ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس
پاک افواج پر قوم کو بے پناہ فخر ہے۔ یہ ملک و قوم کے تحفظ اور سلامتی کی ضامن ہیں۔ پاکستان اپنے قیام سے ظاہر و پوشیدہ دشمنوں کی آنکھوں میں بُری طرح کھٹکتا چلا آرہا ہے۔ دشمن اسے نقصان پہنچانے اور صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے ہر طرح کے مذموم ہتھکنڈے آزما چکے ہیں۔ جنگیں مسلط کرکے دیکھ لیں۔ یہاں بھی دشمن کو منہ کی کھانی پڑی اور افواج پاکستان نے ایسا منہ توڑ جواب دیا کہ دشمن فوج کو بھاگنے پر مجبور ہونا پڑا۔ پاکستان میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے کی سازش رچائی۔ یہ بھی بے نقاب ہوئی اور دشمن کے جاسوس اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے نظر آئے۔ بیرون اور اندرون ملک بیٹھے اپنے زرخرید غلاموں سے پاکستان اور اداروں کے خلاف زہر افشانی کروائی، یہ پروپیگنڈا بھی بے نقاب ہوا اور دشمن کو سبکی اُٹھانی پڑی۔ پھر دشمن کی جانب سے پاکستان پر ہائبرڈ وار مسلط کی گئی۔ سوشل میڈیا پر پاکستان اور بیرون ملک اپنے ڈیجیٹل دہشت گردوں کے ذریعے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے بے بنیاد پروپیگنڈے کروائے گئے۔ جھوٹ گھڑے گئے۔ پاکستان میں موجود ایک مخصوص سیاسی طبقہ بھی اس میں سب سے آگے دِکھائی دیا اور ملک دشمنی اور غداری میں اُس نے تمام حدیں پار کر ڈالیں۔ گزشتہ برس 9مئی کو اس نے وہ کر دِکھایا، جو دشمن پچھلے 75سال میں باوجود کوششوں کے نہیں کر سکا تھا۔ شہداء کی یادگار کی بے حرمتی کی گئی، اُن کو نقصان پہنچایا گیا، جناح ہائوس لاہور کو نذرآتش کر دیا گیا، ہزاروں نجی و سرکاری گاڑیوں کو نذرآتش کر ڈالا۔ ملک بھر میں لاتعداد عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ اہم تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ قوم 9مئی کے ذمے داران کو بخوبی پہچانتی اور ان کا بھرپور ردّ کرتی ہے۔ بلوچستان ملک کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے۔ ماضی میں اسے بُری طرح نظرانداز کیا گیا۔ ترقی کی دوڑ میں اسے پیچھے رکھا گیا، جس کا فائدہ اُٹھا کر دشمن اور اُن کے زرخرید غلام وہاں کے لوگوں میں ملک و قوم کے خلاف نفرت کی آگ بھڑکانے میں ماضی میں بھی پیش پیش رہتے تھے اور اب بھی اس حوالے سے اُن کی مذموم کوششیں کسی سے پوشیدہ نہیں۔ مختلف ٹولوں کے نام پر ملک و قوم کے خلاف سازشیں وقتاً فوقتاً گھڑی جاتی رہتی ہیں۔ اس حوالے سے پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے کھل کر اظہار کیا گیا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے تمام سازشوں سے پردہ اُٹھایا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ پاک فوج کے افسران و جوان اس ملک کی اشرافیہ نہیں، کیا تنقید کی وجہ سے کام چھوڑ دیں، بلوچ یکجہتی کمیٹی اور اس کی نام نہاد قیادت دہشت گرد تنظیموں کی پراکسی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ رواں سال دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف 32ہزار 622آپریشن کیے۔ حکومت کی جانب سے 2دہشت گرد تنظیموں پر پابندی لگائی گئی ہے جب کہ ٹی ٹی پی کو خوارج الفتنہ کے نام سے نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے افسران و جوان ملک کے متوسط طبقے اور غریب خاندانوں سے آتے ہیں، یہ اشرافیہ میں سے نہیں ہیں۔ پاک فوج اور اس کے زیر انتظام اداروں نے صرف 23۔2022مجموعی طور پر 360ارب روپے قومی خزانے میں ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں جمع کروائے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیم، صحت اور صاف پانی کی فراہمی فوج کی اولین ترجیح ہے، بلوچستان میں سڑکوں اور پلوں کے اہم منصوبے پاک فوج کے تعاون سے مکمل ہوئے، سی پیک کے پراجیکٹس کی سیکیورٹی کے لیے بھی ہزاروں اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں۔ اسمگلنگ سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب دیا کہ بلوچستان کے ایرانی سرحد سے متصل علاقوں میں بنیادی سہولتوں اور روزگار کی کمی ہے، بلوچستان کے ان علاقوں کے لوگوں کا انحصار ایران سے تجارت پر ہے، اگر ایرانی سرحد مکمل بند کر دیں تو مافیا کو فوج کے خلاف بات کرنے کا موقع ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اور ان کی نام نہاد قیادت کا دشمن سے گٹھ جوڑ ہے، گوادر میں چلے جائیں، وہاں آپ کو حکومت کی رٹ ملے گی، حکومت بلوچستان نے کہا کہ پُرامن احتجاج آپ کا حق ہے، حکومت بلوچستان نے کہا آپ سڑکیں بلاک نہ کریں، انہوں نے کہا کہ ہم سڑکیں بلاک کریں گے، آپ نے دیکھا کہ انہوں نے آگ بھی لگائی، بلوچ یکجہتی کمیٹی اور اس کی نام نہاد قیادت دہشت گرد تنظیموں اور جرائم پیشہ مافیا کی ایک پراکسی ہے، بلوچ یکجہتی کمیٹی دہشت گردوں کی پراکسی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کشمیر میں دس لاکھ بھارتی فوج بیٹھی ہے، یہ بیانیہ بنارہے ہیں کہ پاکستان کی مدد نہ کی جائے، میں سوال کرتا ہوں کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا؟جو ان کے اسپانسر ہے وہ اس کی قیمت چاہتے ہیں، وہ قیمت ہے کہ پاکستان میں انتشار، پاک فوج ان عناصر کو پہچانتی ہے اور ان کے سامنے کھڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 9مئی سے متعلق فوج کا بڑا واضح موقف ہے، اس موقف میں نہ کوئی تبدیلی آئی ہے نہ آئے گی۔پاک افواج ملک و قوم دشمن قوتوں کے سامنے آہنی دیوار ہے۔ ایسی سازشیں ماضی میں بھی ہوتی رہی ہیں اور اب بھی دیکھنے میں آرہی ہیں۔ محب وطن عوام ایسے مذموم عناصر کو بخوبی پہچانتے ہیں۔ قوم کو پاک افواج پر فخر ہے اور وہ اُن کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ پاک افواج ان کے مذموم عزائم کو کسی طور کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ اس بار بھی ملک دشمنوں اور اُن کے زرخرید غلاموں کے ہاتھ ناکامی اور نامُرادی ہی آئے گی۔ ملک و قوم کے خلاف ریشہ دوانیوں کا ماضی کی طرح اس بار بھی منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ پاکستان تاقیامت قائم رہے گا اور اس کے خلاف کوئی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔
25سال میں 96ہزار کشمیری شہید
مقبوضہ جموں و کشمیر پچھلے75 سال سے لہو لہو ہے۔ سسکتی انسانیت کے نوحے وہاں جابجا بکھرے دِکھائی دیتے ہیں۔ بھارت ہر طرح کے مظالم مظلوم کشمیری مسلمانوں پر ڈھا چکا، ہر طرح کے منفی حربے اور ہتھکنڈے آزما چکا، اُنہیں آزادی کی جدوجہد سے باز رکھنے کے لیے ہر طرح کی مذموم کارروائی کر گزر چکا، اس کے باوجود وہ کشمیری مسلمانوں کو جدوجہد آزادی سے باز رکھنے میں ناکام رہا ہے۔ ڈھائی لاکھ کشمیری مسلمانوں کو پچھلے 75سال میں شہید کیا جا چکا ہے۔ کتنی ہی عورتیں بیوہ کی جاچکی، کتنے ہی بچے یتیم کئی جاچکے، کتنی ہی مائوں کی گودیں اُجاڑی جاچکی، لیکن سلام ہے کشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت پر، جو کسی طور ماند نہیں پڑ سکا، بلکہ آزادی کی شمع مزید فروزاں ہوتی چلی جارہی ہے۔ بھارت کی جانب سے پوری کی پوری حریت قیادت کو قید و نظربند کر دیا گیا۔ بچوں کے سامنے اُن کے باپ، دادا، نانا کی جانیں بے دردی سے چھین لی جاتی ہیں۔ کون سا ظلم ہے جو مظلوم کشمیریوں کے ساتھ روا رکھا نہیں جارہا۔ کشمیری مسلمان بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ اسرائیل نے فلسطین میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے مذموم ہتھکنڈے آزمائے۔ یہودی بستیاں آباد کی گئیں اور وہاں بڑی تعداد میں یہودیوں کو لا بسایا گیا۔ اسی طرح بھارت نے بھی اسرائیل کی پیروی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں یہی حربہ آزمایا ہے۔ 5 اگست 2019 کو سفّاک مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کرکے کاری وار کیا۔ گزشتہ روز اس سانحے کو پانچ سال مکمل ہونے پر پاکستان، مقبوضہ و آزاد کشمیر سمیت دُنیا بھر میں یوم استحصال کشمیر منایا گیا۔ پچھلے پچیس سال میں بھارت 96ہزار سے زائد کشمیری مسلمانوں کو شہید کرچکا ہے۔ دُنیا کے مختلف ممالک اور ادارے بھی اس ظلم و ستم پر چیخ اُٹھے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی قبضے اور مظالم کا سلسلہ 75سال سے جاری ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں نے بھارتی حکومت کی جانب سے 5اگست 2019ء کو مارے جانے والے شب خون کو مسترد کر دیا۔ 1989ء سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں 96320شہریوں کو بھارتی قابض فوج اور پولیس نے شہید کیا ہے۔ ایک لاکھ 71ہزار سے زائد کشمیری باشندوں کو بھارتی قابض فوج اور پولیس نے غیر قانونی اور بلاجواز طور پر گرفتار کیا ہے۔ 22974خواتین کو بیوہ کیا جا چکا ہے۔ 11264خواتین کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج اور پولیس کے درندوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اگست 2019ء سے اب تک 887افراد شہید کیے جا چکے ہیں اور 25ہزار سے زائد شہریوں کو پابند سلاسل کیا جا چکا ہے۔ 2019ء سے اب تک 19 ہزار کے قریب غیر قانونی چھاپے مارے جاچکے ہیں اور 1300حریت پسند سرکاری ملازمین کو غیر قانونی طور پر برطرف کیا جا چکا ہے۔ بھارتی قابض فوج نے 60ہزار کشمیری خاندانوں کی لسٹ بنائی ہے، جن پر زندگی تنگ کرنے کا گھنائونا منصوبہ تیار کیا جا چکا ہے۔ مودی سرکار نے اپنی مکارانہ و سفاکانہ پولیس کے تحت مقبوضہ کشمیر میں 32لاکھ غیر مقامی ووٹرز کا اندراج کیا، جس سے مقامی افراد میں شدید تشویش پائی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا منصوبہ رکھتی ہے، اس مقصد کے لیے ووٹر لسٹوں میں ردوبدل کیا گیا ہے۔ بھارت ایک درندہ صفت ملک ہے۔ کشمیری مسلمانوں پر بہت ظلم و ستم ہوا ہے۔ اب مہذب دُنیا کو اس کے خلاف اُٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ کشمیر کے تصفیے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ بھارت پر اقوام متحدہ میں منظور کردہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دبائو ڈالا جائے۔ کشمیر میں ان شاء اللہ آزادی کا سورج جلد طلوع ہوگا۔ کشمیری مسلمانوں کو جلد بھارتی ظلم و ستم سے نجات ملے گی۔