خطے کو عدم استحکام سے بچانے کے لیے اسرائیل کو سزا دینا ضروری ہے, ایران
ایران کا کہنا ہے کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی نہیں بڑھانا چاہتا لیکن اس کا یہ بھی ماننا ہے کہ خطے کو عدم استحکام سے بچانے کے لیے اسرائیل کو سزا دینا ضروری ہے۔
ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرقِ وسطیٰ میں ایک نئی جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔
ناصر کنعانی کا کہنا تھا کہ ایران ’اپنی قومی سلامتی، خودمختادی اور زمین کے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ایران کو اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جواب دینے سے روکے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران خطے میں کشیدگی نہیں بڑھانا چاہتا لیکن ’صیہونی غاصبین اس خظے میں تناؤ کی وجہ ہیں اور وہ خطے میں استحکام لانے کی تمام کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔‘
ایران کے وزیرِ خارجہ علی باقری اس حوالے سے کہتے ہیں کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل سے استحکام کے لیے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچا۔
ان کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق ایران کی زمینی حدود اور قومی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے سبب ’اس جرم پر فیصلہ کُن ردِ عمل دینے کی ضرور پیدا ہوئی ہے۔‘
انھوں نے اردن کے وزیرِ خارجہ کو بتایا کہ ’اسرائیل کو ایک فیصلہ کُن اور سخت ردِعمل دیا جانا چاہیے تاکہ اسے اندازہ ہو سکے کہ ظلم اور کسی کی سکیورٹی کی خلاف ورزی کرنے کی بھاری قیمت چُکانی پڑتی ہے۔‘
اردن کے وزیرِ خارجہ سے ملاقات کے دوران ایرانی وزیرِ خارجہ علی باقری کا کہنا تھا کہ اسرائیل اقدامات میں آنے والی تیزی کی ’مرکزی وجہ‘ دراصل امریکہ اور کچھ یورپی ممالک کی حمایت ہے۔