پاکستان

’حمود الرحمان کمیشن رپورٹ پڑھنے کا مشورہ دینا کون سی غداری ہے‘: سابق صدر عارف علوی کا عمران خان کی رہائی کی بھی مطالبہ

سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے سنیچر کو عمران خان کے اکاؤنٹ سے شیخ مجیب سے متعلق جاری بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ پڑھنے کا مشورہ دینا کون سی غداری ہے۔ انھوں نے کہا کہ کبھی آپ کو کھیلنے کے لیے نو مئی مل جاتا ہے، اب آپ کو کھیلنے کے لیے حمود الرحمان کمیشن رپورٹ مل گئی ہے۔

عارف علوی نے کراچی میں انصاف لائرز فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے اپنے ذہن میں ایک نظریہ بنا رکھا ہے، اس کے مطابق غدار قرار دے دیتے ہیں۔‘

عارف علوی کے مطابق حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ جو پڑھتا ہے اس پر ایف آئی آر ہو جاتی ہے جبکہ حمود الرحمان دیانتدار جج تھے ان کے بیٹے آج بھی فیڈرل شریعت کورٹ کے جج ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ’یہ کیا ضد ہے درگزر نہیں کریں گے بلکہ کہتے ہیں معافی مانگو لیکن معافی کس بات کی، ایک معافی کے لیے ملکی معیشت کو تباہ نہ کریں۔‘

ڈاکٹر عارف علوی نے عمران خـان سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر بات کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ قانون کی حکمرانی قائم کرو، عمران خان کو رہا کرو، مینڈیٹ واپس کرو، ظلم و زیادتی بند کرو۔ عارف علوی کے مطابق ’بانی پی ٹی آئی بدلہ لینے والے نہیں ہیں، وہ قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرزکو میز پرلائے بغیر حل ممکن نہیں ہے۔ ان کے مطابق اس وقت دو سب سے بڑے سٹیک ہولڈرز ہیں، ایک عمران خان کیونکہ عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، فارم 47 والوں کا مینڈیٹ نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ فارم 47 والوں کو لوگ مینڈیٹ دے دیں کہ وہ جوبات کریں گے اس پرہم بھی کھڑے رہیں گے تو وہ بھی بات کرسکتے ہیں۔ ان کے مطابق سٹیک ہولڈرمیزپر نہیں ہوں تو فیصلہ نہیں ہو گا۔

انھوں نے وکلا سے کہا کہ میں عام آدمی کے طور پر یہاں آیا ہوں، قانون کی پاسداری اس لیے کروں گا کہ میں مسلمان ہوں، قانون وہ بنتا ہے جس کی معاشرے میں عزت ہو۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسا قانون کیسے چلے گا، دہشت گرد آزاد ہے اور عام آدمی پر دہشت گردی کی دفعات اے ٹی اے لگایا جاتا ہے، دل کے اندر حیا اور شرم ہونی چاہیے۔

عارف علوی نے کہا کہ موجودہ صدر نے استثنیٰ لیا ہوا ہے، میں پیش ہوتا تھا، مجھ پر بندوق سپلائی کرنے کا مقدمہ قائم ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو جتوایا گیا، کیا ایم کیو ایم جیت سکتی تھی؟ ایم کیو ایم سے اس شہر کو آزاد کرایا گیا، اب وہ دوسروں کے ساتھ مل کر اس شہر پر ظلم کر رہے ہیں۔

عمران خان پر تنقید کیوں ہو رہی ہے؟

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور اُن کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) گذشتہ دو دنوں سے تنقید کی زد میں ہے جس کی وجہ عمران خان کی ایک ٹویٹ بنی ہے جس میں انھوں نے لوگوں کو سقوطِ ڈھاکہ سے متعلق حمود الرحمان کمیشن رپورٹ پڑھنے کا مشورہ دیا ہے۔

27 مئی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر عمران خان کے اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو ٹویٹ کی گئی اور لکھا گیا کہ کہ ’ہر پاکستانی کو حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کا مطالعہ کرنا اور یہ جاننا چاہیے کہ اصل غدار تھا کون، جنرل یحییٰ خان یا شیخ مجیب الرحمان۔‘

عمران خان گذشتہ تقریباً ایک سال سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، انھیں متعدد مقدمات میں سزائیں سنائی جا چکی ہیں جبکہ ان کے خلاف مزید مقدمات کی سماعت بھی جاری ہیں۔ عمران خان جیل میں ہونے کے سبب اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس خود استعمال نہیں کرتے اور تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے ممبران چلاتے ہیں۔

عمران خان اور تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹس سے حمود الرحمان کمیشن رپورٹ سے متعلق ہونے والی ٹویٹس پر تنقید کرنے والوں کا الزام ہے کہ تحریک انصاف اور اس کے بانی ’فوج کو بدنام‘ کر رہے ہیں اور ’اشتعال انگیزبیانیے کو ہوا‘ دے رہے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button