دہشت گردی کا خاتمہ، تمام دہشت گرد صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے

ملک میں پچھلے کچھ عرصے کے دوران دہشت گردی نے اپنے پنجے گاڑنے شروع کیے ہیں۔ دہشت گردی کے واقعات پھر سے متواتر رونما ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جارہا ہے، چیک پوسٹوں پر حملوں کے سلسلے ہیں، سیکیورٹی فورسز کے قافلوں پر حملے کیے جارہے ہیں، ان مذموم واقعات کے نتیجے میں ہمارے کئی جوان اور افسر جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ سرحد پار سے بھی مذموم کارروائیاں ہورہی ہیں۔ پاکستان افغانستان سے کئی بار احتجاج کرچکا اور اپنے ہاں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کرنے کے مطالبات کرچکا ہے، لیکن افغانستان کی جانب سے ان مطالبات پر سنجیدگی سے توجہ ہی نہیں دی گئی۔ بہرحال ملک میں دہشت گردی کے عفریت کے سر اُٹھانے کے بعد سے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کا سر کچلنے کے لیی مختلف آپریشنز جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں بھی نصیب ہوئی ہیں۔ کئی دہشت گردوں کو مارا جاچکا، گرفتار کیا جاچکا، ان کے ٹھکانوں کو تباہ کیا جاچکا ہے جب کہ متعدد علاقوں کو ان کے ناپاک وجود سے خالی کرایا جاچکا ہے۔ اب بھی سیکیورٹی فورسز ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے میں مصروفِ عمل ہیں اور اس کے لیے دن و رات ایک کیے ہوئے ہیں۔ دہشت گرد بھی کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے۔ وہ ملک میں دہشت گردی کو بڑھاوا دینے میں لگے ہوئے ہیں اور سیکیورٹی فورسز کو متواتر نشانہ بناکر اپنا خبث باطن ظاہر کررہے ہیں۔ گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں انہوں نے 25 بہادر جوانوں کو شہید کیا جب کہ سیکیورٹی فورسز کے مختلف آپریشنز میں 27 دہشت گرد جہنم واصل کیے گئے۔ دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چوکی سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں 23بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، عمارت بھی تباہ ہوگئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 11، 12دسمبر کی درمیانی شب انٹیلی جنس کی بنیاد پر درازندہ کے علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی اور 17دہشت گرد مارے گئے، آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کولاچی کے علاقے میں ایک اور انٹیلی جنس آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے موثر کارروائی کرتے ہوئے 4دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے میں بہادری سے لڑتے ہوئے 2جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور بے گناہ شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے، مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ 12دسمبر کی علی الصبح 6دہشت گردوں کے ایک گروپ نے درابن کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کردیا، ان کی جانب سے چوکی میں داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بنادیا گیا، دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چوکی سے ٹکرادی۔ بیان کے مطابق جس کے بعد خودکُش حملہ کیا گیا، دھماکے کے نتیجے میں عمارت تباہ ہوگئی اور 23بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا جب کہ تمام 6دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، اور ہمارے بہادر جوانوں کی یہ قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ ادھر صدر مملکت عارف علوی کی ڈی آئی خان میں سیکیورٹی فورسز کی عمارت پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانیں قربان کرنے والے شہدا کو سلام پیش کرتی ہے۔ 25 جوانوں کی شہادت پر پوری قوم اشک بار ہے۔ دل اُداس ہیں۔ پوری قوم انہیں دل و جان سے خراج عقیدت پیش کررہی ہے، جنہوں نے وطن کی حفاظت کی خاطر اپنی زندگیوں کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا۔ یہ وطن کے قابل فخر سپوت تھے۔ ان شہدا کے لواحقین پوری قوم کے لیے لائق عزت و احترام ہیں اور وہ ان کے غم میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار ہیں، اسی لیے تو مختلف کارروائیوں میں گزشتہ روز 27دہشت گردوں کو مارا گیا۔ ملک کے امن دشمنوں سے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے گِن گِن کر بدلے لیے جائیں گے۔ آرمی چیف بھی ملک دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے عزائم ایک سے زائد بار ظاہر کر چکے ہیں۔ ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ سلامتی کے ضامن اداری اپنی ذمے داری احسن انداز میں نبھا رہے ہیں۔ پاک افواج کا شمار دُنیا کی بہترین فوجوں میں ہوتا ہے، جو کم وسائل کے باوجود بہترین خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز جاری ہیں، جلد ان ملک دشمن دہشت گردوں کا مکمل صفایا ہوگا۔ پاکستان کے لیے دہشت گردی کا چیلنج کوئی نیا نہیں۔ پاکستان 2014۔15میں تن تنہا اس چیلنج سے نمٹ چکا ہے۔ آپریشن ضرب عضب اور ردُالفساد کے ذریعے دہشت گردوں کی کمر توڑ چکا ہے۔ کتنے ہی دہشت گردوں کو مارا گیا۔ گرفتار کیا گیا اور اُن کی کمین گاہوں کو برباد کیا گیا، جو بچ رہے اُنہیں یہاں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا گیا۔ ملک میں امن و امان کی فضا بحال ہوئی۔ اس بار بھی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہوگا، تمام دہشت گرد صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے، ان کے سہولت کار بھی نہیں بچیں گے، ملک کے تمام علاقوں کو ان سے کلیئر کرایا جائے گا، جلد ملک میں امن و امان کی صورت حال بہتر رُخ اختیار کرے گی۔ ملک میں امن و سکون کی فضا قائم ہوگی۔ قوم کو یہ یقین ہے اور اُنہیں اپنی سیکیورٹی فورسز پر بے پناہ فخر ہے، جو عرصہ دراز سے ملک کے ظاہر و پوشیدہ دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیتی چلی آرہی ہیں اور آئندہ بھی اُنہیں دندان شکن جواب دینے کی پوری اہلیت رکھتی ہیں۔
سعودی کمپنی آرامکو کی بڑی سرمایہ کاری
پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے صورت حال مثبت رُخ اختیار کررہی ہے۔ اس کا کریڈٹ نگراں حکومت اور پاک فوج کے اقدامات کو جاتا ہے، انہوں نے پاکستان پر بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے میں اہم کردار نبھایا، دوست ممالک کو پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری پر راضی کیا۔ اسی لیے گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے اعلانات کیے گئے، معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ اسی طرح کویت کے ساتھ بھی بڑی سرمایہ کاری کے معاملات طے پائے۔ چین اور سعودی عرب پہلے ہی وطن عزیز میں بھاری سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ یہ اطلاعات خوش کُن ہونے کے ساتھ ملک کی ترقی اور خوش حالی کی شاہراہ پر گامزن ہونے کی دلیل بھی قرار پاتی ہے۔ بیرون ممالک کی بڑی سرمایہ کار کمپنیاں بھی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ اسی حوالے سے گزشتہ روز ایک خوش کُن اطلاع سعودی عرب سے موصول ہوئی ہے، وہاں کی گیس اینڈ آئل کمپنی آرامکو نے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔ اعلامیے کے مطابق سعودی کمپنی آرامکو نے گیس اینڈ آئل کمپنی کے 40 فیصد حصص خرید لیے اور معاہدے پر دستخط سعودی عرب کے شہر دہران میں کیے گئے۔ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ آرامکو کو پاکستان میں اپنی مصنوعات متعارف کرانے کے لیے مزید مواقع ملیں گے، گیس اینڈ آئل کمپنی پاکستان میں تیل، لبریکینٹس کا کاروبار کرتی ہے۔یہ معاہدہ ملک عزیز کے روشن مستقبل کی جانب ایک بڑی پیش قدمی قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ اور بھی بیرون ممالک کی بڑی کمپنیاں اور سرمایہ کار یہاں کا رُخ کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔ ان شاء اللہ آئندہ وقتوں میں اس حوالے سے مزید اچھی اطلاعات قوم کو سننے کو ملیں گی۔ وطن عزیز تاقیامت قائم رہے گا۔ معاشی استحکام حاصل کرے گا اور عوام کی حالتِ زار بھی بہتر ہوگی۔ درست سمت کا تعین کرلیا گیا ہے، بس ضرورت اس امر کی ہے کہ اس پر باقاعدگی سے کاربند رہا جائے۔ وطن عزیز قدرت کی عطا کردہ عظیم نعمتوں سے مالا مال ہے۔ زرعی ملک ہونے کے ناتے یہاں کی زمینیں سونا اُگلتی ہیں۔ زراعت کے شعبے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ اس میں بہت بہتری کی گنجائش ہے۔ اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس خطے کی زمینوں میں قدرت کے بیش بہا خزینے چھپے ہوئے ہیں۔ تیل و گیس کے ذخائر پوشیدہ ہیں۔ ان سب کو درست خطوط پر بروئے کار لایا جائے۔ یقیناً ملک و قوم جلد ترقی اور خوش حالی سے ہمکنار ہوں ۔





