میسٹربیشن سے جڑے غلط تصورات کیا ہیں ؟

بعض ماہرین کے مطابق میسٹربیشن (خود لذتی) کوئی غیر معمولی چیز نہیں اور نہ ہی یہ صحت کے لیے نقصاندہ ہے۔ بہت سے مرد اور عورتیں پارٹنر سے جنسی تعلقات کے باوجود یہ عمل کرتے ہیں۔
زیادہ تر لوگ اس کے بارے میں بات نہیں کرتے ہیں لیکن تقریباً ہر کوئی اس پر عمل کرتا ہے۔
ایک پرانا لطیفہ بھی ہے کہ 80 فیصد لوگ میسٹربیشن (مشت زنی) کرتے ہیں اور باقی 20 فیصد اس کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں۔ بلاشبہ یہ کوئی حقیقی اعداد و شمار نہیں ہیں، لیکن زیادہ تر لوگوں کے لیے خود لذتی ایک معمول کا عمل ہے۔
میسٹربیشن یعنی مشت زنی سے مراد ہے کہ آپ اپنے جنسی اعضا کو خود لذتی کے لیے استعمال کریں۔
جنسی صحت اور نفسیات کی ماہر تنجا جووانوویچ نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ مشت زنی ’جنسی نشو و نما میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ اپنے جسم کو دریافت کرنے، لذت حاصل کرنے اور ہیجانِ شہوت (آرگیزم) کا قدرتی طریقہ ہے۔
میسٹربیشن سے جڑے غلط تصورات
ماحول اور وقت کے ساتھ بعض والدین بچوں کی پرورش کے دوران ایسی تربیت کرتے ہیں جس میں میسٹربیشن (خود لذتی) کے بارے میں ڈرایا جاتا تھا۔
46 سال کے نیکولا کا کہنا ہے کہ ’میں 14 سال کا تھا جب میری ماں بغیر دستک دیے میرے کمرے میں داخل ہوئیں۔ وہ چونک گئیں اور مجھ سے کہا کہ ایسا کرنے سے (میسٹربیشن) میری ریڑھ کی ہڈی سوکھ جائے گی۔‘
مگر نیکولا کی والدہ کی ’دھمکی‘ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور نیکولا نے اپنی جنسی ضروریات کی دریافت جاری رکھی۔
ان کا کہنا ہے کہ ’یہ خوشگوار احساس ہے۔ مجھے اس کے بعد اچھا لگتا ہے، کبھی کبھار اپنا مالک بننا اچھا ہو سکتا ہے
کیا میسٹربیشن کے فائدے بھی ہیں؟
تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ مشت زنی کے جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بہت سے فوائد ہیں۔
امریکی شہر کلیولینڈ کے ایک کلینک میں کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس سے:
ذہنی تناؤ و پریشانی کم ہوتی ہے
نیند بہتر ہوتی ہے
توجہ بڑھتی ہے
مزاج بہتر ہوتا ہے
درد میں کمی آ سکتی ہے
سیکس لائف بہتر ہوتی ہے
اضطراب اور افسردگی سے نمٹنا جا سکتا ہے
میسٹربیشن سے جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں (ایس ٹی ڈی) میں سے ایک نایاب بیماری میں مبتلا ہونا شاذ ہے۔ ماہرین یہ تجویز دیتے ہیں کہ میسٹربیشن کے لیے صاف ستھرے سیکس ٹوائز کا استعمال کیا جانا چاہیے۔
آرگیزم کی صورت میں جسم مخصوص ہارمونز خارج کرتا ہے جن میں ڈوپامین اور آکسیٹوسن شامل ہیں۔







