دنیا

گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اُکسانے کا الزام: تحریکِ لبیک کے سعد رضوی کے خلاف نیدرلینڈز میں مقدمے کا آغاز

نیدرلینڈز کی ایک عدالت نے انتہائی دائیں بازو کے سیاسی رہنما گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اُکسانے کے الزام میں تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد حسین رضوی سمیت دو پاکستانی مذہبی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق، سواموار کے روز شروع ہونے والے مقدمے میں دوسرے نامزد ملزم مولانا اشرف آصف جلالی ہیں۔ اشرف جلالی پہلے ٹی ایل پی کے ساتھ وابستہ تھے تاہم بعد ازاں انھوں نے اپنی پارٹپی بنا لی تھی۔

ایمسٹرڈیم کے قریب ہونے والی سماعت کے دوران اشرف جلالی اور سعد رضوی دونوں ہی عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

دورانِ سماعت استغاثہ کی جانب سے اشرف جلالی پر الزام لگایا گیا کہ انھوں ایک مذہبی رہنما کے طور پر اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے پیروکاروں کو وائلڈرز کو قتل کرنے پر اکسایا تھا۔ استغاثہ نے عدالت سے انھیں 14 سال کی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سعد رضوی پر شبہ ہے کہ انھوں نے پاکستانی کرکٹر خالد لطیف کو وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے جرم میں سزا سنائے جانے کے بعد اپنے پیروکاروں کو وائلڈرز کو قتل کرنے کی ترغیب دی تھی۔

ستمبر 2023 میں نیدرلینڈز کی ایک عدالت نے خالد لطیف کو گیرٹ وائلڈرز کے قتل کرنے پر اُکسانے کے جرم میں 12 برس قید کی سزا سُنائی تھی۔ انھوں نے گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر 30 لاکھ روپے انعام کی پیشکش کی تھی۔

سواموار کے روز استغاثہ نے عدالت سے سعد رضوی کو چھ سال قید کی سزا سنانے کی درخواست کی ہے۔

اشرف جلالی اور سعد رضوی دونوں ہی نیدرلینڈز میں موجود نہیں ہیں اور نہ ہی پاکستان اور ہالینڈ کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا کوئی معاہدہ موجود ہے۔ اس سے قبل خالد لطیف بھی اپنے خلاف چلنے والے مقدمے میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے پاکستانی حکام کو دونوں ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی میں مدد کے لیے درخواستیں بھیجی تھی تاہم ان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ 2018 میں گیرٹ وائلڈرز نے پیغمبر اسلام کے خاکوں کا مقابلہ کروانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف پاکستان میں شدید احتجاج ہوا تھا۔

بعد ازاں گیرٹ وائلڈر نے قتل کی دھمکیوں اور ان کے عمل سے دوسروں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے سبب مقابلہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اپنے بیان میں انھوں نے کہا تھا کہ ’اسلامی تشدد کے خطرات کے سبب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب خاکے بنانے کا مقابلہ نہیں ہو گا۔‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button