مکران کوسٹل ہائی وے پر پاکستانی زائرین کی بس کھائی میں جا گِری، 10 افراد ہلاک

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں ایک بس حادثے میں کم از کم 10 زائرین ہلاک اور 32 زخمی ہوگئے ہیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سراج بلوچ نے فون پر بی بی سی کو بتایا کہ پاکستانی زاہرین کی بس ایران سے واپس آ رہی تھی اور سرحدی ضلع گوادر میں داخل ہوئی تھی۔
انھوں نے بتایا کہ یہ بس کوسٹل ہائی وے سے لسبیلہ کی جانب آتی ہوئی بوزی ٹاپ کے مقام پر حادثے کا شکار ہوئی اور ایک گہری کھائی میں جا گِری۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ حادثے میں کم از کم 10 زائرین ہلاک اور 32 زخمی ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں سے سات کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اوتھل جبکہ 25 کو جام غلام قادر ہسپتال حب منتقل کیا گیا ہے۔ زخمیوں میں سے سات کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
ان کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والے اکثر افراد کا تعلق لاہور اور گوجرانوالہ سے ہے۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے مکران کوسٹل ہائی وے پر اس بس حادثے پر دلی رنج و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو بہتر علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ایک ہفتے کے دوران پاکستانی زائرین کی بسوں کو پیش آنے والا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل سندھ کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے زائرین کی بس کو ایران کے شہر یزد کے قریب پیش آنے والے حادثے میں کم ازکم 28 زائرین ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔







