دنیا

میرے پاس لبنان کو بچانے کا ایک منصوبہ ہے: لبنانی سپیکر نبیہ بّری

لبنان میں اس تمام تر کشیدگی کے درمیان جہاں امریکی صدارتی ایلچی آموس ہوچسٹین کل بیروت پہنچ رہے ہیں ایوان کے سپیکر نبیہ برّی نے زور دے کر کہا کہ یہ دورہ امریکی انتخابات سے قبل ان کے ملک میں کسی حل تک پہنچنے کا آخری موقع ہے۔

قرارداد 1701 پر اتفاق رائے
انہوں نے اتوار کے روز بیروت سے ’’العربیہ‘‘ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں زور دیا کہ وہ 2006 سے حزب اللہ کی طرف سے بااختیار ہیں اور 1701 سے متفق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قرارداد 1701 پر لبنانیوں کے درمیان اتفاق رائے ہے۔ اسے ایک نادر اتفاق رائے سمجھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اس پر قائم ہیں۔ انہوں نے قرارداد 1701 میں کوئی ترمیم کرنے سے بھی انکار کر دیا اور اعلان کیا کہ ان کے پاس لبنان کو بچانے کا منصوبہ ہے جس پر وہ کام کر رہے ہیں
نبیہ برّی نے مزید کہا کہ امریکہ کی انتخابات سے قبل لبنان میں جنگ بندی کی خواہش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے اس کے منصوبے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے بارے میں جو کچھ کہا جاتا ہے وہ غلط ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آرمی کمانڈر کی نامزدگی کے لیے آئینی ترمیم اور 86 سے زائد نمائندوں کے معاہدے کی ضرورت ہے اور وزیر اعظم نجیب میقاتی کی حکومت کو بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت (یعنی نجیب میقاتی کی حکومت) اپنے فرائض کو ہر ممکن حد تک نبھا رہی ہے
انہوں نے کہا خطے میں اصل روشنی سعودی ایرانی ہم آہنگی سے ہے۔ اسرائیل لبنان میں ہر چیز کو تباہ کر رہا ہے جیسا کہ اس نے غزہ میں کیا تھا۔

انھوں نے واضح کیا کہ انھوں نے جنگ بندی سے پہلے کبھی بھی لبنانی صدر کے انتخاب کی بات نہیں کی۔ واضح رہے گذشتہ ستمبر سے اسرائیل نے لبنان کے کئی علاقوں پر اپنی بمباری میں اضافہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ لیکن بمباری نے جلد ہی بیروت کے جنوبی مضافات، جنوب، البقاع، کوہ لبنان کے دیگر علاقوں اور شمال کے ساتھ ساتھ دارالحکومت کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
انہوں نے کہا آج تک لبنان میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے حوالے سے کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔ سوائے اس کے کہ جنگ بندی کے تمام مطالبات کے درمیان ان کی کارروائیاں بڑھ گئی ہیں۔ لبنانی حکومت نے بارہا زور دیا ہے کہ ایک سفارتی حل میز پر ہے جو قرارداد 1701 کو اپنی تمام تفصیلات کے ساتھ نافذ کرنے میں ہے۔ لبنان بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیل پر اس پر عمل درآمد کے لیے دباؤ ڈالے۔ اس قرار داد میں سلامتی اور امن کو برقرار رکھنے اور جنگ بندی کے لیے شرائط شامل ہیں

جواب دیں

Back to top button