذمے داریاں نبھائیں۔ 26سال کے لانس نائیک شیر محمد شہید کا تعلق ضلع مالاکنڈ سے ہے، انہوں نے اپنی زندگی کے 7سال پاک فوج کو دئے، 22سال کے سپاہی احسان الحق شہید کا تعلق ضلع لوئر دیر سے ہے اور شہید نے 4سال پاک فوج میں رہتے ہوئے وطن کا دفاع کیا۔ ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے 25سال کے سپاہی جنید شہید نے اپنی زندگی کے 3سال پاک فوج کو دئیے، 29سال کے لانس نائیک حامد علی شہید کا تعلق ضلع صوابی سے ہے اور انہوں نے اپنی زندگی کے 8سال پاک فوج کو دئیے جبکہ 26سال کے سپاہی کلیم اللہ شہید ضلع لکی مروت کے رہائشی ہیں جنہوں نے 3سال تک پاک فوج میں رہتے ہوئے خدمات سرانجام دیں۔ 41سال کے حوالدار طاہر محمود شہید کا تعلق ضلع کوہاٹ سے ہے اور حوالدار طاہر محمود شہید نے 18سال پاک فوج میں رہتے ہوئے وطن کا دفاع کیا جبکہ 29سال کے لانس نائیک مصور شاہین شہید ضلع کوہاٹ کے رہائشی ہیں اور شہید نے 7سال تک پاک فوج میں خدمات سرانجام دیں، 22سال کے سپاہی فیض محمد شہید کا تعلق ضلع مانسہرہ سے ہے اور شہید نے اپنی زندگی کے 4سال پاک فوج کو دئیے۔ 26سال کے سپاہی طیب علی شہید کا تعلق ضلع ہری پور سے ہے، سپاہی طیب علی شہید کوپاک فوج میں بھرتی ہوئے صرف ایک سال کا عرصہ ہوا تھا، سپاہی طیب علی شہید نے سوگواران میں والدین چھوڑے جبکہ 26سال کے سپاہی جنید شہید کا تعلق ضلع شانگلہ سے ہے اور شہید نے پاک فوج میں 4سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا، ان کے سوگواران میں والدین اور اہلیہ شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، اس گھنائونے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ آئی ایس پی آر نے بتایاکہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہیں، بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔17جوانوں کی شہادت پر پوری قوم ان کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ شہدا کی اس قربانی کو قوم کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔ انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ملک فتنہ الخوارج سے نبرد آزما ہے، ہماری افواج اس حوالے سے پُرعزم ہیں اور وہ جلد ان کو کیفرِ کردار تک لازمی پہنچائیں گی۔
منشیات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے
منشیات کا عفریت پچھلے کئی عشروں سے ملک میں بڑی تباہ کاریاں مچارہا ہے۔ اس کی زد میں آکر ہمارے کئی نوجوان زندگی کی بازی ہار چکے جب کہ کئی اعلیٰ دماغ مفلوج ہوکر دُنیا و مافیہا کی فکر سے یکسر آزاد ہوچکے ہیں، انہیں فٹ پاتھوں، چوراہوں، بازاروں، مزاروں میں نشے کی دُنیا میں مست بخوبی دیکھا جاسکتا ہے۔ کئی گھرانوں کے چراغ اس منشیات نے گُل کیے، یہ گھرانے اپنے پیاروں کے بچھڑنے پر زندگی بھر کے روگ کا شکار ہوئے۔ اب بھی منشیات کی روک تھام نہیں ہوسکی ہے بلکہ یہ پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے نوجوانوں کی زندگیوں کو برباد کررہی ہے۔ ہمارے نوجوانوں کی بڑی تعداد تیزی سے منشیات کی لت کا شکار ہورہی ہے۔ خواتین بھی خاصی زیادہ تعداد میں اس لت کا شکار ہوچکی ہیں۔ منشیات کے عفریت کو اگر قابو نہ کیا گیا تو یہ ملک و قوم کے لیے بڑی تباہی کا باعث ثابت ہوگا۔ منشیات کی روک تھام کے لیے ملک بھر میں کارروائیاں جاری رہتی ہیں۔ گزشتہ روز مختلف کارروائیوں میں درجنوں من منشیات برآمد کی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس نے بلوچستان کے مختلف مقامات پرکارروائی کے دوران 37 من سے زائد (1480کلوگرام) افیون، چرس، آئس، بھنگ کے بیج، پوست اورہیروئن تحویل میں لے لی۔ ترجمان اے این ایف کے مطابق منشیات اسمگلنگ کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں کریک ڈائون کے تسلسل میں کارروائیاں جاری ہیں، بلوچستان کے مختلف علاقوں سمیت ملک کے مختلف شہروں میں 42 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 1565.218 کلوگرام منشیات قبضے میں لی گئی۔ ترجمان اے این ایف کے مطابق بلوچستان میں بھرا بچہ سے 367 کلو افیون، 55 کلو چرس، 19.5 کلو آئس، 79 کلو بھنگ کے بیج، 58 کلو پوست کے بیج اور 554.232 کلومشتبہ مواد برآمد کیا جب کہ اختر آباد ہزارگنجی کوئٹہ سے 180 کلوگرام ہیروئن اورکوئٹہ میں جبل نور سے 169 کلوگرام چرس برآمدکی گئی جس کے دوران 2 ملزمان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی۔ سیٹلائٹ ٹائون کیچ (بلوچستان)میں ہوٹل کے قریب 6 کلو آئس برآمد کی گئی، ملک کے دیگر شہروں سری نگر ہائی وے اسلام آباد پر تبلیغی مرکز کے قریب 24 کلوگرام افیون اور 48 کلوگرام چرس جبکہ اقبال شہید ٹول پلازہ اٹک کے قریب ملزم کے قبضے سے 2 کلوگرام چرس اور شیرشاہ ٹول پلازہ ملتان کے قریب کار میں چھپائی گئی 1.1کلوگرام ویڈ اور 1.3 کلوگرام آئس برآمد کی گئی۔ بہت ہوچکا، اب منشیات کے عفریت کو بوتل میں بند کرنے کے لیے سخت کریک ڈائون ناگزیر ہے۔ ہماری نوجوان نسل کے ان دشمنوں کو کسی طور بخشا نہ جائے۔ ان کے خلاف تسلسل کے ساتھ کارروائیاں عمل میں لائی جائیں، جب تک ان کا مکمل قلع قمع نہیں ہوجاتا اور ملک منشیات کے زہر سے مکمل پاک نہیں ہوجاتا۔ یقیناً درست سمت میں اُٹھائے گئے قدم مثبت نتائج کے حامل ثابت ہوں گے۔





