پاکستان کیخلاف بھارتی پروپیگنڈا مسترد
پاکستان کے قیام کو 77سال ہونے کو ہیں۔ ابتدا سے ہی یہ پڑوسی ملک کی آنکھوں میں بُری طرح کھٹک رہا ہے اور وہ وطن عزیز کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ بھارت تو ارض پاک کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے درپے رہا ہے اور اس کے لیے اس نے تمام تر حدود عبور کر ڈالی ہیں۔ پاکستان پر جنگیں مسلط کرکے دیکھ لیں، ہماری بہادر افواج نے بھارت کو کرارا اور منہ توڑ جواب دے کر دُم دبا کر بھاگنے پر مجبور کردیا۔ اپنے ایجنٹوں کے ذریعے وطن عزیز میں دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کی سازشیں رچائیں۔ دشمن کی یہ چال بھی ناکامی سے دوچار ہوئی اور خود اُس کے جاسوس اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے دِکھائی دئیے۔ ایئر اسٹرائیک کرکے دیکھی، خود کی سبکی ہوئی۔ وطن عزیز کے خلاف ملک کے اندر اور باہر اپنے زرخرید غلاموں کے ذریعے پروپیگنڈوں کا ڈول ڈالا۔ اس محاذ پر بھی اُس کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ پھر ففتھ جنریشن ہائبرڈ وار مسلط کی۔ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے غلاموں سے ملک و قوم کے خلاف مذموم پوسٹیں کرائی گئیں۔ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی۔ نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر گھولنے کے لیے ہر طرح کا جھوٹ گھڑا گیا۔ اس میدان میں بھی دشمن کے پروپیگنڈے ناکامی سے دوچار ہوئے۔ محب وطن عوام کے سامنے تمام تر حقیقت آشکار ہوئی اور وہ دشمن کے وار کو سمجھتے ہوئے اُس کے غلاموں کا بھرپور ردّ کرنے کے ساتھ اُن کو لعنت ملامت کرتے نظر آئے۔ عالمی سطح پر بھارت کی ڈس انفولیب گزشتہ برسوں بے نقاب ہوئی تھی، جس کا مقصد ہی جھوٹی خبروں کو بڑھاوا دینا تھا، جن کے ذریعے بھارت اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کرتا تھا۔ بار بار ناکام ہونے کے باوجود دشمن سُدھرنے پر آمادہ نہیں۔ پاکستان کے خلاف بھارت اور اُس کے زرخرید غلام جعلی خبروں کو خوب بڑھاوا دیتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر منفی اور من گھڑت پوسٹوں کا سہارا لیا جاتا ہے۔ ملک و قوم کے خلاف پاکستان کے اندر بیٹھے بھارتی کاسہ لیس ایک دوسرے پر بازی لے جاتے دِکھائی دیتے ہیں۔ گزشتہ دنوں بنگلادیش میں شیخ حسینہ واجد حکومت کا دھڑن تختہ ہوا تھا۔ طلباء تحریک کے نتیجے میں ایسا ممکن ہوسکا۔ بنگلادیش میں حالات خاصے سنگین ہوگئے تھے۔ سیکڑوں لوگ زندگی کی بازی ہار گئے۔ حسینہ واجد کو اقتدار چھوڑ کر بھارت کی راہ لینی پڑی۔ بنگلادیش کے حالات کو جواز بناکر بھارت اور اس کے میڈیا کی جانب سے پاکستان سے متعلق مذموم پروپیگنڈوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی دشمنوں کی جانب سے پاکستان پر ایٹمی ہتھیار ایران کو دینے کے الزامات کی بھرمار کی گئی۔ دفتر خارجہ نے بنگلادیش کے حالات پر پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈا مسترد کر دیا۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان مثبت تعلقات ہیں، امید ہے کہ بنگلادیش میں جلد حالات نارمل ہوجائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہائی کمشنر نے نئے عبوری وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی، بنگلادیش کے حالات پر پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، جسے مسترد کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی کانگریس میں پیش بھارت امریکا دفاعی تعاون بل میں دوست ممالک کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے، امید ہے کہ امریکی کانگریس پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے میں کردار ادا کرے گی۔ مزید برآں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے ایران کو شاہین میزائل دینے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے۔ امریکا میں پاکستان کی جانب ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے حوالے سے امریکی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ہم اس مسئلے کے حوالے سے امریکا کی جانب سے تفصیلات کے انتظار میں ہیں۔ پاکستانی سفارت خانہ امریکا میں پاکستانی شہریوں کے حوالے سے امریکی حکام سے رابطے میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع کے بعد قائم مقام ایرانی وزیر خارجہ نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس کے دوران پاکستان اور ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کے درمیان ملاقات ہوئی۔ پاکستان خطے میں قیام امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پوری قوم ارشد ندیم کو پاکستان کے لیے سونے کا تمغہ جیتنے پر مبارک باد پیش کرتی ہے۔وزارت خارجہ کی جانب سے دشمن کے پروپیگنڈوں کا موثر اور صائب جواب دیا گیا ہے۔ پاکستان ایک ذمے دار ایٹمی قوت ہے اور اس کے جوہری اثاثے بالکل محفوظ ہیں۔ شاہین میزائل ایران کو دینے کی باتوں میں ذرا بھی سچائی نہیں۔ ایٹمی اثاثے کسی بھی دوسرے ملک کو منتقلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جوہری طاقت کا حصول کا مقصد ملک کا دفاع مضبوط بنانا تھا۔ بھارت نے ایٹمی دھماکے کرکے خطے میں طاقت کا توازن بگاڑ دیا تھا۔ پاکستان کے لیے ان حالات میں ایٹمی قوت کا حصول لازمی ہوگیا تھا۔ پاکستان کبھی بھی کسی پر بلاجواز حملہ آور نہیں ہوا ہے۔ پاکستان امن پسند ملک ہے۔ دُنیا بھارت کی حقیقت سے بخوبی واقف ہے۔ بھارت ایک دہشت گرد ریاست ہے جس کی خطے میں کسی ملک سے نہیں بنتی۔ سب سے اس کے تنازعات ہیں۔ اس کے علاوہ یہ خطے سے دُور دراز ممالک میں بھی دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ بھارت کی جانب سے کینیڈا میں خالصتان تحریک کے اہم رہنما کا قتل اس کی واضح مثال ہے۔ اسی طرح امریکا میں ایک اور سِکھ رہنما کے قتل کی منصوبہ بندی کا پردہ بھی گزشتہ برس فاش ہوا تھا۔ اس کے علاوہ بھی دہشت گردی کی کئی کارروائیاں بھارت دوسرے ملکوں میں کروا کے کئی زندگیاں لے چکا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں پچھلے 76سال سے بھارت انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں کر رہا ہے۔ ڈھائی لاکھ کے قریب کشمیری مسلمانوں کو شہید کر چکا ہے۔ پانچ برس قبل اس نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کرکے کاری وار کیا تھا۔ کشمیری مسلمان دُنیا کی سب سے بڑی جیل میں انتہائی اذیت ناک زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اُن کی جانب سے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد جاری ہے۔ اقوام متحدہ اور مہذب ممالک کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، لہٰذا مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ میں منظور کردہ قرار دادوں کے مطابق فی الفور نکالا جائے۔
بھکاریوں کو سعودیہ بھجوانے والوں
کیخلاف سخت اقدامات ناگزیر
پاکستان میں بھکاریوں کا نیٹ ورک بہت مضبوط ہے اور اسے کافی سال سے توڑنے اور اس کا خاتمہ کرنے کی ضرورت خاصی شدّت سے محسوس ہورہی ہے۔ ایک پیشہ ور بھکاری روزانہ وائٹ کالر جاب سے کئی زیادہ کما لیتا ہے، محنت مزدوری کرکے کمانے کی ان میں عادت نہیں ہوتی، مانگ کر گزارا کرنا ان کی فطرت میں شامل ہوتا ہے۔ ملک میں گداگر مافیا نے بڑا وبال پیدا کر رکھا ہے۔ ملک کے بڑے شہروں میں یہ عوام کے لیے سخت مشکلات کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ بازار، مزار، تفریح گاہیں، مساجد اور دیگر مقامات پر پیشہ ور بھکاری بڑی تعداد میں موجود ہوتے اور بھیک مانگ مانگ کر شہریوں کا جینا دوبھر کر دیتے ہیں۔ یہ شہریوں کو زچ کرنے کی حد تک جانے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ بھکاری چوریوں کی وارداتوں میں بھی ملوث بتائے جاتے ہیں۔ جہاں ملک کے عوام بھکاری مافیا سے تنگ ہیں، وہیں ان میں سے بعضے بیرون ممالک جاکر گداگری کرکے پاکستان کے لیے جگ ہنسائی کا باعث بنتے ہیں۔ سعودی عرب میں بھی پاکستانی بھکاری ملک کا نام بدنام کرنے کی وجہ بن رہے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایف آئی اے کو بھکاریوں کو سعودیہ بھجوانے میں ملوث مافیا کے خلاف کریک ڈائون کا ناصرف حکم دیا ہے بلکہ سعودی سفیر کو سعودیہ جانے والے پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سعودی عرب کے سفیر سے ملاقات کی۔ محسن نقوی نے ڈپلومیٹک انکلیو میں سعودی عرب کے سفارت خانے کا دورہ کیا، جہاں سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے وفاقی وزیری داخلہ کا خیرمقدم کیا۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، پاک سعودیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے سعودی عرب جانے والے پیشہ ورانہ بھکاریوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی یقین دہانی کرائی اور ایف آئی اے کو بھکاریوں کو سعودیہ بھجوانے میں ملوث مافیا کے خلاف بھی ملک بھر میں کریک ڈائون کا حکم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مافیا پاکستان کے امیج کو خراب کر رہا ہے، سعودی عرب ہمارے لیے بے پناہ عقیدت و احترام کا محور ہے، سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا یہ اقدام لائق تحسین ہے۔ ان کے حکم پر فوری عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے ذرا بھی کوتاہی نہ کی جائے اور اس میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔ دوسری جانب ملک میں گداگر مافیا کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے بھی راست اقدامات ناگزیر ہیں۔