دنیا

اسرائیل پر جلد سینکڑوں میزائلوں سے حملہ ہو گا : ٹرمپ کی ایلون مسک سے بات چیت

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ "اسرائیل توقع کر رہا ہے کہ آج رات یا کل اس پر سینکڑوں یا شاید ہزاروں میزائلوں سے حملہ کر دیا جائے گا۔ اگر بے حساب میزائل داغ دیے جائیں تو آئرن ڈوم نظام کو غرق کیا جا سکتا ہے اور وہ (اسرائیل) اپنا دفاع نہیں کر سکے گا”۔

ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ (ہمارے) قیادت سے محرومی کے سبب ایران جیسے ممالک امریکا کا احترام نہیں کر رہے ہیں … اور اگر کوئی یہودی امریکی صدارتی انتخابات میں کملا ہیرس کے حق میں ووٹ دے تو اسے دماغ کا معائنہ کرانا چاہیے”۔

سابق صدر ٹرمپ نے کملا ہیرس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھیں "بائیں بازو کی انتہا پسند جنونی” قرار دیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ کملا "اسرائیل کی انتہائی معاند ہیں … انھوں نے بائیں بازو کے ایک اسرائیل مخالف شدت پسند شخص کو اپنے نائب کے طور پر چُنا ہے”۔ ٹرمپ کا اشارہ ٹیم والز کی طرف تھا۔

مشرق وسطی پر جو بائیڈن اور کملا ہیرس کی انتظامیہ کے اثرات کے حوالے سے ٹرمپ نے باور کرایا کہ کملا اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کے لیے بُری ہیں اور بائیڈن نے کچھ نا ممکن سا کر دکھایا ہے جس کے سبب فریقین ان کو ناپسند کرتے ہیں۔

ٹرمپ نے جوہری صلاحیت رکھنے والے "شر کے محور” پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کا اشارہ چین، روس، شمالی کوریا اور ایران کی جانب تھا۔

سابق صدر کے مطابق انھوں نے چین کو آگاہ کر دیا ہے کہ "اگر آپ نے ایران سے تیل خریدا تو پھر امریکا کے ساتھ کوئی تجارت ہر گز نہیں کر سکیں گے”۔

اپنی مدت صدارت کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ "اس وقت ایران دیوالیہ تھا، اس کے پاس حماس اور حزب اللہ کے لیے مال نہیں تھا اور نہ دہشت گردی کے آلات کار کے واسطے مالی رقوم تھیں”۔

سات اکتوبر کو حماس کے حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ٹرمپ نے واضح کیا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو "اسرائیل کبھی حملے کا نشانہ نہیں بنتا”۔

سابق صدر نے امریکا میں خصوصی آئرن ڈوم بنانے سے متعلق اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارے پاس دنیا کا بہترین آئرن ڈوم ہو گا۔ ہمارے پاس آئرن ڈوم کیوں نہ ہو ؟ اسرائیل کے پاس ایک ہے ، ہمیں تحفظ کی ضرورت ہے”۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button