Editorial

جشن عید میلاد النبیؐ، عظیم ترین دن

آج خاتم النبیین ﷺ کا یوم ولادت ہے۔ عید میلاد النبیؐ کا جشن پورے مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منایا جائے گا۔ ہمارے نبی کریمؐ کا اخلاق مبارک عظیم تر ہے۔ اس بارے میں صرف رب ذوالجلال کی گواہی ہی کافی ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ، میں نے رسول اللہ کی دس سال خدمت کی۔ اللہ تعالیٰ کی قسم! آپ نے کبھی بھی مجھے ’’ اف’’ تک نہیں کہا اور نہ ہی کبھی کسی چیز کے متعلق فرمایا، تم نے یہ کیوں کیا اور یہ کیوں نہیں کیا؟ صرف یہی نہیں بلکہ تاج نبوت پہنائے جانے سے پہلے بھی، آنحضرتؐ اپنے اخلاق عالیہ کے ساتھ معروف و مشہور تھے۔ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی زندگی پوری انسانیت کے لیے ایک مکمل اور بہترین مثال ہے۔ قرآن شریف میں اللہ رب العالمین فرماتا ہے کہ آپ سب کے لیے رسولؐ کی زندگی بہترین مثال ہے۔ دعوت دینے والے کے لیے ضروری ہے کہ وہ بلند اخلاق، رحیم و شفیق ہو۔ اس لیے اللہ رب العالمین نے حضرت محمد ﷺ کو نہایت ہی رحیم و شفیق بنایا اور اس بات کی گواہی دی کہ ’’ حضرت محمدؐ اخلاق کے اعلیٰ درجے پر فائز ہیں۔ اخلاقی لحاظ سے کوئی بھی خوبی ایسی نہ تھی جو ان مین موجود نہ ہو’’۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ’’ اور ( اے پیغمبر) ہم نے تمہیں ( سب) جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔’’ آپ ﷺ کی آمد سے اس دُنیا پر چھائی کفر کی کالی گھٹائیں چھٹ گئیں۔ اعلیٰ اخلاق میں آپؐ کا کوئی ثانی نہیں، نبی محترمؐ کی بدولت انسانیت کو احترام نصیب ہوا، دورِ جاہلیت کی تمام تر بُرائیوں کا خاتمہ ہوا۔ آپ ﷺ کی آمد سے ہر سُو امن، محبت اور بھائی چارے کی معطر فضا پروان چڑھی۔ آپؐ اپنی سچائی، دیانت اور امانت داری کے سبب صادق اور امین کہلائے۔ آپؐ کی تشریف آوری رب کریم کی جانب سے ہم سب کے لیے انعام اور احسان ہے۔ آپؐ کی پوری زندگی ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے اور ہم تعلیمات نبوی پر عمل پیرا ہوکر اپنی زندگیوں کو سنوار سکتے ہیں۔ آج جشن عید میلاد النبی منایا جارہا ہے، یہ دن پورے عالم اسلام کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ خاص طور پر وطن عزیز میں اس حوالے سے خصوصی تیاریاں کی جاتی ہیں۔ 12ربیع الاول سے کئی روز پہلے ہی ملک بھر کے لگ بھگ تمام شہروں کی گلیوں، محلوں، اہم عمارتوں، مساجد جھنڈوں اور برقی قمقموں سے جگمگانے لگتے ہیں۔ محافل میلاد کی بہار ہوتی ہے۔ عید میلاد النبی کے روز ملک کے تمام شہروں میں جلوس برآمد ہوتے ہیں، جن میں مسلمانوں کا جوش و جذبہ دیدنی ہوتا ہے۔ ان اجتماعات میں علماء کرام و مشائخین عظام سرور کائنات حضور ﷺ کے اسوۂ حسنہ اور تعلیمات کا بیان کرتے ہیں۔ دیکھا جائے تو ماضی میں عید میلاد النبی کے مواقع پر ملک بھر کے مختلف شہروں میں انتہائی ناخوش گوار واقعات پیش آچکے ہیں، کبھی فرقہ وارانہ فسادات کی آگ بھڑکائی گئی تو کبھی دہشت گردوں نے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے پُرامن اجتماعات میں بم دھماکے تک کرانے سے گریز نہیں کیا، جس کے نتیجے میں کئی معصوم جانیں ضائع ہوئیں اور کوشش یہ کی گئی کہ ان اجتماعات کے حوالے سے عوام میں خوف و ہراس پیدا کیا جائے، تاکہ وہ ان میں شرکت سے گریز کریں، تاہم دہشت گرد عناصر اپنے مذموم مقاصد کے حصول میں یکسر طور پر ناکام ثابت ہوئے، کیونکہ آج بھی جشن عید میلاد النبی کے جلوسوں میں عوام بڑی تعداد میں شریک ہوتے ہیں۔ اس موقع پر اتحاد امت کے عظیم مظاہر دیکھنے میں آتے ہیں۔ یہ جشن بھرپور طور پر منایا جاتا ہے۔ جشن عید میلاد النبیؐ کا دن تقاضا کرتا ہے، ہم مسلمان عہد کریں کہ اس یوم عظیم کو ناصرف اس کے شایانِ شان منائیں گے بلکہ تفرقے بازی سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ قرآن و حدیث کی روشنی سے عملی طور پر اپنی زندگی کو منور کریں گے۔ قرآنی تعلیمات کی پیروی کو اپنا شعار بنائیں گے۔ محبت و بھائی چارے کو فروغ دیں گے۔ برداشت و تحمل کی صفات اپنے اندر پیدا کریں گے۔ آپس میں اتحاد و یکجہتی کو فروغ دیں گے۔ اعلیٰ اخلاقی اقدار کا مظاہرہ کریں گے۔ سب سے ضروری یہ کہ نبی کریم ﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں گے، کیونکہ اسی میں ہماری فلاح پوشیدہ ہے۔ دین اسلام کی تعلیمات سے روگردانی سراسر تباہی اور بربادی کا راستہ ہے۔ اس سے ہر ایک کو گریز کرنا چاہیے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی
شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ اتحادی حکومت کی کارکردگی انتہائی اطمینان بخش قرار دی جاسکتی ہے کہ جس نے انتہائی نامساعد حالات میں بہت کم وقت میں وہ کارہائے نمایاں سرانجام دے ڈالے ہیں کہ جو ماضی میں پوری پوری مدت گزار لینے کے باوجود حکومتوں کے بس کی بات نہیں ہوتی تھی۔ کون نہیں جانتا کہ 2018ء کے وسط میں عام انتخابات کے بعد بننے والی حکومت کے دور سے ملک و قوم کی مشکلات میں ہوش رُبا حد تک اضافہ ہوا، گرانی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ پاکستانی روپیہ تاریخ کی
بدترین بے وقعتی سے دوچار ہوا۔ اسے پستیوں کی اتھاہ گہرائیوں میں دھکیلا گیا۔ ملک میں ہر شے کے دام تین، چار گنا بڑھ گئے۔ ترقی کے سفر کو بریک سا لگ گیا۔ معیشت کا پہیہ جام ہوکر رہ گیا۔ بڑے بڑے ادارے زمین بوس ہوئے اور انہیں اپنے آپریشنز کو محدود کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اس کے نتیجے میں بے روزگاری کا بڑا طوفان بھی آیا۔ مہنگائی عوام النّاس کا پچھلے 6 سال کے دوران سب سے بڑا مسئلہ رہا ہے۔ موجودہ اتحادی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد تندہی سے اپنے مشن پر جُت گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کئی ممالک کے دورے کیے اور انہیں پاکستان میں بڑی سرمایہ کاریوں پر آمادہ کیا۔ زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں بہتری کے لیے انقلابی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ شہباز حکومت نے مہنگائی میں کمی کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے، 6سال کے دوران پہلی بار عوام کی حقیقی اشک شوئی ہوتی دِکھائی دی، حکومتی اقدامات کے طفیل مہنگائی کی شرح گزشتہ ماہ سنگل ڈیجیٹ پر آگئی۔ اسی کے ساتھ مسلسل ڈالر کے دام گر رہے اور پاکستانی روپیہ مستحکم و مضبوط ہورہا ہے۔ اسی کے ساتھ ایندھن کی قیمتوں میں بھی مسلسل گراوٹ کے سلسلے ہیں۔ حکومت نے مسلسل چوتھی بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان کیا ہے، پٹرول 10 روپے، ڈیزل 13 روپے جبکہ مٹی کا تیل 11 روپے فی لٹر سستا کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ پندرہ روز کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کی منظوری دے دی۔ ذرائع کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 10روپے فی لٹر کمی کر دی گئی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 6 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مٹی کا تیل 11 روپے 15 پیسے فی لٹر سستا کر دیا گیا اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 12 روپے 12 پیسے کمی کی گئی ہے۔ وزارت خزانہ نے قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا، جس کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق گزشتہ رات 12 بجے سے ہوچکا ہے۔ پٹرول کی نئی قیمت 249 روپے 10 پیسے فی لٹر مقرر ہوگئی جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 249 روپے 69 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 158 روپے 47 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 141 روپے 93 پیسے فی لٹر ہے۔ اس فیصلے پر عوام کی خوشی دیدنی ہے اور وہ حکومت کی تعریف و توصیف کرتے نظر آرہے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کے ثمرات ان شاء اللہ ضرور ظاہر ہوں گے۔ اس کے نتیجے میں مہنگائی کا زور ٹوٹنے میں بھی مدد ملے گی۔ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی۔ امید کی جاسکتی ہے کہ حکومت آئندہ بھی عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کرنے کیلئے کوشاں رہے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button