پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی

وطن عزیز میں صورت حال بہتر رُخ اختیار کرتی دِکھائی دے رہی ہے۔ غریب عوام کی اشک شوئی کے معقول بندوبست انتہائی حوصلہ افزا ہیں۔ پچھلے ڈیڑھ دو ماہ کے دوران کئی اشیاء کی قیمتوں میں مناسب حد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ آٹے ایسی بنیادی ضرورت کے نرخ 150روپے سے 95روپے پر آگئے ہیں۔ گھی اور تیل کے نرخوں میں بھی خاطرخواہ کمی ہوئی ہے۔ چاول اور دالیں بھی سستی ہوئی ہیں۔ سبزیوں اور پھلوں کے دام بھی کافی حد تک گرے ہیں۔ ایل پی جی کی قیمت میں بھی بڑی کمی ہوئی ہے۔ قدرتی گیس کی قیمت میں بھی دس فیصد اضافے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ پچھلے 6سال غریب عوام کے لیے کسی ڈرائونے خواب سے کم نہ تھے۔ آنے والا ہر نیا دن اُن کے لیے کڑے امتحان کا باعث ثابت ہوتا تھا۔ گرانی ہوش رُبا حد تک بڑھتی چلی جارہی تھی۔ قیام پاکستان کے بعد سے 70سال تک اتنی گرانی نہیں ہوئی تھی، جتنی محض پانچ چھ سال کے عرصے میں غریب عوام پر مسلط کردی گئی، اُن کے منہ سے روٹی کا نوالہ تک چھین لیا گیا، اُن کے لیے روح اور جسم کا رشتہ اُستوار کرنا مشکل بنادیا گیا، ہر شے کے دام تین، چار گنا بڑھادیے گئے۔ سب سے بڑھ کر پاکستانی روپے کو تاریخی بے وقعتی سے دوچار کرنے کے لیے پستیوں کی اتھاہ گہرائیوں کی جانب دھکیل دیا گیا۔ ایشیا کی بہترین کرنسی کہلانے والا روپیہ اپنی قسمت پر ماتم کناں دِکھائی دیا۔ چار سال میں ملکی معیشت کی ایسی حالت کردی گئی کہ اُس سے اُبھرنا چنداں آسان نہ تھا۔ پچھلے دو سوا دو سال سے معیشت کی بہتری اور غریب عوام کی حالتِ زار بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں اور اب ان اقدامات کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ پچھلے ڈیڑھ دو ماہ کے دوران حکومت کی جانب سے مسلسل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے سلسلے دِکھائی دیتے ہیں۔ اس عرصے کے دوران پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں بڑی اور واضح کمی آچکی ہے۔ اس پر عوام خوشی سے نہال دِکھائی دیتے ہیں، کیونکہ 6سال کے عرصے کے بعد اُن کی حقیقی اشک شوئی ہوتی نظر آرہی ہے۔ اب کچھ ہی سال میں اُن کی زندگیاں مشکلات سے باہر نکل جائیں گی اور ترقی اور خوش حالی کے ثمرات سے وہ پوری طرح مستفید ہوں گے۔ گزشتہ روز بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معقول حد تک کمی یقینی بنائی گئی ہے۔ یہ اسی ثمرات کا سلسلہ ہے، جو آگے بھی جاری رہنے کی توقع ہے اور جس کے نتیجے میں حالات مزید بہتر رُخ اختیار کریں گے اور گرانی کا زور توڑنے میں کافی مدد ملے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری آئندہ 15روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے نوٹیفکیشن کے مطابق یکم جون سے پٹرول کی قیمت میں 4روپے 74پیسے فی لٹر کمی کردی گئی ہے، پٹرول کی نئی قیمت 268روپے 36پیسے فی لٹر ہوگئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں 3روپے 86پیسے فی لیٹر کمی کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 270روپے 22پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے مٹی کا تیل بھی ایک روپے87 پیسے فی لیٹر سستا کیا گیا ہے، جس کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت 171روپے 61پیسے فی لٹر ہوگئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق لائٹ ڈیزل آئل 3روپے 88پیسے فی لٹر سستا ہونے کے بعد 157روپے 29پیسے فی لٹر ہو گیا ہے۔ قیمتوں میں کمی کے باوجود پٹرول اور ڈیزل پر لیوی 60روپے فی لٹر برقرار رہے گی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی خوش گوار ہوا کے تازہ جھونکے کی مانند ہے۔ آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہنے کی توقع کی جاسکتی ہے ۔ اس پر موجودہ حکومت مبارک باد کی مستحق ہے، جس نے بہت کم عرصے میں اپنی کارکردگی کا لوہا منوایا ہے۔ اگر اس حکومت نے اپنی مدت مکمل کرلی تو اُس وقت تک ناصرف پاکستانی معیشت مستحکم اور مضبوط ہوچکی ہوگی، بلکہ عوام ترقی اور خوش حالی کے ثمرات سے پوری طرح مستفید بھی ہورہے ہوں گے۔ پاکستان ترقی کی شاہراہ پر تیزی سے گامزن ہوگا۔ دوسری جانب دیکھا جائے تو آگے حالات مزید بہتر رُخ اختیار کرتے نظر آرہے ہیں۔ مہنگائی میں بھی خاطر خواہ کمی کا امکان ہے۔ پاکستانی معیشت کا پہیہ مزید تیزی سے گھومے گا۔ عظیم سرمایہ کاری آرہی ہے، جس سے بے روزگاری کے عفریت پر نا صرف قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ ملک کا انفرا سٹرکچر بھی انقلابی تبدیلیوں سے ہمکنار ہوگا۔ زراعت پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور جدید طریقوں کو آزماتے ہوئے زرعی پیداوار کو خاطرخواہ حد تک بڑھا کر خوراک میں خود کفالت کی منزل کا حصول یقینی بنایا جارہا ہے۔ شعبۂ آئی ٹی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور اس حوالے سے میگا منصوبوں پر تندہی سے کام جاری ہے۔ آئی ٹی سے آمدن کو خاطر خواہ حد تک بڑھاوا دیا جائے گا۔ وطن عزیز کی خوش قسمتی ہے کہ اسے 60فیصد نوجوان آبادی میسر ہے، جو سب باصلاحیت ہیں اور ملک و قوم کی قسمت بدل دینے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ قدرت کے خاص فضل و کرم سے ملک عزیز وسائل سے مالا مال ہے۔ ملک کے طول و عرض میں قدرت کے عظیم خزینے مدفن ہیں۔ حکومت کو خود انحصاری کی پالیسی پر سختی سے کاربند رہتے ہوئے وسائل کو درست خطوط پر بروئے کار لانا چاہیے۔ ان شاء اللہ کچھ ہی سال میں تمام دلدر دُور ہوجائیں گے اور وطن عزیز ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل بھی ہوجائے گا۔
پشاور میں آپریشن،2دہشتگرد ہلاک
دہشتگردی کے عفریت کے پھر سے سر اُٹھانے کے بعد اس کا سر کچلنے کے لیے مختلف آپریشنز جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں مل رہی ہیں، متعدد دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کیا جاچکا ہے، ان کے ٹھکانوں کو نیست و نابود کیا جا چکا ہے۔ خاصے علاقے ان کے ناپاک وجود سے کلیئر کرائے جاچکے ہیں۔ پچھلے دو سال سے اس عفریت کا دوبارہ سے سر اُٹھانا ہے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں متواتر سیکیورٹی فورسز پر حملے جاری ہیں۔ دہشتگرد قافلوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملے کر رہے ہیں جبکہ فوجی تنصیبات پر بھی حملوں کے سلسلے ہیں۔ اس تناظر میں پھر سے دہشتگردوں کے قلع قمع کے لیے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں۔ پاکستان پہلے بھی دہشتگردی کے چیلنج سے تن تنہا نمٹ چکا ہے، اس بار بھی اپنی کوششوں میں مصروفِ عمل ہے اور جلد ہی اس حوالے سے قوم کو خوش خبری ملے گی۔ گزشتہ روز بھی سیکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 2دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے پشاور کے علاقے حسن خیل میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران سرغنہ سمیت 2دہشتگردوں کو ہلاک کردیا جبکہ 2زخمی ہوگئے، ہتھیار، گولا بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کرلیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن30 اور 31مئی کی درمیانی شب دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا، آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کا موثر انداز میں پتہ لگایا، آپریشن کے دوران دہشتگردوں کا سرغنہ ایاز عرف محمد اور دہشتگرد احمدی عرف کوچی ہلاک ہوگئے جبکہ دو دیگر دہشتگرد زخمی ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے دہشتگرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشتگردی کی متعدد کارروائیوں اور معصوم شہریوں کے قتل میں بھی ملوث تھے۔ مقامی لوگوں نے سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کو سراہا۔ علاقے میں موجود مزید دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔ ان شاء اللہ جلد ہی انہیں بڑی کامیابی ملے گی اور پاکستان سے دہشتگردوں کا ناپاک وجود ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائے گا۔ سیکیورٹی فورسز کی ملک میں امن و امان کے لیے عظیم خدمات ہیں، جنہیں کسی طور فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ ہر افسر اور جوان ملک کے ذرّے ذرّے کی حفاظت کے لیے اپنی زندگی قربان کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتا ہے۔ ہر افسر و جوان قوم کا فخر ہے۔ محب وطن عوام انہیں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔





