دشمن کا پروپیگنڈا کبھی کامیاب نہیں ہوگا

قیام پاکستان کو 77سال مکمل ہوچکے ہیں۔ ابتدا سے لے کر تاحال دشمن ملک عزیز کے خلاف ریشہ دوانیوں میں لگا رہا ہے۔ اس نے پاکستان کو دُنیا کے نقشے سے مٹانے کے لیے ہر طرح کی سازشیں رچا لیں، گھنائونے ہتھکنڈے آزما لیے، جنگیں مسلط کر لیں، اپنے جاسوسوں سے ملک میں دہشت گردی کروا کے رکھ لی، اپنے زرخریدوں کے ذریعے ملک و قوم کے خلاف مذموم پروپیگنڈا کروا کے دیکھ لیا، سوشل میڈیا پر اپنے کاسہ لیسوں سے مذموم مہمات چلوا کر دیکھ لیں، ہر محاذ پر دشمن کو منہ کی کھانی پڑی، اس کو ہر میدان میں کرارا اور منہ توڑ جواب ملا ہے۔ پاکستان تا قیامت رہے گا اور ملک و قوم کی سلامتی کی ضامن افواج پاکستان ہیں، جن کا شمار دُنیا کی بہترین اور پیشہ ور افواج میں ہوتا ہے، جن کی ہیبت دشمن اور اس کی افواج کو لرزہ براندام کیے رکھتی ہے، جن کے حوصلے اور ارادے ہمالیہ سے بھی بلند ہیں، جن کا ہر افسر اور سپاہی ملک و قوم پر مر مٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار و چوکس رہتا ہے۔ ایسی بہادر افواج کے حامل وطن کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا دشمن کا خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا۔ دشمن کی ڈس انفولیب کا پچھلے برسوں میں پوری دُنیا کے سامنے پردہ فاش ہوا تھا۔ جعلی خبروں کی فیکٹری پکڑی گئی تھی، جس پر بھارت کی دُنیا بھر میں خوب جگ ہنسائی ہوئی تھی۔ یہ بھی انکشاف سامنے آیا تھا کہ بھارت ناصرف خطے بلکہ دُور دراز ممالک میں بھی دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے۔ گزشتہ برس کینیڈا میں خالصتان تحریک کے اہم رہنما کو بھارت نے قتل کروایا، جس پر کینیڈا اور بھارت کے تعلقات ازحد متاثر ہوئے۔ اسی طرح امریکا میں ایک اور سکھ رہنما کو قتل کرنے کی بھارتی منصوبہ بندی کا پردہ چاک ہوا۔ پاکستان سے تو اسے اللہ واسطے کا بیر ہے اور وطن عزیز اسے ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ وطن عزیز کے خلاف اس کی پے درپے سازشیں جاری رہتی ہیں۔ ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے اس کے مذموم ہتھکنڈے بارہا بے نقاب ہوچکے ہیں۔ پچھلے برسوں سے سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان اور ملک سے باہر بیٹھے اپنے زر خرید غلاموں سے ملک اور قوم کے خلاف مذموم پروپیگنڈوں میں مصروف ہے۔ اپنے کاسہ لیس ڈیجیٹل دہشت گردوں کے ذریعے ملک و قوم کی سلامتی کے ضامن ادارے کے خلاف لوگوں کے ذہن میں زہر گھولنا چاہتا ہے۔ اسی امر کا اظہار گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ایک بار پھر کیا ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے آرمی ویٹرنز کے اعزاز میں استقبالیہ دیا، جس میں ریٹائرڈ فوجی افسروں اور جوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے یوم آزادی کے موقع پر آرمی ویٹرنز کے اعزاز میں استقبالیہ دیا، آرمی چیف نے ویٹرنز کی خدمات کو دلی خراج تحسین پیش کیا اور ویٹرنز کی لگن اور قوم کی تاریخ کی تشکیل میں اہم کردار کو سراہا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ تقریب میں آرمی چیف نے چیلنجز کے مقابلے میں اتحاد اور لچک کی بنیادی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ویٹرنز پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ آرمی چیف نے دشمن عناصر کی جعلی خبروں اور پروپیگنڈے کے گھنائونے خطرے سے بھی خبردار کیا اور کہا کہ یہ پروپیگنڈا عوام اور مسلح افواج کے درمیان تعلقات کو کمزور کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، ویٹرنز سمیت قوم کی غیر متزلزل حمایت ایسی تمام فضول کوششوں کو ناکام بنائے گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ویٹرنز نے بھی پاک فوج کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور اندرونی و بیرونی سیکیورٹی چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق یہ تقریب پاک فوج اور اس کے ویٹرنز کے درمیان اٹوٹ بندھن کا ثبوت ہے، پاک فوج اور اس کے ویٹرنز ملک کی خوشحالی اور سلامتی کے لیے اپنے عزم میں متحد ہیں۔ ملک و قوم کے لیے آرمی ویٹرنز کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ دشمن کے خلاف اتحاد و یگانگت سے سینہ سپر رہ کر اُس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا جاسکتا ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا فرمانا بالکل بجا ہے۔ محب وطن عوام پاک افواج کے ساتھ ہیں اور وہ دشمن کے ہر مذموم پروپیگنڈے کی حقیقت بخوبی جان چکے ہیں اور ایسی مذموم مہمات کو بھرپور طریقے سے ردّ کرتے ہیں۔ افسوس ہمارے ملک کے اندر دشمن کے بعض کاسہ لیس آج بھی مذموم پروپیگنڈے کررہے اور اس حوالے سے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ ایسے مذموم کرداروں کی حقیقت سے محب وطن قوم بخوبی آگاہ ہے، ان کی ڈیجیٹل دہشت گردی کسی طور کامیاب نہیں ہوسکتی۔ ملک کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ پاک افواج کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔ سیکیورٹی فورسز ہمارا فخر ہیں جو ایک بار پھر نا صرف دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنے کے لیے پُرعزم ہیں بلکہ اس حوالے سے بڑی کامیابیاں بھی سمیٹ رہی ہیں۔ متعدد دہشت گردوں کو اُن کے انجام تک پہنچایا جا چکا، گرفتار کیا جا چکا، اُن کے ٹھکانوں کو نیست و نابود کیا جا چکا ہے۔ جلد ہی دہشت گردی کے عفریت سے نجات ملے گی۔ جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈوں کا حربہ اس مرتبہ بھی مسترد ہوگا، اس کے ذریعے دشمن کسی طور کامیاب نہیں ہوسکتا۔ اُس کے ہاتھ ناکامی اور نامُرادی ہی آئے گی۔ پاکستان ہر بار تیزی سے اُبھرتا ہے اور اپنی ترقی سے دُنیا کو حیران کر ڈالتا ہے۔ ان شاء اللہ اس دفعہ بھی ایسا ہی ہوگا۔
ملک و قوم کو جلد قرضوں
سے نجات ملے گی
وطن عزیز پر قرضوں کا بے پناہ بار ہے، عالم یہ ہے کہ یہاں ہر نومولود لاکھوں کا مقروض پیدا ہوتا ہے۔ پچھلے 6برسوں میں عوام کی مشکلات بے پناہ بڑھی ہیں۔ گرانی کے
عفریت نے انتہائی وسیع پیمانے پر تباہ کاریاں مچائی ہیں۔ وطن عزیز ہمیشہ سے ایسا نہ تھا۔ پاکستان اپنے قیام کے ابتدائی برسوں میں تیزی سے اُبھرتی ہوئی معیشت گردانا جاتا تھا۔
بعدازاں معیشت مستحکم ہوئی اور پاکستان نے بعض ملکوں کو قرض بھی دیے۔ آج آزادی کے 77سال بعد ملک و قوم قرضوں کے بدترین بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ موجودہ حکومت کو اقتدار سنبھالے زیادہ عرصہ نہیں ہوا ہے، لیکن وہ انتہائی اہم اقدامات کر چکی ہے، جس سے معیشت بحالی کی سبیل پیدا ہوئی ہے، حالات نے بہتر رُخ اختیار کرنا شروع کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف ملک و قوم کو قرضوں کے بوجھ سے نجات دلانے کے خواہش مند ہیں اور اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات یقینی بنارہے ہیں۔ وہ آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام کو آخری بھی کہہ چکے ہیں۔ اللہ کرے ایسا جلد ہو۔ پاکستان پر قرضوں میں گزشتہ برسوں میں ہولناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کا کُل قرضہ 315ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے، عالمی ادارے ویژول کیپٹل کی رپورٹ کے مطابق عالمی قرضہ کُل جی ڈی پی کا 370 فیصد ہوگیا جب کہ 2020 تا 2024 کے دوران قرضے میں 21 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق یہ عالمی تاریخ میں قرض بڑھنے کی سب سے بڑی شرح ہے، قرضے میں سب سے بڑا اضافہ کووڈ 19 کے آغاز سے ہوا، ان 5 سال میں عالمی قرضہ 220 ٹریلین بڑھا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ امریکا اور جاپان کا بینکوں اور بانڈز کا قرضہ سب سے زیادہ رہا، مارچ 2024 تک کا قرضہ جی ڈی پی کا 332.7 فیصد ہوگیا، دسمبر 2021 تک یہ قرض 304.1 ارب ڈالر تھا، جی ڈی پی کے اعتبار سے یہ قرضہ 347 فیصد تھا۔ ویژول کیپٹل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کووڈ 19 کے بعد 54 ٹریلین ڈالر کا قرضہ لیا گیا، یہ رقم کُل قرضے کی 21 فیصد تھی، جولائی 2024 تک نان فنانشل کارپوریشنز نے 94.1 ٹریلین ڈالر کا قرضہ لیا، حکومتی قرضہ 91.4 ٹریلین ڈالر رہا، فنانشل سیکٹر نے 70.4 ٹریلین ڈالر قرضہ لیا، پرائیویٹ اخراجات کے لیے لیا گیا قرضہ 59.1 ٹریلین ڈالر رہا۔ دریں اثناء اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ وفاقی حکومت کا قرض جون 2024 تک 68914 ارب روپے ہوگیا ہے۔ جون 2024 تک حکومت کا مقامی قرض 47160 ارب روپے ہے، جون 2024 تک حکومت کا بیرونی قرض 21754 ارب روپے ہے۔ حکومت کا بیرونی قرض مالی سال 2024 میں 277 ارب روپے کم ہوا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی نیک نیتی ہر قسم کے شبے سے بالاتر ہے۔ وہ اور اُن کی ٹیم شب و روز ریاضتیں کررہے ہیں۔ ملک کو مستحکم بنانا چاہتے ہیں۔ اُنہوں نے معیشت کی درست سمت کا تعین کردیا ہے۔ اُن کے دور میں گرانی کا زور بھی کچھ ٹوٹتا دِکھائی دیتا ہے۔ پاکستان میں سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات اور دیگر ملکوں سے بڑی سرمایہ کاریاں بھی آرہی ہیں، جو یقیناً صورت حال میں مزید بہتری کا باعث ثابت ہوگی۔ سی پیک ایسے گیم چینجر منصوبے پر بھی تیزی سے کام جاری ہے، جس کے یقیناً حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوں گے۔ ان شاء اللہ ملک و قوم جلد قرضوں کے بوجھ سے جلد نجات حاصل کرلیں گے۔





