
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل کے دورہ پر ہیں۔ مشترکہ نیوز کانفرنس کے آغاز میں نیتن یاہو نے حماس کا داعش سے موازنہ کرنے سے پہلے انگریزی اور عبرانی دونوں زبانوں میں بلنکن اور امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے تھا کہ بائیڈن نے اسے (حماس کو) ایک ’برائی‘ قرار دیا۔ حماس کے ساتھ ویسا ہی برتاؤ کیا جائے گا جیسا داعش کے ساتھ تھا۔ انھیں نکال باہر کیا جائے گا۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ’یہ وہ وقت ہے جب ہمیں برائی (حماس) کے خلاف متحد ہو کر کھڑا ہونا چاہیے۔’ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایک موقف اختیار کر رہے ہیں، جس میں امریکہ ہمارے ساتھ ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پریس کانفرنس میں اسرائیلی شہریوں کی بہادری کو بھی سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں اسرائیل کے لیے یہ پیغام لے کر آیا ہوں کہ آپ اپنے دفاع کے لیے خود اتنے مضبوط ہو سکتے ہیں لیکن جب تک امریکہ موجود ہے آپ کو کبھی ایسا نہیں کرنا پڑے گا۔ بلنکن کا کہنا ہے کہ ’جو کوئی بھی امن اور انصاف کا خواہاں ہے اسے حماس کی دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے۔ حماس کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ اسرائیل کو تباہ کیا جائے اور یہودیوں کو قتل کیا جائے۔‘







