Editorial

تیل و گیس تلاش کرنے والی کمپنیوں کا پاکستان میں عظیم سرمایہ کاری کا اعلان

پاکستان بلاشبہ قدرت کا عظیم تحفہ ہے۔ یہ وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ پاکستان حسین مقامات، وادیوں، کوہساروں، آبشاروں اور دیگر دلکش جگہوں کی وجہ سے دُنیا بھر کے سیاحوں کے لیے کشش کا باعث ہے۔ زرعی ملک ہونے کے ناتے یہاں کی زمینیں سونا اُگلتی ہیں۔ کُل مجموعی ملکی پیداوار میں زراعت کا شعبہ بڑا حصّہ ڈالتا ہے۔ یہاں کی زمینوں میں قدرت کے عظیم خزانے دفن ہیں۔ سونا، چاندی، پٹ سن، نمک، جپسم اور دیگر معدنیات کے وسیع ذخائر اپنے سینے میں سرزمین پاک سموئے ہوئے ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر کچھ عرصے بعد وطن عزیز کے مختلف حصّوں میں تیل اور گیس کے وسیع ذخائر دریافت ہوتے رہتے ہیں، جن سے ملکی پیداوار میں خاطرخواہ اضافے دیکھنے میں آتے ہیں۔ ملکی خزانے پر اس سے بوجھ میں کمی کے ساتھ پاکستان میں تیل درآمد میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ تیل اور گیس کے وسیع ذخائر کی دریافت سے متعلق خبریں آئے روز میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں۔ دوسری جانب دیکھا جائے تو وطن عزیز میں امسال 8فروری کو عام انتخابات کا انعقاد کیا گیا، جس کے نتیجے میں میاں شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت کا قیام عمل میں آیا۔ وزارت عظمیٰ کی ذمے داری سنبھالتے ہی شہباز شریف ملک اور قوم کو لاحق معاشی چیلنجز اور مشکلات کے حل کے لیے تندہی سے مصروفِ عمل ہوگئے اور شب و روز اس کے لیے کڑی محنتیں کیں۔ سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کے دورے کیے اور ان ملکوں کی جانب سے پاکستان میں عظیم سرمایہ کاری کے معاملات کو حتمی شکل دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اب پاکستان میں بیرون ممالک کی جانب سے عظیم سرمایہ کاریوں کا لامتناہی سلسلہ شروع ہوا چاہتا ہے، جس کے ملک اور قوم پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ پاکستان کے انفرا اسٹرکچر کی صورت حال خاصی حد تک سنور جائے گی جب کہ روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے کہ بے روزگاری کا طوفان مکمل قابو میں آجائے گا اور کوئی بے روزگار نہیں رہے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا مشن ملکی معیشت کو استحکام عطا کرنا اور عوام النّاس کو خوش حالی اور ترقی کے ثمرات بہم پہنچانا ہے۔ وہ اس حوالے سے کوششوں میں اب بھی مگن ہیں اور انہی کاوشوں کے طفیل گزشتہ روز ایک بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ گیس و پٹرولیم تلاش کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر وطن عزیز میں 5ارب ڈالر کی بڑی سرمایہ کاری کا اعلان سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گیس و پٹرولیم کی تلاش کرنے والی کمپنیوں نے پاکستان میں 5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کر دیا۔ وزیرِاعظم سے پٹرولیم اور گیس کے شعبے کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کے وفد نے ملاقات کی، جس میں وزیراعظم نے کمپنیوں کو آف شور ذخائر ڈھونڈنے کی دعوت دی۔ اجلاس میں پٹرولیم، گیس کی تلاش اور پیداواری کمپنیوں کے وفد نے پاکستان میں 5ارب ڈالر سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آپ پہلے وزیراعظم ہیں، جو سنجیدگی سے اس شعبے پر توجہ دے رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 3 سال میں پٹرولیم اور گیس کی تلاش کے لیے پاکستان میں 240جگہ کھدائی کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں مقامی سطح پر تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش ہماری اوّلین ترجیح ہے، پاکستان تیل اور گیس کی درآمد پر ہر سال اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے، مقامی ذخائر کی پیداوار سے پاکستان کا زرمبادلہ بچے گا جب کہ ایندھن اور گیس کی قیمت کم ہوگی۔ وزیرِاعظم نے متعلقہ حکام کو شعبے کے تمام مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل پیش کرنے کی ہدایت دی۔ موجودہ حالات کے تناظر میں تیل اور گیس کے ذخائر تلاش کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں 5ارب ڈالر کی عظیم سرمایہ کاری کا اعلان خوش گوار ہوا کے تازہ جھونکے کی مانند ہے۔ اس کے انتہائی دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔ پاکستان میں تیل اور گیس کی پیداوار کے لحاظ سے صورت حال مزید بہتر ہوگی۔ تیل اور گیس کے ذخائر دریافت ہونے سے پاکستان کی تیل اور گیس کی درآمدات میں خاطرخواہ کمی آئے گی۔ اس سے خزانے پر بوجھ بھی کم ہوگا۔ اتنی وسیع سرمایہ کاری آنے سے معیشت مضبوط ہونے کے ساتھ مستحکم ہوگی۔ ان کامیابیوں کا سہرا بلاشبہ وزیراعظم میاں شہباز شریف کے سر بندھتا ہے، جن کا ماضی بے داغ اور شان دار رہا ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے اُن کا کردار مثالی رہا ہے۔ وہ کافی سال ملک کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے پر متمکن رہے اور عوام کی خدمت میں کوئی دقیقہ فروگزاشت اُٹھا نہیں رکھا۔ اُن کے کیے گئے کاموں کی تعریف بدترین مخالفین بھی کرتے ہیں۔ اُنہوں نے پنجاب کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اورنج لائن ٹرین، میٹرو بس سروس، دانش اسکول اور دیگر منصوبے اُن کی عظیم خدمات کے گواہ ہیں۔ اب وزیراعظم کی حیثیت میں اُنہوں نے اپنی خدمات کی فراہمی کا آغاز کیا ہے اور چار ماہ کے عرصے میں وہ کر ڈالا ہے جو ماضی کے حکمراں پوری مدت اقتدار گزار دینے کے باوجود نہیں کرپاتے تھے۔ خدمات کا سفر جاری ہے۔ اس کے نتیجے میں حالات بہترین رُخ اختیار کریں گے۔ محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ ان شاء اللہ ملکی معیشت استحکام حاصل کرنے کے ساتھ مضبوط ہوگی۔ ملک اور قوم ترقی اور خوش حالی کے ثمرات سے پوری طرح مستفید ہوں گے۔ کچھ ہی سال میں پاکستان کا شمار ترقی یافتہ ممالک میں ہوگا۔
منشیات کا خاتمہ، کریک ڈائون ناگزیر
ملک میں منشیات کا عفریت بڑے پیمانے پر تباہی مچارہا ہے۔ ہماری نوجوان نسل میں سے بڑی تعداد تیزی سے تباہی کی جانب جارہی ہے۔ اس کی وجہ یہی لعنت
ہے۔ کتنے ہی قابل ذہن اس لعنت کا شکار ہوکر اپنی زندگیوں سے محروم ہوکر اپنے پیاروں کے لیے عمر بھر کے روگ کا باعث بن چکے ہیں۔ اب بھی بہت بڑی تعداد اس لت کا شکار ہوکر اپنے اہل خانہ کے لیے شدید مشکلات اور کرب کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ وہ ان کو نارمل زندگی کی جانب لانے کے لیے ہر طرح کے جتن کرتے ہیں، لیکن نشے کی لت اُن کی ان کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی وجہ ثابت ہوتی ہے۔ وہ ہزارہا کوششیں کرتے ہیں، لیکن یہاں بحالی کے حوالے سے ایسی سہولتوں کا فقدان نظر آتا ہے، جن سے نشے میں مبتلا افراد کو زندگی کی طرف لوٹنے میں مدد ملے۔ اس لیے اہل خانہ کی تمام تر کوششیں سعی لاحاصل ثابت ہوتی ہیں۔ چند ایک کیسز میں اہل خانہ کو کامیابی بھی مل جاتی ہے، لیکن ایسے کیسز آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔ ملک میں ایک کروڑ سے زائد لوگ نشے کی لت میں مبتلا ہیں۔ ان اندازوں سے بھی بہت زیادہ بڑی تعداد اُن لوگوں کی ہے، جو چھپ کر نشہ کرتے ہیں اور نارمل لائف گزارتے ہیں۔ دُنیا انہیں نارمل ہی تصور کرتی ہے، درحقیقت وہ نشے کے شکنجے میں جکڑے جاچکے ہوتے ہیں، بس معاشرے میں خود پر نارمل کا ٹھپا برقرار رکھنے کے لیے وہ عام افراد کی طرح رہتے ہیں۔ خواتین بھی بڑی تعداد میں پچھلے کچھ سال کے دوران اس لت کا شکار ہوچکی ہیں۔ نشے کی لت ہمارے معاشرے کو بُری طرح کھوکھلا کررہی ہے۔ اگر اس کا تدارک نہ کیا گیا اور منشیات کو معاشرے سے بالکل ختم نہ کیا گیا تو اگلے وقتوں میں صورت حال ہولناک حد تک سنگین ہوجائے گی۔ اس کے لیے منشیات کے خلاف سخت کریک ڈائون وقت کی اہم ضرورت ہے۔ گزشتہ روز اینٹی نارکوٹکس نے کارروائی کرتے ہوئے بڑی مقدار میں منشیات برآمد کی ہے۔اینٹی نارکوٹکس فورس نے بلوچستان کے علاقے گوادر میں بڑی کارروائی کرکے 124 کلو آئس برآمد کرلی جب کہ دوسری کارروائی کے دوران 5 کلوگرام منشیات تحویل میں لے لی۔ ترجمان کے مطابق اے این ایف کا منشیات اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، انسداد منشیات فورس نے حال ہی میں 2 کاروائیوں میں129 کلو منشیات برآمد کرلی۔ ایک خفیہ اطلاع پر بلوچستان کے ساحلی مقام گوادر سے 124 کلو آئس برآمد کی گئی جب کہ دوسری کارروائی اسلام آباد میں کوریئر آفس میں کی گئی، جہاں آسٹریلیا بھیجے جانے والے پارسل سے 5 کلو آئس برآمد کی گئی۔ ترجمان کے مطابق انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مزید کارروائی شروع کردی گئی۔ اپنی نوجوان نسل کی بقا اور معاشرے کو منشیات سے مکمل پاک کرنے کے لیے سخت کریک ڈائون وقت کی اہم ضرورت ہے، اس کو اُس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک منشیات اور اس کے گھنائونے دھندوں میں ملوث عناصر کا مکمل قلع قمع نہیں ہوجاتا۔ یقیناً درست سمت میں اُٹھائے گئے قدم مثبت نتائج کے حامل ثابت ہوں گے۔

جواب دیں

Back to top button