Editorial

وحشیانہ اسرائیلی حملوں کو روکنے کیلئے دُنیا کردار نبھائے

فلسطینی مسلمان دُنیا کی وہ بدقسمت ترین قوم ہیں، جن پر اسرائیل مظالم کی انتہا کیے ہوئے ہے، زمینی، فضائی، بحری حملے کر رہا ہے، 9ہزار سے زائد بے گناہ مسلمانوں کو شہید کر چکا ہے، 25ہزار لوگوں کو زخمی کر چکا ہے، 3600معصوم بچوں سے حقِ زیست چھین چکا ہے، غزہ کے پورے انفرا اسٹرکچر کو برباد کر چکا ہے، جابجا عمارتوں کے ملبے ہیں، جو اسرائیلی بمباریوں کے نتیجے میں مسمار ہوئیں، تباہ ہوئیں، ہر سُو نوحے ہی نوحے ہیں، لاشوں پر بین کرتی مائیں ہیں، ماں اور باپ کی لاشوں پر حسرت و یاس کی تصویر بنے معصوم بچے ہیں، باپ کے سامنے جوان اولاد کے لاشے ہیں، کتنے ہی لوگ تاحال تباہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے زندگی کے آخری لمحات گزار رہے ہیں، اتنے ہولناک مظالم کی انسانی تاریخ میں نظیر ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتی، پھر بھی اسرائیل مہذب دُنیا کی نظر میں مظلوم ہے اور فلسطین کے تباہ حال مسلمان ظالم۔ امریکہ اور برطانیہ سمیت پورا مغرب اسرائیل کی پیٹھ تھپتھپا رہا ہے۔ اُنہیں اسرائیل ٹھیک اور فلسطین غلط سمت پر چلتا دِکھائی دے رہا ہے۔ تعصب اور مفادات کی عینک پہنے یہ ممالک سچ کو دیکھنا اور ماننا ہی نہیں چاہتی۔ مفاد کی چادر تانے خواب خرگوش کے مزے لینے والی مہذب دُنیا کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔ انہیں ہمیشہ ظالموں کی فہرست میں گنا جائے گا۔ اقوام متحدہ بھی مطالبات کرتے کرتے تھک چکی، اسرائیل اُس کی بات کو خاطر میں کہاں لارہا ہے۔ جنگ بندی کے مطالبات پوری شدومد کے ساتھ اقوام متحدہ سمیت دُنیا کے اکثر ممالک کررہے ہیں، لیکن اسرائیل ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان مطالبات کو ذرّہ برابر بھی اہمیت نہیں دے رہا۔ اقوام متحدہ نے اپنے مراکز، اسپتالوں کو نشانہ نہ بنانے کا مطالبہ کیا تو اسرائیل نے اسپتالوں کو ہی نشانہ بنانا شروع کردیا۔ اسرائیل پون صدی سے فلسطینی مسلمانوں کی زندگی دوبھر کیے ہوئے ہے۔ کیا کیا مظالم اس نے ان پر نہیں ڈھائے۔ کتنے ہی فلسطینی مسلمانوں سے حقِ زیست چھینا۔ مسلمانوں کے قبلۂ اوّل کے تقدس کی پامالی کی روش اختیار کیے رکھی۔ ظلم و جبر جب حد سے زیادہ ہوگئے تو اُس کے خلاف مظلوم اُٹھ کھڑے ہوئے۔ اسی تناظر میں حماس نے 5ہزار راکٹ اسرائیل پر فائر کرکے اس نئی جنگ کا آغاز کیا تھا۔ اب بھی حماس مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ پر زمینی کارروائی کے دوران حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ساتھ جھڑپوں میں مزید 13صیہونی فوجی ہلاک ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی آرمی کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ گزشتہ 24گھنٹے کے دوران غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران 13فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی شروع ہونے کے بعد صیہونی فوجیوں کی ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ 7اکتوبر کو حماس کی جانب سے طوفان الاقصیٰ آپریشن شروع کیے جانے کے بعد سے اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 322ہوچکی ہے جب کہ ہلاک ہونے والے کل اسرائیلیوں کی تعداد 1400سے زائد ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج کو القسام بریگیڈز کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ القسام بریگیڈز نے غزہ میں گھسنے والے اسرائیلی ٹینکوں کو تباہ کرنے کی ویڈیو بھی جاری کردی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ القسام کے جنگجو سرنگ سے نکل کر اسرائیلی ٹینکوں کو ٹینک شکن میزائلوں سے نشانہ بناکر تباہ کر رہے ہیں۔ دوسری طرف غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران مزید 271فلسطینی شہری شہید ہوگئے۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہید افراد میں 103خواتین اور 106بچے شامل تھے جب کہ مہاجر کیمپ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے انٹرنیٹ اور موبائل سروس کا نظام تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں غزہ کا رابطہ ایک بار پھر دنیا سے ختم ہوگیا۔ دوسری طرف قطر کی ثالثی میں مصر، حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کے تحت زخمی فلسطینیوں کے مصر میں علاج اور دہری شہریت رکھنے والوں کے غزہ سے انخلا کے لیے رفح کراسنگ بارڈر کو محدود پیمانے پر کھول دیا گیا۔ ادھر غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر مظالم کیخلاف لاطینی امریکا کے ملک بولیویا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کردیے۔ فلسطینیوں کے خلاف انسانیت سوز کارروائیوں پر احتجاج کرتے ہوئے چلی، کولمبیا اور اردن نے بھی اسرائیل سے اپنے سفیر واپس بلانے کا اعلان کردیا ہے۔ مزید برآں پاکستان نے غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عام شہریوں کے مزید قتل عام کو روکنے کے لیے غیر مشروط جنگ بندی کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم عالمی برادری خصوصاً اسرائیل کے حامیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ حملوں کو روکنے، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے، شہریوں کے تحفظ اور انسانی ہمدردی کی راہداریوں کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں تاکہ غزہ کے محصور لوگوں کو بلاتعطل امدادی سامان فراہم کیا جاسکے۔ سعودی عرب نے بھی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بم باری کی شدید مذمت کی ہے۔ مزید برآں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے پولیٹیکل آفس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ دو ریاستی حل جس میں القدس فلسطین کا دارالحکومت ہو، اس پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ قطر میں موجود اسماعیل ہنیہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے ثالثوں کے سامنے ایک جامع منصوبہ پیش کیا ہے۔ فلسطینیوں کی آزادی تک خطے میں امن اور استحکام قائم نہیں ہوسکتا۔سویا ہوا عالمی ضمیر کب جاگے گا۔ کب اسرائیلی مظالم اُسے نظر آئیں گے۔ فلسطین میں بڑا انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ اس کے ہولناک اثرات شاید دُنیا کو دِکھائی نہیں دے رہے یا وہ انہیں سمجھنے سے قاصر ہے۔ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے، فلسطینی مسلمانوں کے لیے تعصب کو پرے رکھتے ہوئے انسانی بنیادوں پر اقدام کیے جائیں۔ اسرائیل کو مذموم کارروائیوں سے باز رکھا جائے۔ اُسے اُس کی اوقات یاد دلائی جائے۔ اُس کو عالمی پابندیوں میں جکڑا جائے کہ وہ مزید ڈھٹائی کا مظاہرہ نہ کر سکے۔ دوسری جانب حماس کی طرف سے مذاکرات کے لیے پیش کردہ منصوبہ درست معلوم ہوتا ہے۔ آزاد فلسطینی ریاست وقت کا اہم تقاضا ہے۔ القدس شریف اُس کا دارالحکومت ہونا چاہیے۔ اسرائیلی مظالم کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ اس کے بغیر کوئی اور چارہ بھی نہیں۔ فلسطینیوں کی آزادی اور خودمختاری کے لیے دُنیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
ژوب: فورسز کا آپریشن، 6دہشتگرد ہلاک
ملک میں تخریبی عناصر اپنی ریشہ دوانیوں میں مصروف ہیں۔ پچھلے کچھ مہینوں سے پھر سے دہشت گردی کا ہیولا ملک میں تباہ کاریاں مچانے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہے۔ خصوصاً سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اُن کی چیک پوسٹوں پر حملے کیے جارہے ہیں، قافلوں کو نشانہ بنانے کے متواتر واقعات رونما ہورہے ہیں۔ ان مذموم کارروائیوں کے نتیجے میں کئی جوان جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ پوری قوم کے لیے ان جوانوں کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں، جنہوں نے ملک و قوم کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا۔ یہ تمام جوان ملک و قوم کے لیے ہر لحاظ سے قابلِ عزت و احترام ہیں۔ ان کے لواحقین بھی معاشرے میں عزت و توقیر کے مستحق ہیں۔ ملک میں امن و امان کی صورت حال کو پھر سے سبوتاژ کرنے کی مذموم کوششیں جاری ہیں۔ پھر سے دہشت گردی کا عفریت سر اُٹھا چکا ہے، اسے کچلنے کے لیے سیکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ملک کے مختلف حصّوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز جاری ہیں، جن میں بڑی کامیابیاں نصیب ہورہی ہیں۔ کئی دہشت گردوں کو مارا جا چکا ہے، اُن کے ٹھکانوں کو تباہ کیا جا چکا ہے، کتنے ہی دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے، کئی علاقوں کو کلیئر کراتے ہوئے دہشت گردوں کے ناپاک وجود سے پاک کیا جا چکا ہے۔ پاک افواج نے پہلے بھی دہشت گردی پر قابو پایا۔ دہشت گردوں کی کمر توڑ کے رکھ دی۔ کتنوں کو ہی جہنم واصل کر ڈالا، گرفتار کیا گیا اور جو بچے اُنہیں بھاگنے پر مجبور کر دیا۔ اب یہ پھر پھن پھیلا رہے ہیں تو اب بھی سیکیورٹی فورسز ان سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں اور جلد ہی ان کا قلع قمع کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی۔ گزشتہ روز بھی دہشت گردوں کے خلاف بڑی کامیابی نصیب ہوئی ہے۔ 6دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 6دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں آپریشن کیا، آپریشن کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا، فائرنگ کے تبادلے میں 6دہشت گرد موقع پر مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری اسلحہ بارود بھی برآمد کرلیا، ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق علاقے میں دیگر دہشت گردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری رہے گا، سیکیورٹی فورسز عوام کی مدد سے بلوچستان میں امن، ترقی اور استحکام کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گی۔ پاکستان نے 2014ء میں شروع کیے گئے آپریشن ضرب عضب اور پھر ردُالفساد کے ذریعے ڈیڑھ عشروں پر محیط دہشت گردی کے سلسلے کو تن تنہا روکا تھا۔ بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی کاوشوں کو سراہا گیا تھا۔ اس بار بھی ان شاء اللہ دہشت گردوں کا جلد مکمل صفایا ہوگا۔ پوری قوم پاک افواج کے ساتھ ہے اور اُسے اپنی بہادر افواج پر بے پناہ فخر ہے۔

جواب دیں

Back to top button