پنجاب: بجلی قیمت میں کمی کا عظیم فیصلہ

پچھلے 6سال سے عوام النّاس پر وقتاً فوقتاً بجلی قیمتوں میں بڑے اضافے کرکے برق گرائی جاتی رہی ہے، آج عالم یہ ہے کہ ملک بھر میں بجلی کے نرخ تاریخ کی بلند ترین سطح پر جاپہنچے ہیں، خطے میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی وطن عزیز کے عوام استعمال کرنے پر مجبور ہیں، وہ بھی انہیں بلاتعطل میسر نہیں آپاتی، اب ہوش رُبا نرخوں کے باعث غریب لوڈشیڈنگ کو بھی نعمت تصور کرنے لگے ہیں۔ کون نہیں جانتا کہ 2018ء کے وسط سے ملک کو جان بوجھ کر ترقیٔ معکوس کا شکار کیا گیا، ترقی کے سفر کو بریک لگایا گیا، معیشت کا پہیہ جام کردیا گیا، ایشیا کی سب سے بہترین کرنسی قرار دیے جانے والے پاکستانی روپے کو پستیوں کی اتھاہ گہرائیوں میں دھکیل دیا گیا، تاریخ کی بدترین بے وقعتی اُس کا مقدر بنادی گئی، نتیجتاً گرانی میں تین، چار گنا اضافے دِکھائی دئیے، ہر شے کے دام مائونٹ ایورسٹ سر کرتے دِکھائی دیے، بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات کے دام آسمان پر پہنچادیے گئے اور آخری وقتوں میں پٹرولیم قیمتیں کچھ عرصے برقرار رکھ کر اپنی حکومت بچانے کے حربے آزمائے گئے، غرض جو گرانی 2035 ء میں آنی تھی، وہ وقت سے بہت پہلے غریبوں پر لاد دی گئی، عوام کی چیخیں نکالنے کے بیانات داغنے والوں نے اُن کا بھرکس نکالنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، سی پیک ایسے گیم چینجر منصوبے پر کام روک کر چین ایسے دوست کو ناراض کیا گیا، سعودیہ کو بھی ناراض کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی گئی، پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کے لیے ہر مذموم اقدام کیا گیا۔ خدا کا لاکھ لاکھ شکر کہ ملک و قوم کو اس حکومت سے نجات ملی اور پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت شہباز شریف کی سربراہی میں قائم ہوئی، جس نے آتے ساتھ ہی راست اقدامات یقینی بناتے ہوئے ملک کو ڈیفالٹ کی لٹکتی تلوار سے ناصرف بچایا، بلکہ معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنے کی کوشش بھی کی۔ نگراں حکومت کا دور بھی ملک و قوم کے مفاد میں بہتر رہا۔ فروری 2024ء کے عام انتخابات کے نتیجے میں پھر شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت کا قیام عمل میں آیا۔ وزیراعظم شہباز شریف عہدہ سنبھالتے ہی معیشت کو مضبوط بنانی اور استحکام عطا کرنے کے مشن پر مصروفِ عمل ہوگئے۔ کئی اہم اقدامات کیے ہیں جن کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے۔ بجلی قیمتوں میں معقول حد تک کمی لانے کے حوالے سے بھی ایک سے زائد بار اپنے خیالات کا اظہار کرچکے ہیں۔ یوم آزادی کے موقع پر اُنہوں نے اس حوالے سے نوید بھی سنائی تھی۔ گزشتہ روز پنجاب میں 500یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے فی یونٹ 14روپے کی بڑی کمی کا اعلان ن لیگ کے قائد نواز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ساتھ پریس کانفرنس میں کیا ہے، جسے ہر سطح پر سراہا جارہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم و صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے معلوم ہے عوام مہنگائی کے کرب سے گزر رہے ہیں، پنجاب میں 500یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے فی یونٹ 14روپے کمی کی جائے گی ، اس مد میں 45ارب روپے خرچ ہوں گے جو عوام کے لیے باعث اطمینان ہوگا، مہنگائی کے ذمے دار ہم نہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور سے یہ کام شروع ہوا، ہم نے تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا، دوبارہ لانے والے کون ہیں؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں وزیراعلیٰ مریم نواز کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ میرا ذہن بار بار 2017 کی طرف جاتا ہے اور جانا بھی چاہیے کیونکہ اس وقت اللہ کے کرم سے مہنگائی کا نام و نشان نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت بجلی کے بل کم آتے تھے، آمدن اخراجات سے زیادہ تھی، آسانی سے لوگ زندگی گزار رہے تھے، نواز شریف کا کہنا تھا کہ 2013ء میں ہم نے حکومت سنبھال کر معیشت کو ٹھیک کیا اور بہترین ترقی والی قوموں میں پاکستان کو شامل کیا، ہم ڈالر کو بھی 95روپے پر لے کر آئے، پھر ڈار صاحب اور میں نے مشورہ کیا اور اس کو پھر ہم 104تک لے گئے، پھر ہم نے اسے 104پر رکھا 4سال تک جب تک مجھے نکال نہیں دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ عمران خان کے زمانے سے سارا کام شروع ہوا، میں نے تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا، پھر آئی ایم ایف کو دوبارہ کون لایا؟ وہ میں یا شہباز نہیں، وہی ہیں جو آج بڑھ چڑھ کر جیل سے باتیں کر رہے ہیں۔ ہم نے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا، ہم نے ریکارڈ عرصے میں بجلی کے کارخانے مکمل کیے اور میں چین کا مشکور ہوں جن کے تعاون سے ہم نے بجلی کے کارخانے لگائے، جن کو 18ہزار کا بل آج آتا ہے تو 2017ء میں 1600بل آتا تھا آج اتنا آرہا ہے، نواز شریف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کچھ عرصہ پہلے ایک سے 200یونٹ والوں کو بہت اچھا ریلیف دیا، جو اربوں روپے کا ریلیف ہے، اسی طرح مریم نے فیصلہ کیا کہ گرمیوں کے مہینے میں بل زیادہ آتا ہے اس لیے انہوں نے اگست اور ستمبر میں ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی ہے اور مریم نواز کے ہمراہ مشاورت کے بعد ریلیف پیکیج تیار کیا گیاہے اور وہ ریلیف دیں گے زیرو سے 500یونٹ استعمال کرنے والوں کے بجلی کے بلوں میں 14روپے فی یونٹ کم کر کے لوگوں کو بل دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل کے ریلیف میں 45ارب روپے خرچ کیا جائے گا، اس پروگرام سے لوگوں کو ریلیف ملے گا اور ان کے اخراجات میں کمی آئے گی، میں شہباز کو شاباش دیتے ہوئے کہوں گا کہ وہ سولر پینلز کو آگے بڑھانے کے لیے پنجاب حکومت سے تعاون کریں اور باقی صوبوں سے بھی میں یہی گزارش کروں گا کہ وہ بھی عوام کو ریلیف دیں۔ پنجاب میں 14 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت میں کمی کا اعلان عظیم فیصلہ اور ہر لحاظ سے سراہے جانے کے قابل ہے۔ عوام اس اعلان پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ وفاق اور دیگر صوبوں کو بھی اس فیصلے کی تقلید کرتے ہوئے بجلی قیمتوں میں معقول کمی لانے کے لیے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں جتنا زیادہ ہوسکے، کمی لائی جائے، اس حوالے سے منصوبہ بندی کی جائے، تاکہ عوام حقیقی معنوں میں مستفید ہوسکیں۔
منشیات اسمگلنگ کیخلاف راست کارروائیاں
منشیات وطن عزیز کے نوجوانوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، کتنے ہی نوجوان اس کی بھینٹ چڑھ کر اپنے پیاروں کے لیے عمر بھر کا روگ چھوڑ کر جاچکے اور کتنے ہی
نوجوان اس کا شکار ہوکر مستقل اپنے اہل خانہ کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں۔ ملک کے لگ بھگ تمام شہروں کے چوکوں، بازاروں، مزاروں، فٹ پاتھوں پر نشے کے عادی افراد دِکھائی دیتے ہیں، یہی ان کا مسکن ہوتے ہیں اور یہی ان کی روحیں قفس عنصری سے پرواز کر جاتی ہیں۔ ایک کروڑ سے زائد لوگ منشیات کے عادی ہیں۔ اس سے کہیں زیادہ تعداد میں وہ لوگ ہیں جو نشہ چھپ کر کرتے ہیں اور لوگوں کی نظروں میں نارمل زندگی بسر کررہے ہیں، خواتین بھی بہت بڑی تعداد میں نشے کی عادی ہیں۔ یہ وہ سنگین حقائق ہیں، جن کا اگر تدارک نہ کیا گیا تو آگے چل کر صورت حال انتہائی ہولناک ہوسکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ملک کے طول و عرض میں عادی لوگوں کو منشیات بآسانی دستیاب ہوجاتی ہے، باوجود کوششوں کے اس کا مکمل خاتمہ نہیں کیا جاسکا ہے، یہاں ناصرف وسیع پیمانے پر منشیات اسمگل ہوکر آتی، بلکہ بیرون ممالک اسمگل بھی ہوتی ہے، اسمگلنگ کے تدارک کے لیے موجودہ حکومت اور متعلقہ ادارے راست کوششیں یقینی بنارہے ہیں، پچھلے مہینوں سے اسمگلروں کے گرد گھیرا خاصا تنگ کردیا گیا ہے، کافی اہم اور بڑی کارروائیاں سامنے آرہی ہیں، گزشتہ روز بڑی مقدار میں منشیات بیرون ممالک اسمگل کرنے کی کوششیں ناکام بناتے ہوئے 8ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کے مختلف ایئر پورٹس سے سعودی عرب، قطر، برطانیہ اور ملائیشیا منشیات اسمگل کرنے کی کوششیں ناکام بنادی گئیں۔ اینٹی نارکوٹکس فورس نے8کارروائیوں میں 38کلو منشیات برآمد کرکے 8ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان اے این ایف کے مطابق لاہور ایئرپورٹ پر کارگو آفس سے برطانیہ بھیجے جانے والے پارسل سے 990گرام ہیروئن برآمد کی گئی۔ اسی ایئرپورٹ سے ملائیشیا جانے والے مسافر سے بھی 65عدد ہیروئن بھرے کیپسول برآمد ہوئے۔ اسلام آباد ایئرپورٹ پر سعودی عرب جانے والے مسافر سے 680گرام ہیروئن برآمد کرلی گئی۔ اسی طرح کاک پل اسلام آباد کے قریب ایک ملزم سے 400گرام چرس برآمد ہوئی جب کہ ایم ون اسلام آباد کے قریب ملزم سے 390گرام آئس برآمد کی گئی۔ دوسری جانب پشاور ایئرپورٹ پر دوحہ جانے والے 2مسافروں سے 2.5کلو آئس برآمد کرلی گئی۔ آر سی ڈی روڈ حب کے قریب ملزم سے 30کلو آئس برآمد کی گئی۔ شیرشاہ ٹول پلازہ ملتان کے قریب ملزم سے 2.4کلو چرس برآمد ہوئی۔ منشیات اسمگلنگ کے خلاف اقدامات لائق تحسین ہیں۔ منشیات کے عفریت کے خاتمے کے لیے کارروائیوں میں تیزی لانے کی ضرورت ہے، ناصرف اس کی پاکستان اور یہاں سے بیرون ملک اسمگلنگ کا مکمل قلع قمع کیا جائے بلکہ معاشرے کو منشیات سے مکمل پاک کرنے کے لیے بھی سخت کریک ڈائون کا آغاز کیا جائے اور اسے اُس وقت تک جاری رکھا جائے، جب تک منشیات کا مکمل خاتمہ نہیں ہوجاتا۔ اس گھنائونے دھندے میں ملوث عناصر کو نشان بنایا جائے۔ یقیناً درست سمت میں اُٹھائے گئے قدم مثبت نتائج کے حامل ثابت ہوں گی۔





