دہشت گرد کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے

سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کو گزشتہ روز دس سال مکمل ہوگئے۔ 16دسمبر 2014 ء ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب ملک دشمنوں نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملہ آور ہوکر 144معصوم طلبہ اور اساتذہ کو شہید کرکے پوری قوم کو شدید غم و اندوہ میں مبتلا کردیا۔ پوری قوم دہل کر رہ گئی۔ ہر دردمند دل اُداس اور ہر آنکھ اشک بار تھی۔ بچے علم کی دولت سے آراستہ ہونے گئے تھے، ان کے جسدِ خاکی گھر پہنچے تو والدین سکتے کا شکار ہوگئے۔ لواحقین ایسے صدمے سے گزرے کہ آج تک اُبھر نہیں سکے ہیں۔ اُن کے دُکھوں کا کوئی مداوا نہیں کر سکتا۔ اس سانحے کو دس سال بیتنے کے باوجود زخم آج بھی تازہ ہیں۔ دہشت گرد اس کارروائی کے ذریعے قوم کو توڑ دینے کے خواب دیکھ رہے تھے، لیکن ان کا شکنجہ خود ٹوٹ کر رہ گیا۔ اس سانحے کے بعد ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا عزم مصمم کیا گیا۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پہلے آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا، ملک بھر میں دہشت گردوں کو اُن کی کمین گاہوں میں گھس کر مارا گیا، گرفتار کیا گیا، ان کے ٹھکانوں کو نیست و نابود کردیا گیا۔ پورے ملک میں بلاتفریق کارروائیاں کی گئیں، جن کے مثبت نتائج برآمد ہوئے۔ پھر آگے ردُالفساد آپریشن کے ذریعے ان کو مزید برباد کرنے کی کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔ ہماری بہادر سیکیورٹی کی جانفشانی کے سبب جلد بڑی کامیابیاں ملیں۔ پاکستان نے تن تنہا دہشت گردوں کی کمر توڑ کر دُنیا کو انگشت بدنداں ہونے پر مجبور کر دیا۔ ملک بھر سے دہشت گرد ختم ہوکر رہ گئے، جو بچ رہے، اُنہوں نے یہاں سے فرار میں اپنی بہتری جانی۔ ملک میں امن و امان کی فضا بحال ہوئی۔ قوم نے سکون کا سانس لیا۔ اب پھر سے دہشت گرد کا عفریت اپنے پر پھیلانے کی کوششوں میں ہے، جس سے سیکیورٹی فورسز تندہی سے نبردآزما اور ان کے خاتمی کے لیے پُرعزم بھی ہیں۔گزشتہ روز ملک بھر میں سانحہ اے پی ایس کی 10ویں برسی منائی گئی۔ اس موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس جیسے واقعات دہشتگردوں اور خوارج کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے ہیں، پاکستانی قوم دہشتگردوں کو کبھی اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دے گی، 16دسمبر 2014 ء کے افسوسناک دن دہشت گردوں نے ہمارے بچوں اور قوم کے مستقبل پر حملہ کیا، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عالمی برادری کو مشترکہ طور پر کوششیں کرنا ہوں گی، آئیے دہشت گردی کے خاتمے اور پُرامن پاکستان کیلئے کام کرنے کا عہد کریں۔ ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق یہ بات صدر مملکت نے آرمی پبلک اسکول پشاور حملے کی 10ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہی۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج کے دن دہشتگردوں نے معصوم بچوں سمیت شہریوں کو سفاکیت سے قتل کیا، دہشت گردوں نے اساتذہ اور بچوں کو نشانہ بنا کر عوام دشمنی کا ثبوت دیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ معصوم بچوں پر حملہ گھنائونا اور انسانیت سوز جرم ہے، سانحہ اے پی ایس سے واضح ہے کہ دہشت گردوں کا ایجنڈا ملک میں فساد اور انتشار پھیلانا ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ 16دسمبر کے دن نے ہماری قوم کی اجتماعی یادداشت پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں، ہماری ہمدردیاں معصوم جانوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں، اے پی ایس حملہ ہمارے بچوں، ہمارے مستقبل اور ہمارے وجود پر حملہ تھا، صدر نے کہا کہ پاکستانی قوم دہشت گردوں کو کبھی اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی کہا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول پاکستان کی تاریخ کا ایک ناقابل فراموش سانحہ ہے، پوری قوم، بزدل دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے دس برس مکمل ہونے پر پیغام میں کہا کہ آج جب کہ پاکستان کی تاریخ کے ایک ناقابل فراموش سانحے، ایک بہت بڑے نقصان کے دس سال مکمل ہوئے ہیں، ہمارا دل غم زدہ اور خون کے آنسو روتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا دل سوز واقعہ تھا جس کی یاد ایک دہائی سے ہمارے دلوں کو مضطرب کررہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 16دسمبر 2014ء کو بزدل، بے رحم اور حیوانیت سے بھرپور دہشت گرد آرمی پبلک اسکول پشاور کے احاطے میں گھس کر تباہی و بربادی کرتے ہوئے 144معصوم جانوں کو ہم سے ہمیشہ کیلئے جدا کرگئے، اس حیوانیت کا شکار ہوکر شہید ہونے والوں میں سے اکثریت کم سن بچوں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی زندگی، ان کے خواب، ان کی امیدیں، ان کا مستقبل ان سے چھین لیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس سانحے کو خواہ کتنا ہی وقت کیوں نہ گزر جائے، ان معصوم و کم سن بچوں کی جدائی کے صدمے کو مٹا نہیں سکتا۔ ان ننھی کونپلوں نے اس دن ناقابل برداشت ظلم و بربریت کا سامنا کیا اور جام شہادت نوش کیا۔ ان خاندانوں اور والدین جنہوں نے اپنے پیاروں کو اس بھیانک سانحے میں کھو دیا، جن کے لخت جگر ان سے چھین کیے گئے، کے غم اور تکلیف کو کسی طور بھی کم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو یاد رکھنا چاہیے کہ فتنہ الخوارج اور ان جیسے دوسرے دہشت گرد ملک دشمن گروہوں کا نہ دین سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی کسی بھی معاشرتی اقدار سے۔ دشمن عناصر کی ایما پر یہ بزدل معصوم پاکستانیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے نشانہ بناتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم ہمارے بچوں و اساتذہ کی بہادری کو سلام، انہیں خراج عقیدت، ان کے خاندانوں کی قربانیوں اور ہماری سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرتی ہے جو آج بھی تمام ملک دشمن عناصر سے پوری ہمت اور جواں مردی سے نبردآزما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئیے! آج ہم ایک پُرامن اور محفوظ پاکستان کی تعمیر کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کریں، جہاں کسی معصوم کو دوبارہ اس ظلم و بربریت سے نقصان نہ پہنچے، کسی بھی بچے کو خوف کے عالم میں اسکول نہ جانا پڑے، اور ایسی کسی بھی ناانصافی کی کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔ یہ ایک عہد ہے جو ہمیں مل کر کرنا ہے۔ ہم کبھی نہیں بھولیں گے۔ ہم کبھی معاف نہیں کریں گے۔ اب پھر سے فتنۃ الخوارج کے دہشت گرد ملک و قوم کو بربادی کی راہ پر ڈالنے کے لیے اپنی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں، لیکن یہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔ سیکیورٹی فورسز ان سے تندہی سے برسرپیکار ہیں، روزانہ ملک کے مختلف حصّوں میں ڈھیروں آپریشنز ہورہے ہیں، بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں، متعدد دہشت گردوں کو جہنم واصل اور گرفتار کیا جاچکا ہے، بہت سے علاقوں سے ان کے ناپاک وجود سے کلیئر کرایا جا چکا ہے۔ ان شاء اللہ کچھ ہی عرصے میں ہماری سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے جن کو قابو کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی۔
پنجاب: ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس، سرمایہ کاری فنڈ قائم
پنجاب میں پچھلے 9، 10ماہ کے دوران وزیراعلیٰ مریم نواز کی شبانہ روز کاوشوں کے طفیل صوبے اور اُس کے عوام کے حق میں حالات کافی بہتر ہوگئے ہیں۔ وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد اُنہوں نے انتہائی تندہی سے اقدامات یقینی بنائے ہیں، جن سے صوبے اور اُس کے عوام کی فلاح و بہبود کی سبیل ہوسکی ہے۔ اسموگ ایسے سنگین چیلنج سے نمٹنے کے لیے اُن کی کاوشیں قابل تعریف رہیں۔ اس حوالے سے چنداں کوتاہی نہ برتی گئی۔ پچھلے دنوں انہوں نے چین کا دورہ کیا اور گزشتہ روز دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچی ہیں۔ اُن کا یہ دورہ انتہائی کامیاب رہا ہے۔ اس میں صوبے اور اس کے عوام کے مفاد میں کئی اہم معاہدات طے پائے ہیں۔ پنجاب میں سولر پینل مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کے حوالے سے جہاں پیش رفت ہوئی ہے، وہیں اُن کی سربراہی میں انویسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد بھی عمل میں لایا گیا تھا، جس میں پنجاب اور اُس کے عوام کے لیے کافی مفید پیش رفتیں دیکھنے میں آئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں معاشی ترقی اور عالمی شراکت داری کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت، پنجاب سرمایہ کاری کانفرنس میں چینی کمپنیوں کے ساتھ آئی ٹی، ماحولیات، گرین انرجی اور دیگر ابتدائی معاہدے طے پا گئے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی کاوشوں سے چین کی لیڈنگ کیپٹل فرم گوبی پارٹنرز کی طرف سے پنجاب میں 50ملین ڈالر کے سرمایہ کاری فنڈ کے قیام کا اعلان کیا گیا۔ تیانجن کیپٹل انوائرمنٹ پروٹیکشن گروپ اور گورنمنٹ آف پنجاب کے درمیان بھی ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔ ایم او یو کا مقصد اربن ڈیولپمنٹ اور انوائرمنٹ مینجمنٹ کے پراجیکٹس کے لیے اشتراکِ کار کا فروغ ہے۔ ایم او یو کے مطابق ویسٹ مینجمنٹ، واٹر ٹریٹمنٹ، انوائرمینٹل مشینری اور لاہور جیسے اربن ایریاز میں آلودگی کے خاتمے جیسے پراجیکٹس کے لیے اشتراک کار کیا جائے گا۔ چینی کمپنی سولر این پلس اور حکومت پنجاب کے درمیان سولر ٹیکنالوجی کے تبادلے اور فروغ کے لیے ایم او یو پر دستخط بھی ہوگئے۔ یہ اطلاع خوش گوار ہوا کے تازہ جھونکے کی مانند ہے۔ مریم نواز کے دورہ چین میں کیے گئے معاہدات پر عمل درآمد سے صوبے اور اس کے عوام کی بڑی تعداد مستفید ہوگی۔ اس سرمایہ کاری فنڈ کے قیام سے روزگار کے مواقع کشید ہوں گے۔ تعلیم و تربیت کے حوالے سے مزید راہیں کُھلیں گی۔ ملک ترقی کی جانب چل پڑا ہے۔ چند ہی سال میں خوش حالی کا دور دورہ ہوگا۔







