اسرائیلی فوج کا نابلس پر حملہ، شمال کی طرف حملے کی تیاری

لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد بین الاقوامی انتباہات ایک جامع جنگ شروع ہونے اور تنازع کے پھیلنے کے خطرات کے بارے میں بڑھ رہے ہیں ۔ اسی دوران اسرائیلی حکومت نے اپنے الرٹ کی سطح کو بڑھا دیا ہے۔
العربیہ کے نمائندے کی خبر کے مطابق اس نے اپنا ہفتہ وار اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ یہ اجلاس آج اتوار کو ہونا تھا۔ ہوم فرنٹ کمانڈ نے یہ بھی اشارہ کیا کہ اس نے لبنان کے ساتھ سرحد کے قریب ملک کے شمالی علاقوں میں تمام سکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ حزب اللہ نے آج صبح میزائلوں کی کھیپ شروع کردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکول اور دیگر تعلیمی ادارے کل پیر کی شام چھ بجے تک بند رہیں گے۔
اسرائیلی وزارت صحت نے شمال کے ہسپتالوں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اپنے آپریشنز کو راکٹ اور میزائل فائر سے اضافی تحفظ کے ساتھ سہولیات میں منتقل کردیں۔ وزارت صحت کے مطابق حیفا میں رامبم ہسپتال مریضوں کو اپنی محفوظ زیر زمین سہولت میں منتقل کرے گا۔
آنے والی آفت
اسی دوران مغربی کنارے کے پرانے شہر نابلس میں اسرائیلی فوج نے شہر پر دھاوا بول دیا جس کے بعد تصادم شروع ہو گیا ہے۔ لبنان میں اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار جینین ہینس نے ’’ایکس‘‘ پر خبردار کیا ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان خطہ ایک تباہی کے قریب پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا فوجی حل کسی فریق کو فائدہ نہیں دے گا۔
حزب اللہ نے اتوار کی صبح اعلان کیا ہے کہ اس نے درجنوں میزائلوں کے ساتھ رافیل کمپنی کے ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس ، جو الیکٹرانک ذرائع اور آلات میں مہارت رکھتی ہے، کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ حیفا کے شمال میں زوولون کے علاقے میں واقع ہے۔ اس سے قبل اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے اہداف پر شدید حملوں کا اعلان کیا اور کہا کہ اس نے ہزاروں راکٹ لانچروں کو نشانہ بنایا ہے۔
حزب اللہ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ان حملوں کو پیجر اور واکی ٹاکی آپریشن کا ابتدائی ردعمل سمجھا جائے۔ 17 اور 18 ستمبر کو ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکی دھماکوں میں 39 افراد ہلاک اور تقریباً تین ہزار افراد زخمی ہوگئے تھے۔ آٹھ اکتوبر کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے جب حزب اللہ نے درمیانے فاصلے 100 کلومیٹر تک مار کرنے والے ان میزائلوں کے استعمال کا اعلان کیا ہے۔
ہمہ گیر جنگ؟
دریں اثنا امریکی حکام نے آنے والے دنوں میں سرحد پر جنگ کے خطرناک حد تک بڑھنے کے امکان سے خبردار کیا اور کہا محاذ آرائی ایک وسیع تر تصادم کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ اس طرح ایک مکمل جنگ کے صفر گھنٹے شروع ہو سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ لبنان کی سرحد سے تقریباً 45 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع رمت ڈیوڈ اڈہ ان دور دراز مقامات میں سے ایک ہے جس پر حزب اللہ نے شدت پسندی کے آغاز سے ہی بمباری کا اعلان کیا ہے۔
گزشتہ مہینوں کے دوران حزب اللہ نے ویڈیو کلپس شائع کیے جن کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس کے ڈرونز نے اسرائیل پر قبضہ کیا ہے جس میں اس نے ممکنہ فوجی اہداف کی نشاندہی کی ہے۔ ان اہداف میں حیفا کے قریب بیس اور ملٹری انڈسٹریز کمپلیکس شامل ہیں۔







