شدید گرمی سے577 حاجیوں کی رحلت

ماحولیاتی آلودگی کے منفی اثرات دُنیا بھر کے ممالک میں ظاہر ہورہے ہیں۔ کوئی بھی ملک اس سے محفوظ نہیں۔ بڑے پیمانے پر موسمیاتی تغیرات رونما ہورہے ہیں۔ گرمی کی شدّت ہولناک بڑھ چکی ہے اور بعض مقامات ایسے ہیں کہ وہاں حقیقی معنوں میں سورج آگ برسا رہا ہوتا ہے۔ سرد موسم بھی اسی طرح مزید شدّت اختیار کر چکے ہیں۔ فصلوں پر اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ نت نئے امراض پیدا ہورہے ہیں۔ خاص طور پر اطفال ان کی لپیٹ میں آتے رہتے ہیں۔ ماضی میں دیکھا جائے تو ماحولیاتی آلودگی اپنی تباہ کاریاں مچاتی رہی اور دُنیا اس سے بے خبر ماحول کو مزید نقصانات سے دوچار کرتی رہی، جب یہ معاملہ ہاتھ سے نکل گیا تو دُنیا کو ہوش آیا اور اُنہوں نے ماحولیاتی آلودگی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے سر جوڑے۔ بڑے بڑے اقدامات کیے گئے۔ ماحول کو انسان دوست بنانے کے لیے وہ سنجیدگی سے کوشاں ہوگئے، لیکن اُس وقت تک کافی دیر ہوچکی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ دُنیا بھر کے ممالک میں سمندری طوفانوں، سیلابوں، زلزلوں اور دیگر قدرتی آفات نازل ہوتی دِکھائی دیتی ہیں، جن کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات سامنے آتے ہیں۔ موسم گرما بھی اپنی حدوں کو چھوتا دِکھائی دیتا ہے۔ دُنیا کے اکثر خطوں میں موسم گرما میں باہر نکلنا دُشوار ہے۔ گھروں میں بھی رہنا چنداں آسان نہیں۔ چند روز قبل ہی دُنیا بھر کے مختلف ممالک سے حجاز مقدس آنے والوں نے فریضہ حج ادا کیا ہے۔ ان خوش نصیبوں کی تعداد 18لاکھ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ یہ خوش نصیب اپنی اس سعادت پر خوشی سے سرشار دِکھائی دیتے ہیں۔ ان کے اہل خانہ کی بھی خوشیوں کا کوئی ٹھکانہ نہیں کہ حج کی عظیم سعادت ان کے پیاروں کو ملی ہے۔ خالقِ کائنات نے انہیں اپنے در پر بلایا اور سرفراز فرمایا ہے۔ حج دین اسلام کا آخری اور پانچواں رکن ہے، جو ہر اس شخص پر فرض ہے جو مکہ تک جانے آنے کی استطاعت رکھتا ہے۔ اس کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں۔ خاتم النبیین حضورؐ نے فرمایا: حج کی جزا جنت ہے۔’’ ایک دوسری حدیث میں ہے: ’’ حج سے انسان گناہوں سے اس طرح پاک ہوجاتا ہے گویا وہ آج ہی پیدا ہوا ہے۔’’ اس بار حجاج کرام کی بڑی تعداد شدید گرمی کی لپیٹ میں آکر بُری طرح متاثر ہوئی ہے اور ان میں سے 577حجاج کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جن میں سے320 کا تعلق مصر، 144انڈونیشیا، 60اردن، ایران 11اور 3کا تعلق سینیگال ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مکہ مکرمہ کے سب سے بڑے المیسم مردہ خانے میں 550لاشیں لائی گئیں، جن کی موت شدید گرمی کی وجہ سے واقع ہوئی تھی۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مختلف اسپتالوں میں شدید گرمی کے باعث بیمار ہونے والے 2ہزار حاجی زیر علاج ہیں۔ جاں بحق ہونے والے حاجیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس حج کے دوران گرم موسم کے باعث 240حاجیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی تھی، جن میں سے زیادہ تر انڈونیشیا کے شہری تھے۔ گزشتہ ماہ شائع ہونے والی ایک سعودی تحقیقی رپورٹ کے مطابق شدید گرم موسم اور آب و ہوا کی خرابی کی وجہ سے حاجیوں کے بڑی تعداد کا متاثر ہونے کا اندیشہ ہے اور درجہ حرارت 50سے زائد ہوسکتا ہے۔ اے ایف پی کے نمائندے نے گزشتہ روز منیٰ میں حجاج کو اپنے سروں پر پانی کی بوتلیں انڈیلتے ہوئے دیکھا جبکہ رضاکاروں نے ٹھنڈا رہنے میں مدد کے لیے کولڈ ڈرنکس اور تیزی سے پگھلنے والی چاکلیٹ آئس کریم بھی تقسیم کیں۔ سعودی حکام نے عازمین کو دن کے گرم ترین اوقات میں چھتری استعمال کرنے، وافر مقدار میں پانی پینے اور دھوپ کی چبھتی روشنی میں جانے سے گریز کا مشورہ دیا تھا۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق رواں برس قریباً18لاکھ خوش نصیبوں نے حج ادا کیا، جن میں سے 16لاکھ بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے حاجی تھے۔ خیال رہے کہ ہر سال دسیوں ہزار حجاج سرکاری حج ویزا حاصل کیے بغیر حج کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو خطرناک اقدام ہے، کیونکہ اس طرح یہ منٰی کے راستے میں سعودی حکام کی طرف سے فراہم کردہ ایئر کنڈیشنڈ کیمپ کی سہولتیں حاصل نہیں کر پاتے۔ اے ایف پی سے بات کرنے والے سعودی سفارت کاروں میں سے ایک نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں غیر رجسٹرڈ مصری حاجیوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ شدید گرمی کے باعث 550حاجیوں کا جاں بحق ہونا بڑا سانحہ ارتحال ہے۔ اس اطلاع پر پوری امت مسلمہ دُکھ اور غم کی کیفیت میں ہے۔ ہر دردمند دل اُداس ہے۔ دعا ہے کہ اللہ رب العزت مرحوم حجاج کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ حالانکہ سعودی حکومت نے حجاج کرام کی سہولت کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت اُٹھا نہیں رکھا تھا۔ ان کی آسانی اور راحت کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے گئے۔ قدم قدم پر اللہ کے مہمانوں کی راحت کے بندوبست کیے گئے۔ جیسا کہ سعودی سفارت کاروں کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں بڑی تعداد غیر رجسٹرڈ حجاج کی ہے۔ کیا ہی اچھا ہوتا کہ یہ حجاج رجسٹریشن کروا کے حج کی سعادت پاتے۔ ہم ان سطور کے ذریعے گزارش کریں گے کہ آئندہ تمام لوگ حج ایسی عظیم سعادت رجسٹریشن کروا کے ہی حاصل کریں کہ یہ نا صرف غیر قانونی عمل ہے، بلکہ اس سے ان کی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
پنجاب: عیدالاضحی پر
صفائی کے بہترین انتظامات
عیدالاضحی پر ملک بھر میں صفائی کے حوالے سے صورت حال انتہائی ناگفتہ بہ رہتی ہے، قربانی کے جانوروں کی آلائشیں مختلف مقامات پر پڑی رہتی اور اُن کے تعفن سے عوام کا جینا دوبھر ہوجاتا ہے۔ یہ سنگین مسئلہ ہے اور اس کے حل کے لیے عید کے موقع پر متعلقہ انتظامیہ بڑھ چڑھ کر بیانات دیتی ہیں، لیکن حقیقت میں ہر بار اس حوالے سے صفائی کسی طور مناسب نہیں ٹھہرتی، لیکن اس مرتبہ پنجاب میں عیدالاضحیٰ کے ایام میں صفائی کے بہترین انتظامات دیکھنے میں آئے۔ اس کا سہرا یقیناً وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے سر بندھتا ہے، جنہوں نے بہت ہی کم عرصے میں عوامی خدمات کے ضمن میں شاندار نظیریں قائم کی ہیں۔ اُنہوں نے تین، چار ماہ کے مختصر عرصے میں وہ کر دِکھایا ہے، جو ماضی میں لوگ پانچ پانچ سال تک نہیں کرپاتے۔ اُن کا سب سے اہم کارنامہ گرانی میں کمی کی خاطر راست اقدامات تھے، جس کا فائدہ غریب عوام کو پہنچا۔ اُنہوں نے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے بڑے اقدامات کیے۔ خواتین کی بہتری کے لیے کوششیں کیں۔ اب عیدالاضحیٰ کے موقع پر پورے پنجاب میں صفائی کی بہترین صورت حال رہی ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ مریم نواز کو وزیراعظم میاں شہباز شریف نے شاباش دی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر صفائی کے بہترین انتظامات اور عوامی خدمت پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو شاباش دی۔ عیدالاضحیٰ کے تینوں دن بہترین صفائی پر وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور صفائی مہم کی ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ شدید ترین گرمی میں عملے نے جس محنت سے کام کیا، وہ قابل تعریف ہے۔ آپ کو سلام پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا، ڈرون کے استعمال سے لاہور نہر میں گندگی پھینکنے میں 80فیصد کمی قابل ستائش ہے۔ مریم نواز کا صوبے کی سربراہ کی حیثیت سے شاندار اور مثالی رہا ہے۔ اُن کی جتنی تعریف کی جائے، کم ہے۔ ملک کے سب سے زیادہ آبادی کے حامل صوبے کو ایسی ہی قیادت کی ضرورت تھی، جو پنجاب اور اس کے عوام کی قسمت کو سنوار سکے اور اب یہ انہیں میسر آگئی ہے۔ مریم نواز نے عیدالاضحیٰ پر صفائی عملے کی دل کھول کر تعریف اور حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے لیے بڑے انعام کا اعلان بھی کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے تین روزہ خصوصی صفائی مہم میں شامل افسران اور عملے کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ بطور انعام دینے کا اعلان کر دیا۔ مریم نواز نے عید صفاءی مہم کی تمام ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ شاباش ٹیم پنجاب، شاباش ، آپ نے عوام کی مثالی خدمت کرکے ستھرا پنجاب کی نئی تاریخ لکھ دی۔’’ وزیراعلیٰ نے تین روزہ خصوصی صفائی مہم میں شامل افسران اور عملے کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ بطور انعام دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شدید گرمی میں جس طرح آپ نے عوام کی خدمت کی، وہ قابل تعریف اور قابل فخر ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام میونسپل اداروں، ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سمیت تمام افسران اور عملے کو خراج تحسین پیش کیا۔ مریم نواز کا یہ اقدام ہر لحاظ سے سراہے جانے کے قابل ہے۔ سچ ہے کہ حوصلہ افزائی سے لوگوں میں کام کرنے کی لگن بڑھتی اور وہ مزید جانفشانی سے اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں۔ دوسرے صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو بھی مریم نواز کی تقلید میں اقدامات یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔





