کرم میں جنگ بندی کے بعد ایک بار پھر لڑائی شروع، 42 افراد ہلاک

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں دو قبائل کے درمیان جاری تنازع میں جنگ بند کے بعد دوبارہ لڑائی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس میں مزید 7 اموات کے بعد تنازع میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 42 ہو گئی ہے۔
مداگی اور مالی خیل قبیلے کے درمیان یہ تنازع بدھ کو اس وقت شروع ہوا تھا جب دونوں قبائل کے درمیان زمین کے تنازع پر دہائیوں سے چلتی آ رہی پرانی دشمنی کے حل کے لیے جاری کونسل کے اجلاس میں فائرنگ کردی گئی تھی۔
مقامی پولیس اہلکار مرتضیٰ حسین نے کہا کہ اس فائرنگ میں کوئی زخمی نہیں ہوا تھا لیکن اس کے بعد دونوں قبیلوں کے درمیان برسوں سے چلی آ رہی دشمنی پھر سے زندہ ہو گئی تھی اس کے بعد اتوار تک مسلسل فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا۔
مسلسل پانچ روز تک جاری فائرنگ میں 35 افراد مارے گئے جس کے بعد قبائلی عمائدین اتوار کو جنگ بندی پر راضی ہو گئے تھے۔
صوبے کی وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کرم کے قبائلی میں حکومت کی کوششوں سے سیز فائر ہو گیا تھا لیکن رات میں فائرنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے مطابق اب تک واقعے میں کم از کم 42 افراد ہلاک اور 180 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔







